Chapter:7

416 30 5
                                    

"میں بلی پالنے کا سوچ رہی ہوں!"


کف لنکس اتار کر ڈریسنگ ٹیبل پر رکھتے ہوئے فارس وجدان نے اسے سرد نظروں سے دیکھا۔وہ ابھی ابھی ضروری میٹنگ اٹینڈ کر کے گھر لوٹا تھا۔ اور ہمیشہ کی طرح جنت کمال اسکے سر پر سوار ہوچکی تھی۔


" کوئی ضرورت نہیں!"


"تمہاری ضرورت کی نہیں اپنی ضرورت کی بات کر رہی ہوں!"


" اس گھر میں کوئی جانور نہیں آ سکتا!"فارس کا لہجہ حتمی تھا۔۔ انکار پتھر پر لکیر جیسا۔۔۔


روز ہی وہ کوئی نہ کوئی فرمائش کرتی تھی۔۔ روز ہی وہ بے رحمی سے رد کر دیتا تھا۔۔۔


" کیوں نہیں آ سکتا!؟" وہ بحث کے موڈ میں آ گئی۔


" کیونکہ میں نہیں چاہتا!"


" اور تم کیوں نہیں چاہتے!؟!؟"


"میں جواب دینے کا پابند نہیں!"


" میں جواب دینے کا پابند نہیں!" جنت نے ہوبہو اس کے انداز میں نقل اتاری۔فارس وجدان نے رک کر اسے کڑے تیوروں سے گھورا۔ یہ لڑکی اب اپنی لمٹس کراس کرتی جا رہی تھی۔


"ساری پابندیاں تو صرف میرے لیے ہی ہیں نا!"رک کر اس نے تاسف سے سر ہلایا۔" مجھے لگتا تھا تم میرے لیے ہی بے رحم ہو، یہاں تو بیچارے جانور بھی تمھاری نفرت سے محفوظ نہیں ہیں!"


وہ ضبط کیے خاموش رہا۔ جنت کو یہ خاموشی نہیں چاہیے تھی۔


" تو اب میں یہ سمجھو کہ تم بھی ان دس پرسنٹ لوگوں میں شامل ہو جنہیں بلیاں اچھی نہیں لگتیں!؟" اس نے بات بڑھائی۔


"ہاں! ہوں! کوئی اعتراض!؟" وہ جھنجھلاہٹ کاشکار ہوا تھا۔۔


"بخدا کوئی خدا کی اتنی پیاری تخلیق کو ناپسند کیسے کر سکتا ہے!؟ یقینا تم نے بلیوں کو ہاتھ بھی نہیں لگایا ہو گا!؟ انہیں قریب سے دیکھا بھی نہیں ہو گا!؟" وہ وارڈ روب سے کپڑے نکالے واش روم میں گھس گیا تھا۔جنت دروازے کے پاس آ کر کھڑی ہو گئی تھی ۔ " تم بلیوں کے ساتھ تھوڑا سا وقت گزار کر تو دیکھو، بہت اچھا محسوس کرو گے!"


اندر شرٹ اتارتے ہوئے فارس وجدان زیر لب بڑبڑایا۔"ہاں!بہت اچھا محسوس کروں گا!"انداز میں جھلاہٹ نمایاں تھی۔


" میں جانتی ہوں تمہیں میرے احساسات کی کوئی قدر نہیں۔۔۔ لیکن بلی والی بات پر مجھے تمھارا اعتراض کچھ ٹھیک نہیں لگ رہا! ٹھیک ہے یہ گھر تمھارا ہے۔۔ لیکن میں بھی تو تمھاری بیوی ہی ہوں! کاغزی ہی سہی۔۔ اتنا تو حق رکھتی ہی ہوں کہ۔۔۔۔۔۔ " وہ رک گئی۔۔ " تم سن بھی رہے ہو میں کیا کہہ رہی ہوں!"


دروازہ کھل گیا تھا۔


سیاہ جینز پر سیاہ سلیو لس شرٹ میں ملبوس وہ باہر آ گیا۔ وارڈ روب کھولے اس نے سفید رنگ کا جمپر نکالا۔

𝐔𝐒𝐑𝐈 𝐘𝐔𝐒𝐑𝐀Where stories live. Discover now