پری کی آنکھ صبح کی اذان سے کھلی پھر اسنے دیکھا تو ریحام سویا ہوا تھا وہ سویا ہوا بہت کیوٹ لگ رہا تھا
سوتے ہوۓ تو اتنے کیوٹ لگتے ہیں اگر اٹھے ہوں تو شیر بن جاتے ہیں
پری تم یہ نا کرو وہ نا کرو
ہر وقت ٹوکتے رہتے ہیں
کبھی تو حد کر دیتے ہیں بلکل بابا کی طرح بن جاتے ہیں ہر بات پے ڈانٹنا شروع ہو جاتے ہیں
اینف از اینف پری
وہ اسکی نقل اتارتے ہوۓ یہ بھول گئی کہ وہ اونچا بول رہی جب ریحام کی طرف نظر پڑی تو اقدم گبھرا گئ
وہ میں میں کہہ رہی تھی کہ
میں ایسے کہتا ہوں ہاں بولو زرا
اس نے بھاگنے کی کوشش کی نتیجے میں ریحام نے کھینچا وہ اسکے اوپر اور ریحام نیچے
ریحام میں سمجھی کہ آپ سو رہے
وہ اسکے گال کو اپنے گال سے مس کرتا اسکی دھڑکن بڑھا گیا
تم اتنی کیوٹ کیوں ہو سویٹ ہارٹ❤️❤️
وہ اٹھنے کی کوشش کرتی ریحام اسے پھر سے گرا لیتا
پھر اسنے ہار مان لی تو ریحام نے اسے اپنے آپ میں بھینچ لیا
اماں بی آپ
ریحام نے اسے فورن چھوڑا اور اٹھ کر کھڑا ہو گیا مگر پیچھے تو کوئی نہیں تھا وہ حیران ہو کر پری کی طرف مڑا تو پری بھی غائب تھی جب اسے پری کا گیم سمجھ آیا تو ہنسنا شروع ہوگیا 😁
پری تم بھی نا
جب وہ اٹھ کے کھڑا ہو رہا تھا تبھی پری پیچھے سے نکل کر گھر کے اندر چلی گئی اور ریحام کو پتا بھی نہیں چلا
______________________
وہ جب اندر آیا تو پری اماں بی کے ساتھ بیٹھی تھی اور اماں بی اسے کچھ دکھا رہی تھی
بیٹا یہ ریحام کی ماں کا ہے اسنے یہ مجھے دیا تھا اور کہا تھا میری بہو کو دینا
وہ بہت خوبصورت بریسلٹ تھا جس پر ریحام کا آر لکھا تھا
واؤ بہت خوبصورت ہے اماں بی
یہ کیا ہو رہا
ریحام یہ دیکھیں اماں بی نے کیا دیا مجھے
بہت پیارہ ہے یہ تو
یہ تمہاری امی کا ہے
اچھا اماں بی ناشتہ تو لگوادیں
ہاں بیٹا میں لگوانے لگی ہوں
پری تم بھی جا کر فریش ہو جاؤ
جی اماں بی
دھیان سے چڑھا کرو سیڑھیاں
جی اماں بی میں دھیان سے چلو گی وہ مسکراتے ہوۓ چلی گئی
پھر ان لوگوں نے ناشتہ کیا اور پھر ریحام تیار ہو کر آفس چلا گیا اور پری کو تاکید کر گیا کہ وہ اپنا خیال رکھے
پری اسے چھوڑنے باہر تک آئی
_____________________________
7 ماہ
یہ 7 ماہ ریحام کی سنگت میں کیسے گزرے پتا نہیں چلا اسنے پری کو اپنی ہاتھوں کا چھالا بنا کر رکھا تھا
اور پری کے گھر والے بھی ہر وقت پری سے کانٹیکٹ میں رہتے تھےاماں بی اماں بی کہاں ہیں
وہ بی بی جی وہ تو سو رہی ہیں ان کی طبیعت خراب ہے
کیا ہوا اماں بی کو
ان کو بخار ہے
اوہ ان کو تو میرے ساتھ جانا تھا ڈاکٹر کے پاس
میں چلو آپکے ساتھ
نہیں تم رہو گھر میں میں خود چلی جاتی ہوں
ڈرائیو
جی میم
چلو ڈاکٹر کے پاس جانا ہے
جی میم پر سر کو بتا دو
میںنے نے انہیں کہہ دیا ھے تم چلو
جی میم
جب وہ لوگ ڈاکٹر کے پاس پہنچے تو پری اتر کر اندر چلی گئی اور ڈرائیور باہر ہی کھڑا رہا
عمار عمار کہاں مر گۓ
جی جی سر
ریحانہ کا فون آیا ہے اسنے کہا ہے پری اکیلی نکلی ہے اب تم جاؤ ڈرائیور کو بیہوش کر کے پری کو لے آؤ
جی سر میں جا رہا ہوں
_____________________________
جب پری باہر آئی تو ڈرائیور چینج تھا
فضل کدھر گیا تم کون ہو
جی میں فضل کا بھائی ہوں وہ کسی کام سے گیا مجھے بھیج دیا اسنے
اچھا چلو اب مجھے گھر ڈراپ کر دو
جی میم
جب وہ گاڑی میں بیٹھی تو گاڑی کسی اور راستے سے جا رہی تھی
یہ تم کہاں لے کر جا رہے
میم یہ شارٹ کٹ ہے وہاں سے راستہ بند ہے
چلو اب جلدی
جی میم
مگر جب کافی دیر تک گھر نا آیا تو پری نے مرر کی طرف دیکھا اور ڈرائیور کو یہ محسوس کروایا کے وہ مطمئن ہے اور ریحام کو کال ملائی پری کے پاس ائیر پوڈز تھے مگر اگر وہ بات کرتی تو ڈرائیور کو پتا چل جاتا اسنے کال بند کی اور فون سائلنٹ پے لگا کے ریحام کو میسج کیا
ریحام فضل بھائی کو کہیں جانا پڑ گیا میرے ساتھ ان کا بھائی ہے
فضل کا بھائی پری فضل کا تو کوئی بھائی نہیں ہے
تو پھر یہ کون ہے اور پتا نہیں کہاں لے کر جا رہا
پری تم کہاں ہو اس وقت
ریحام مجھے نہیں پتا میں تو خود پریشان ہوں مجھے ڈر لگ رہا
ڈرائیور اک منٹ گاڑی روکنا
کیا ہوا میم
مجھے الٹی آرہی ہے
اوکے میم مگر اس سے پہلے وہ نیچے اترتی اسے پیچھے سے کسی نے بیہوش کر دیا
__________________________
جب اسکی آنکھ کھلی تو وہ اک بڑے سے روم میں تھی وہ روم بیت خوبصورت تھا
شکر ہے آپکو ہوش آگیا میم
ریحانہ تم مجھے یہاں سے نکالو پلیز
وہ سمجھی کہ وہ اسکی مدد کرنے آئی ہے
ہاہاہاہا
یہ تمہاری مدد کرے گی مجھ سے چھوڑوانے میں جب اس نے مڑ کر دیکھا تو وہاں ریحام کا دوست تھا ریان
ریان بھائی آپ
بھائی زرا یہ ریحام سے پوچھنا تھا کہ میں اسکا دوست ہوں یا دشمن
کیا مطلب ہے آپکا
وہی جو تم سمجھ نہیں رہی
ریحانہ تم یہاں کیا کر رہی
وہ بی بی جی مجھے انہوں نے بھیجا تھا
کیااا مگر کیوں
کیونکہ مجھے ریحام سے بدلہ لینا ھے بڑا وہ انڈرولڈ کا ڈان بنا بیٹھا ہے اسے بھی تو پتا چلے کہ جب بیوی نہیں ملے گی تو کیا کرے گا وہ ہاہاہاہا
آپنے مجھے ؟
ہاں میں نے تمھیں کڈنیپ کیا ہے رکو زرا میں تمہارے شوہر نامدار کو کال کروں
ہیلو ریحام
تیری ہمت کیسے ہوئی میری بیوی کو ہاتھ لگانے کی
ہاہاہا بھلا میں صرف ہاتھ ہی لگاؤ گا کیا انڈرولڈ کا بے تاج بادشاہ تو ہے اور میں تیری بیوی کو ایسے ماروں گا کہ تو پہچان نہیں پاۓ گا
حرام زادہ ہے تو بس پیچھے سے وار کرتا ہے تو نے ریحانہ کو میرے گھر بھیجا کیا مجھے پتا نہیں چلے گا
مطلب
مطلب تو میں اب تجھے بتاؤ گا
تمہیں پتا۔ہے تمہارے شوہر نے پتا نہیں کتنے معصوم لوگوں کا قتل کیا ہے اور کتنوں کے گھر اجاڑے ہیں
نہیں نہیں تم جھوٹ بول رہے ہو
میں بھلا کیوں جھوٹ بولوں گا اگر وہ انڈرولڈ کا بےتاج بادشاہ نا ہوتا تو میری بات کی نفی نا کرتا
یہ کہنا ہی تھا کے باہر سے ٹھاہ ٹھاہ کی آوازیں آنے لگ گئی
ریحام دروازہ کھول کر اندر آیا سامنے پری تھی اور دروازے کے پاس ریان تھا
تیری ہمت کیسے ہوئی میری بیوی کو یہاں لانے کی
خبردار جو میرے قریب آیا ورنہ اسے مار دوں گا
ریحام نے گولی چلائی جو سیدھا ریان کی ٹانگ کو چھوتی ہوئی پری کی ٹانگ میں لگ گئی اور دلخراش چیخ گونجی اور ریحام ساکت ہوگیا ریان بھی بھاگنے کی پوزیشن میں نہیں تھا اسی وقت پولیس اندر آئی اور ریان کو گرفتار کر کے لے گئی
اور پری بیہوش ہوگئی
باس چلے بھابھی کو لے کر
فائق تم
جی مجھے امی نے بتایا تو میں یہاں آگیا پولیس کو لے کر چلے جلدی فائق نے آگے بڑھ کر دیکھا تو پری کی ٹانگ میں گولی لگنے کی وجہ سے خون نکل رہا تھا اسنے جلدی سے پری کو نکالا اور اسے اٹھا لیا باس جلدی کریں پلیز ہوش میں آۓ بھابھی کو کچھ نہیں ہوگا
ریحام جلدی سے اٹھا اور پری کو پکڑ لیا اور جلدی سے وہاں سے نکلا فائق نے گاڑی سٹارٹ کی ریحام جلدی سے پری کو لے کر آیا اور پھر پری کو لے کر پیچھے بیٹھ گیا
جلدی کرو فائق چیک کرو کے کونسا ہاسپیٹل نزدیک ہے
فائق نے گاڑی تیز چلائی اور وہ لوگ جلدی سے گاڑی سے اترے پھر سٹریچر منگوایا اور پری کو لٹا کر اندر بھاگے
مسٹر ریحام پری کا خون بہت بہہ چکا ہے ہمیں oنیگیٹیو کی ضرورت ہے
اوہ نو یہ خون تو بہت مشکل سے ملتا ہے
جلدی سے انتظام کریں پلیز پیشنٹ کی حالت کریٹیکل ہے
باس میں دوں گا خون
ہاں فائق تمہارہ بھی یہی ہے
جلدی کریں سر
جی میں آیا
پھر فائق نے خون دیا اور پھر باہر آگیا ریحام اسی جگہ بیٹھا اپنے ہاتھ پے لگے خون کو دیکھ رہا تھا
فائق وہ ٹھیک ہو جاۓ گی نا
آپ ٹینشن نا لو وہ ٹھیک ہو جاۓ گی
مبارک ہو آپکو بیٹا اور بیٹی ہوۓ ہیں
کیا واقعی
آپکی مسز کی سیچوئشن کریٹیکل ہے دعا کریں وہ ہوش میں آجاۓ کیونکہ وہ بڑے سٹریس میں ہے
یا خدا یہ سب کیا ہوگیا وہ بچوں کی طرح روتے ہوۓ بولا مگر پری کی بات یاد کرکے چپ ہوگیا
پری کہتی تھی کہ اللّٰہ سے شکوہ نہیں کرنا چاھیے
وہ فورن وضو کرکے نماز پڑھنے چلا گیا فائق نے اماں بی کو بتا دیا اور انہوں نے پری کے گھر والوں کو کال کر دی
وہ لوگ روتے ہوۓ آۓ تھے کیونکہ پری کو ابھی تک ہوش نہیں آیا تھا
ریحام پری کے پاس بیٹھا اسکا ہاتھ تھامے ہوا تھا
معاف کردو آخری مرتبہ پری میں آئندہ تم سے کچھ نہیں چھپاؤں گا
اسکے آنسوں پری کے چہرے پر پڑ رہے تھے اکدم پری کی آنکھ کھول گئی پہلے اسنے اپنے آپکو تاریک جگہ پے پایا پھر اک دم اسک سامنہ روشنی سے ہوا پورے تین دن سے وہ بیہوش تھی تبھی اسکی آنکھیں چندھیا گئی
پری میری جان اسے اپنے اوپر کسی کا چہرا جھکا نظر آیا وہ چہرہ ریحام کا تھا
ریحام
ہاں پری بولو میری جان
آپ نے جھوٹ کیوں بولا
وہ بولی بھی تو کیا
نہیں پری ابھی نہیں گھر جا کر بات کریں گے وہ چپ چاپ اسکا چہرہ دیکھے گئی
ریحام ہمارہ بےبی وہ تو ٹھیک ہیں نا
پری ٹوینز ہوۓ ہیں اللّٰہ نے ہماری سن لی اسنے ہمیں ریحان اور حورالعین ساتھ میں دے دیے اور وہ حیران سی اسے دیکھے گئی
مجھے کب ڈسچارج کریں گے یہ لوگ
بس آج ہی میں کہتا ہوں کے ڈسچارج کردیں
ریحام میرا پیر ہل کیوں نہیں رہا
ریحام بےبسی سے اسے دیکھے گیا
تمہارے پیر پے گولی لگی تھی جس کی وجہ سے تم اب کچھ عرصہ نہیں چل سکتی
یہ کیسے ہو سکتا ھے نہیں ماما بابا ریحام یہ نہیں ہو سکتا
پری آئی ایم سوری
نہیں نہیں مجھے چھوڑیں میرا پاؤں
سب اسکی چیخ سن کر اندر آ چکے تھے اسکے امی ابو اسکو اس حالت میں دیکھ کر پریشان تھے
پلیز آپ لوگ باہر چلیں پیشنٹ کو انجیکشن لگانا ہے
نہیں نہیں میں نے نہیں لگانا چھوڑو مجھے
پری دیکھو میری طرف
اسنے پری کا ہاتھ پکڑ لیا اور پھر جب نرس نے انجیکشن لگایا تو پری نے کچھ نہیں کہا کیونکہ وہ ریحام کو دیکھے جا رہی تھی
سر آپ چاہے تو باہر جا سکتے ہیں
بھائی
پلوشہ اندر آئی
جی
آپ باہر آجاۓ 3 دنوں سے کھڑے ہیں بغیر کچھ کھاۓ پیے
ریحام نے ان سب کو حقیقت بتا دی تھی تبھی سب جانتے تھے کہ ریحام اچھا کام کر رہا ہے بس وہ پری کو اس سب معاملے سے دور رکھنا چاھتا تھا وہی ہوا جو اسنے نہیں سوچا تھا
وہ اٹھ کر باہر آیا تو ہادی اسکے گلے لگ گیا
بھائی وہ ٹھیک تو ہو جاۓ گی نا
ہاں ہو جاۓ گی دیکھنا تم بہت جلد ٹھیک ہو گی وہ بس کچھ صدمے میں ہے اور کچھ نہیں پھر اسی طرح پری کے بابا نے اسے گلے لگایا پری کی ماما نے اسے پیار دیا
اور وہ اماں بی کے پاس بیٹھ گیا تو ان کے کندھے سے سر لگا دیا وہ جو آنکھیں بند کرکے تسبیح پڑھ رہی تھی ریحام نے جب ان کندھے سے سر لگایا تو اسکے سر پے ہاتھ پھیرنے لگی اماں بی وہ ٹھیک تو ہو جاۓ گی نا
ہاں بیٹا جاؤ جا کر نماز پڑھو وہ بہت بےنیاز ہے اسنے جب پری کو تمہاری زندگی میں لانے کا ق
فیصلہ کر لیا تو اسے دور نہیں ہونے دے گا
وہ اٹھ کر نماز پڑھنے چلا گیا اسکے بعد ہادی اور اسکے بابا بھی چلے گۓ نماز پڑھنے
____________________________
پری اب پہلے سے بہتر تھی اسکے بچوں کو بھی اس سے ملوایا تھا وہ بس ریحام کے علاوہ ہر کسی سے سہی بولتی تھی
ریحام اندر سے کٹ کے رہ جاتا جب پرہ اسے نظر انداز کرتی
مگر چپ رہتا پھر ڈاکٹر نے اسے ڈسچارج کرنے کا فیصلہ کیا تو ریحام اماں بی کو بتانے روم میں آیا اسکے قدم پری کی بات نے روک لیے موم میں آپ لوگوں کے ساتھ جاؤ گی میں نے کہہ دیا تو کہہ دیا مجھے یہاں ہرگز نہیں رہنا بہت ہو گیا اب
پر بیٹا میری بات تو سنو
نہیں آنٹی پری جو کہہ رہی ہے اسکی بات مان لیں
آپ لوگوں کے بیچ رہے گی تو بہتر فیل کرے گی اپنے آپ کو
بیٹا پر
پر ور کچھ نہیں آپ اسے لے جانے کی تیاری کریں
ٹھیک ہے جیسے آپ دونوں کی مرضی
وہ یہ کہہ کر باہر چلی گئی
ریحام بھی جانے لگا تو پری نے بلایا
ریحام
اور وہ وہی ٹہر گیا اس دل شدت سے چاہا کے وقت یہی ٹہر جاۓ اور وہ پری کے پاس رہے مگر وقت کہاں ٹہرتا ہے
ہممم
مجھے آپ سے اب کچھ نہیں پوچھنا بس مجھے جلد از جلد طلاق کے کاغذات بھیجوا دیجیے گا
پری ورش تمہارے دماغ ٹھیک ہے وہ جب بھی غصے میں ہوتا تو اسکا نام پورا لیتا
ہاں جی ٹھیک ہے اب مجھے آپ سے علیحدگی چاھیے
وہ فورن اسکے قریب آیا اور اس کا بازو پکڑ لیا تمہاری ہمت کیسے ہوئی ایسی بات کرنے کی میں تمہیں کسی قیمت پر طلاق میں نہیں دونگا سمجھی تم اور یاد رکھنا آج سے دس دن بعد میں تمہیں لینے آؤں گا
اور خبردار جو تم نے آئندہ ایسی بات کی تو
وہ اس کے بازو کو ایسی جکڑے کھڑا تھا کہ اسکے بازو پے اسکی انگلیوں کے نشان پڑ گۓ ریحام کی اور پری دونوں کی آنکھوں میں آنسو تھے اور ریحام اسے چھوڑ کر اکیلا چلا گیا باہر پھر ان لوگوں سے اجازت لے کر وہ باہر نکل آیا اماں بی اس کے پیچھے آئی اس نے ان کے لیے دروازہ کھولا اور بیٹھنے کا اشارہ کیا
پری
وہ اپنی امی کے ساتھ جارہی
ریحام کی آنکھوں میں آنسوں سے اس نے پری کو اس عرصے میں کبھی اکیلا نہیں چھوڑا تھا اور اب اکھٹے دس دن کے لیے چھوڑ دیا ریحام گاڑی نکالنے لگا تو پری کو وہ لوگ ویل چیئر پر لے کے جا رہے تھے ریحام نے پری کو دیکھا اور اسی وقت پری نے ریحام کو دونوں کی نظریں ملی اور دونوں کی آنکھوں میں آنسوں تھے ریحام نے نظریں پھیر لی اور گاڑی سے باہر نکلا پری کے بابا کو گلے لگایا اور حورالعین اور ریحان کو پیار کیا اور پری کی طرف دیکھے بغیر گاڑی بھگا کے لے گیا
_________________________
ابھی پری کو پتا نہیں ہے کہ اس نے بہت بڑی غلطی کر دی کسی کی بھی بات پر بھروسہ کیا اور ریحام پر نہیں کیا مگر وقت کے ساتھ ساتھ اسے اندازہ ہو جاۓ گا اور یہ بھی ہوسکتا کے اسنے ریحام کا جو روپ نہیں دیکھا وہ بھی دیکھنے کو مل جاۓ
Sehrish waqaar
Plzz vote and do comments
pechli epi bhi kisi ne nee prhi plzz like kre or comment bhi kia kre ye apka pyar hi hai jo hosla deta hai or late story dene. Kay lie moazrat kuo k i m house wife so time kam milts