Ain Ul Hayat ep 4

0 0 0
                                    

Ain ul hayat ep 4 by mirha noor

شائستہ پھپھو کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی تھی.اسلیے نور کو گھر جانا پڑھ گیا تھا۔

حیات گھر کے ساراے کام ختم کرکے  اسٹڈی روم آگئی تھی کھڑکی کے پاس رکھے صوفے پر بیٹھ ہاتھ میں چائے کا کپ لیے وہ آسمان کو تکے جارہی تھی ۔

"امی یہ کیا ہے باقی سارے ستارے الگ الگ ہیں مگر یہاں پر تو تین ستارے ایک ساتھ ہیں۔"
چھ سال کی حیات جو چارپائی پر اپنی امی کے پاس لیٹی ہوئی تھی۔آسمان کو دیکھے سوال کررہی تھی۔
بیٹا اللہ نے ان کی ترتیب اس ہی طرح  بنائی ہے۔"آسیہ بیگم کو اس بات کا اتنا علم نہ تھا تو مختضر  سا جواب دیتے ہوئے بولی..."
امی کیا ستارے میرے ایشال اور جویریہ کے ہیں دیکھے نہ ہم بھی تین ہیں اور یہ بھی۔؟؟
"حیات نے اپنے زہن پر زور ڈالتے ہوئے سوال کیا تھا.
بالکل بیٹا آج سے یہ ستارے آپ تینوں  کے ہیں۔سب سے پہلے جویریہ پھر ایشال پھر آپ
"آسیہ بیگم نے مسکراتے ہوئے جواب دیاتھا۔
امی.....!!!
کچھ دیر بعد حیات نے پھر مخاطب کیا تھا۔
کیا ہے حیات.؟؟؟ "اس بار آسیہ بیگم چڑھ گئی تھیں ۔
امی یہ تین ہیں.مگر انکی روشنی اتنی نہیں ہے مگر اس ایک ستارے کی وہ دیکھے وہ اس طرف جو اکیلا ہے اس کی روشنی کتنی زیادہ ہے کیا میں وہ ستارہ بن جاؤ؟.

بن جاؤ  مگر پھر آپ ایشال جویریہ سے الگ ہوجائےگی نہ؟  "آسیہ بیگم نے ایک نظر اس پر ڈالی تھی.
ہاں مگر وہ پیارا ہے اور میں وہی بنوں گی بس...!!"حیات  نے ٹھان لیا تھا کہ اسے وہی پسند تھا اور اسے اب اس بات سے بھی فرق نہیں  پڑا تھا کہ اسے ایشال اور جویریہ سے الگ ہونا پڑے گا. "

ٹھیک ہے مرضی کرو چلو اور، اب سوجاؤ۔آسیہ بیگم نے سونے کے لیے انکھین موند لی تھیں۔"

                 **********

ہاں یہ ایک ستارہ جو اکیلا ہے میرا ہے۔سب سے الگ سب سے روشن سب سے منفرد ۔"""

آج تیرا سال بعد بھی وہ ستارا وہی اپنی جگہ موجود تھا۔پہلے کی طرح روشن چمکتا منفرد
فرقہ یہ تھا۔کہ پہلے حیات کو اس کا روشن ہونا پسند تھا اب اس کا اکیلا ہونا۔۔۔!!!

"وہ دیکھ رہی تھی ہجوم میں موجود ہوکر بھی کچھ ستارے مانند تھے مگر یہ روشن تھا الگ تھا پروقار تھا۔"اسے سمجھ نہیں  آئی تھی کب آسمان کو تکتے تکتے  اسکی چائے  ٹھندی ہوچکی تھی. موبائل پر ماہم کے بیس میسجز لگے ہوئے تھے۔
اس بار کال کی  رنگ پر حیات کا سحر ٹوٹا تھا۔
اسلام و علیکم ماہم!!!

ماہم نے سلام کا جواب دینے پر سوال پوچھا تھا.
نہیں ماہم ایشال اگلے ہفتے  آجائے گی تو ہی میں یونی میں ایڈمیشن کرنے جاؤگی۔.."حیات نے اسکی  بات کا جواب دیتے ہوئےکہا۔"
ماہم نے بھی دوسری طرف سے کچھ کہا۔
ٹھیک ہے تم سرچ کرو آنلائن اور فورم سبمیٹ کرواؤ
اور اگلے ہفتے ہم دیکھ کر آجائے گے۔۔
"حیات نے مزید کچھ دیر فون پر بات کرکے فون بندکردیا تھا
اور اٹھ کر کمرے  میں اگئی تھی۔۔"
بیڈ پر لیٹ کر ابھی اس نے انکھیں  ہی بند کی تھی کہ ماضی کی تکلیف دہ یادوں نے اس کے دماغ کو آ جھکڑا تھا۔

Ain Ul Hayat ep 4Where stories live. Discover now