۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔03 : EPISODE ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تم دونوں چل رہی ہو کہ میں جاؤں۔"
روحاب ہالا اور پریشے کے سر پہ کھڑی دسویں بار پوچھ رہی تھی جو لیکچر ختم ہونے کے بعد بھی بورڈ سے پوائنٹس اتارنے میں مصروف تھیں۔
"ہاں بس ہو گیا۔"
پریشے نے تیزی سے ہاتھ چلاتے ہوئے کہا۔
"پری میں نے سر پھاڑ دینا ہے تم دونوں کا۔ کب سے یہی بکی جا رہی ہو۔"
روحاب اب کہ چڑ کر بولی۔
"ارے میری جان اتنا غصہ کیوں آ رہا ہے ہاں مجھے بتاؤ ذرا۔"ہالا کتاب بند کرتی اس کے گلے میں بازو ڈالتی بولی۔
اسے ایسا کرتے دیکھ پریشے نے اپنی ہنسی چھپائی کیونکہ روحاب کو اُس کی ان حرکتوں سے شدید چڑ تھی۔
"استغفر اللہ ہالا کی بچی ہزار بار کہا ہے ایسی چھچوری ہرکتیں میرے ساتھ نہ کیا کرو۔ کچھ اپنے ہونے والے شوہر کے لیے بھی بچا کر رکھو۔"
روحاب اس کے کندھے پر تھپڑ مارتی بولی۔ جس پر ہالا نے برا سا منہ بناتے اپنا کندھا سہلایا۔
"تم سے تو اللہ پوچھے گا ظالم لڑکی۔"ہالا چڑ کر بولی۔
"پری اٹھ جاؤ نہیں تو اب میرے ہاتھوں قتل ہو جانا ہے تمہارا آدھی بریک تو تم لوگ ایسے ہی ضائع کر دیتے ہو۔"
روحاب ایک بار پھر پریشے پر چیخی۔
"ہاں میری ماں اٹھ گئی۔"
پریشے نے جلدی سے اپنی بکس بیگ میں ڈالتی اُٹھ کھڑی ہوئی اور وہ کینٹین کی طرف بڑھ گئیں۔
وہ تینوں کینٹین کی طرف جا رہی تھیں جب گراؤنڈ میں سٹوڈنٹس کو جھنڈ کی صورت کھڑا دیکھ رک گئیں۔
"یہ یہاں کیا ہو رہا ہے۔ گانا کون گا رہا ہے؟"
روحاب نے گانے کی آواز سنتے تججس سے کہا۔"آؤ چل کر دیکھتے ہیں۔"
ہالا بھی متجسس سی لوگوں کو اکھٹا ہوتے دیکھ رہی تھی۔
"کوئی ضرورت نہیں ہے ہو گا کوئی سٹوڈنٹ۔ ہمیں کیا۔چلو ہم کینٹین چلتے ہیں"
YOU ARE READING
راہِ عشق
Romanceزندگی میں صرف ایک چیز ایسی ہے جو انسان کو جی بھر کے خوار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اور وہ ہے محبت۔۔۔۔۔۔ وہ آپ کے ساتھ آنکھ مچولی کھیلتی ہے، کبھی آپ کی آنکھوں پر ہاتھ رکھ کر اپنے ہونے کا اتنا گہرا احساس دلاتی ہے کہ انسان کو لگتا ہے وہ اپنی مُٹھی میں...