زندگی

62 4 0
                                    

زندگی کیا ہے کبھی سوچا ہے ؟ عجیب سی لگتی ہے ۔ دکھوں سے مزین اور خوشیاں؟ کبھی کبھی خوشیاں آ تی ہے اور چلی جاتی ہے جبکہ دکھوں کی چادر ہر وقت ہمارے سر پر رہتی ہے خوشیاں بھول بھی جاتی ہے جبکہ دکھوں کی خوشبو دیر تک ساتھ رہتی ہے
زندگی میں لوگ آتے ہیں کچھ لوگ ساری زندگی ساتھ رہتے ہیں اور کچھ لوگ صرف وقتی طور کے لیے لیکن یہ وقتی طور کے لوگ بہت بڑے سبق دے جاتے ہیں اتنے بڑے کہ یا تو زندگی سنور جاتی ہے یا زندگی بری لگنے لگ جاتی ہے یا پھر لوگوں سے اتنی نفرت ہو جاتی ہے کہ انسان کسی اور کو اپنی زندگی میں آنے نہیں دیتا اور پھر وہ ایسے بھری دنیا میں اکیلا رہ جاتا ہے کبھی کبھی تو آپ کی زندگی میں ہمیشہ رہنے والے لوگ بھی آپ کو وھوکہ دے جاتے ہیں اور پھر آپ کا زندگی سے ہی اعتبار اٹھ جاتا ہے زندگی بھی موسموں کی طرح ہوتی ہے سردی ،گرمی، خزاں، بہار ۔سردی کی طرح سرد کہ انسان کو اندر تک جما دے تو کبھی انسان کو اندر تک گرم کر کے باہر کے سرد موسم کو برداشت کرنے کی ہمت دیتی ہے کبھی اتنی گرم کہ انسان جھلس کر رہ جاتا ہے تو کبھی انسان کے اندر سنساں اور ویرانی اس قدر بھر جاتی ہے کہ انسان اپنی تنہائی سے اس قدر گھبرا جاتا ہے کہ وہ چیخنے چلانے لگتا ہے اور پھر أس کی آواز یہ دنیا سنتی ہے اور رونٹہے کھڑے ہو جاتے ہیں کبھی انسان خزاں کے پتوں کی طرح مرجھایا ہوا تو کبھی بہار کی طرح بھولوں کی خوشبو سے مہکتا ہوا کہ اپنے سے جڑے ہوئے انسانوں کو اندر تک مہکا دیتا ہے اور پھر آخر میں موت زندگی کو اپنی آغوش میں  لیتی ہے اور زمین انسان کو اپنے  اندر سمو لیتی ہے اور پھر انسان ہمیشہ کےلئے اپنی آنکھیں بند کر لیتا ہے اور پھر اس طرح موت  زندگی کو نگل لیتی ہے بلکل اسی طرح جس طرح خزاں بہار کو نگل کر آتی ہے اور پھر ہر چیز کو اداس کر دیتی ہے

خزاں کے پتوں کی طرح
زندگی ڈھل گئی

بڑے شوروزور سے چل رہی تھی زندگی
پھر ایسا کیا ہوا کہ رک گئی زندگی
(از خود)

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Nov 07, 2021 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

زندگیWhere stories live. Discover now