دو اشعار

4 0 0
                                    


‏پسِ پشت ڈال دیے ہیں سب اندھیرے اجالے
روشنیوں کی رونق دل کی اداسی کو اداس کرے

مختص کر کے اپنی حیات کے چند لمحے تجھ سے
تیری آشنائی مجھ کو ہر بار مجھ سے خودشناس کرے

رہنمائی کے واسطے ڈھونڈوں میں جب کوئی آسرا
تیرا کلام ہی میرے ہر جواب کی ہر بار اساس کرے‎

امبرین کنول

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Nov 17, 2021 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

دو اشعارWhere stories live. Discover now