پری اور اسکی محبت😍

3 0 0
                                    

ہاۓ میری بیچاری بچی جب میں نے سنا نا کے تم آئی ہوئی ہو میں آگئی تم سے ملنے
کیسی ہیں آپ چچی جان
میں ٹھیک ہوں تم سناؤ
ماشااللّٰہ دونوں بچے ہماری پری پے گۓ ہیں کیوں بھائی صاحب
بلکل ہماری پری ہے ہی اتنی پیاری وہ مسکراۓ
وہ تمہارہ نکما شوہر کہاں ہےوہ نہیں آیا ساتھ ہمارے ساتھ جو کیا سو کیا مگر تمہیں بھی نہیں چھوڑا
چچی جان آپ ایسے بات نہیں کر سکتی میں جانتی ہوں کہ ریحام نے آپ کو ہرٹ کیا مگر وہ میرے شوہر ہیں آپ کا کوئی حق نہیں بنتا ان کو کچھ کہیں
بس بس میں ہی پاگل تھی جو اسکی خیریت پوچھنے چلی آئی ارسلان تو کہہ رہا تھا کہ امی جانے کی کوئی ضرورت نہیں مگر میں ہی تمہارے پیار میں آگئی بھلائی کا تو کوئی زمانہ نہیں
ٹھیک ہے نا آۓ میں نے کسی کو نہیں کہا مجھ سے ہمدردی کرو جاۓ سب جاۓ یہاں سے
اچھا بھائی صاحب میں گھر چلتی ہوں دیر ہورہی مجھے ارسلان آیا باہر مجھے لینے
اسے بلالو اندر
نہیں بس چلتے ہیں ہم بہت بعزتی کروا لی
امی ابھی تک۔ ارسلان کمرے میں داخل ہوا وہ کب کا انتظار کر رہا تھا مگر جب امی نہیں آئی تو وہ آگیا وہ پری کا سامنا نہیں کرنا چاہتا تھا
اسلام وعلیکم
وعلیکم السلام
کیا حال ہے تمہارہ  تم کب آئی
بس آج ہی آئی ہوں
اوہ اچھا اچھا ٹھیک ہو گیا امی چلیں
ہاں بیٹا چلو اللّٰہ حافظ بھائی صاحب
رکو تو سہی پری کیا ضرورت تھی انسے ایسے بات کرنے کی اسکے بابا اس کو دیکھ جر باہر چلے گۓ
              ________________________
پری آپی آپ سن تو لیں کہ بھائی نے کچھ نہیں کیا
بس بس مجھے سنانے کی ضرورت نہیں پلوشہ جاؤ یہاں سے
چلو پلوشہ اس کو سمجھانے کی ضرورت نہیں ہے تم چلو یہاں سے
امی پر
پر وہ کچھ نہیں تم چلو یہ اپنا گھر خود خراب کر رہی ہمیں اس کو اسکے حال پے چھوڑ دیناچاپیے ریحام کا صبح سے یہ دسواں کال ہے وہ اس سے بات کرنا چاھتا مگر یہ ہے کہ بات تو دور کی بات ھے یہ اسے اپنی آواز تک نہیں سنا رہی
دیکھو دوبارہ آگیا
انہوں ںنے فون سپیکر پے کیا تو آگے سے پری بولی جاۓ یہاں سے آپ لوگ میں بھول چکی کے ریحام کون ہے میں نہیں جانتی اب جاۓ اس نے سب کو باہر نکالا ریحام تو اسکی آواز سن کر ہی خوش ہو گیا تھا مگر اسکے رویے نے اسے اندر تک توڑ دیا
آنٹی میں کل اسے لینے آرہا اور اسے کہے تیار رہے ورنہ مجھ سے برا نہیں ہو گا
ٹھیک ہے بیٹا آجاؤ
اللّٰہ حافظ
          ________________________________
پلوشہ اسے وہیل چئیر پر لے کر باہر لان میں آئی تھی کیونکہ وہ اب نہیں چل سکتی تھی لیکن ڈاکٹرز نے کہا تھا کہ وہ چل سکتی ہے اگر وہ کوشش کرے
ریحام اسی ٹائم آگیا اسکے ساتھ اماں بی بھی تھی وہ کافی غصے میں تھا اور آتے ساتھ ہی اندر چلا گیا پری کو دیکھا بھی نہیں اور پری اسکو اتنے دنوں کے بعد دیکھ رہی تھی اور وہ ایسے رویئےکی عادی نہیں رہی تھی ریحام نے اسے اپنی شہزادی کی طرح رکھا تھا مگر اب وہ اس سےایسے رویئے کی امید نہیں کر رہی تھی
اسلام وعلیکم میری جان کیا حال ہے میری جان کے
بلکل ٹھیک اماں بی آپ سناۓ میں نے آپکو بہت مس کیا
میں نے بھی چلو چلیں اندر
جی چلتے ہیں
پلوشہ اسکو اندر لے کر گئی تو پری کی ماما جے اسکے بابا کو بلوایا تو جیسے ہی وہ آۓ تو ریحام بولا کے بابا اب اجازت دیں میں آفس چھوڑ کر آیا ہوں میری میٹینگ ہے
بیٹا کچھ کھا تو لو
پلوشہ کھانا لگاؤ
نہیں بابا میں کھا کر آیا تھا ہم چلتے ہیں چلو پری
نہیں میں نہیں جاؤ گی
پری میں نے آپ کو سمجھایا تھا نا
مگر ماما
اگر مگر کچھ نہیں تیاری ہے پری کی میں نے اور پلوشہ نے کر دی تھی ہادی سے کہہ دیتی ہوں پلوشہ کا سامان رکھ دے
ماما میں نے رکھ دیا ہے
چلو بہن کو لے جاؤ
ماما اسنے اپنی ماں جو دیکھا مگر ان کے آگے ریحام آگیا چلو
اسنے رخ موڑ لیا
بھائی میں لے جاتا ہوں
نہیں میں خود لے جاؤ گا
چلیں جیسے آپکی مرضی
وہ بڑی گاڑی لے کر آیا تھا پری کو وہیل چئیر سمیت اندر بیٹھا دیا پھر  حورالعین کو اور ریحان کو اٹھایا دونوں سوۓ ہوۓ تھے دونوں کو پرام (جو وہ ساتھ لایا تھا)میں ڈال کر اس کو گاڑی میں رکھا پھر اماں بی بیٹھی اور وہ بیٹھا سارے راستے وہ خاموش رہا اور  جب گاڑی گھر میں داخل ہوئی تو پریکو سب یاد آنے لگا وہ سب جو اس کے ساتھ ہوا تھا اسکو اس گھر میں کیسے لایا گیا پھر باقی باتیں
جب ریحام نے اسے بلایا تو وہ ماضی سے نکلی وہ اسکو بلا  رہا تھا اسنے پری کا نام پورا لیا اور پری کو احساس ہوگیا ریحام ناراض ہے
مجھے کونسا پرواہ ہے اسکے دماغ نے کہا مگر دل تو کچھ اور ہی کہہ رہا تھا
اسکے دل اور دماغ کے بیچ لڑائی تھی دل کہہ رہا تھا ریحام کو گلے لگا لوں مگر دماغ کہتا کہ کیوں لگاؤ اس نے مجھے ناراض کیا ہے
پری ورش
ہممم
ہوش میں آؤ
ہممممم
کیا ہمممم ہمممم کری جا رہی ہو
اکدم اسکے دل اور دماغ کے بیچ لڑائی ختم ہوئی اور دماغ جیت گیا 💔💔
اور وہ حال میں آئی
سوری میرا دھیان نہیں رہا
باقی باتوں کی طرف تو بڑا دھیان ہے
ریحام اماں بی بولی
چلو اتر بھی جاؤ
میں چل نہیں سکتی
اور میں تمہیں اتار نہیں سکتا
فائق آگے آیا اور پری کی وہیل چیئر اتاری
اسلام وعلیکم فائق بھائی
وعلیکم السلام
بڑی ہمدردی نہیں جاگ رہی تمہارے اندر فائق
(حالانکہ اسنے فائق کو اشارہ کیا تھا )فائق بولا
باس آپنے ہی تو
ہاں کیا میں نے کیا کہا
وہ کچھ نہیں
فائق اسے لے کر اندر بڑھا
شاہ نے اشارہ کیا تو دو ملازمائیں آگے بڑھی اور دونوں کی پرام کو پکڑ لیا اور وہ بھی آگے بڑھی
اسی وقت حورالعین رونے لگی اسکو مجھے دو
اسکو اوپر لے جا کر فیڈر دو ریحام بولا
پر سر
میں نے کیا کہا ہے تمہیں
جی سر
پر ریحام وہ
اماں بی میں آفس جا رہا  اللّٰہ حافظ
اللّٰہ حافظ
آپ میرے ساتھ ایسا نہیں کر سکتے میرے بچے مجھے دیں ریحام وہ رونے لگی رونے سے اسکی طبیعت خراب ہو گئی ریحام چلا گیا تو وہ بیہوش ہوگئی اماں بی بھی ریحام کو روکتی رہ گئی
فائق کی نظر پری پر پڑی تو وہ بیہوش تھی ڈاکٹر نے پہلے کہا تھا کہ ان کو کوئی ذہنی صدمہ نہیں آنا چاہیے
امی امی دیکھے بھابھی بیہوش ہو گئی
اوہ نو ریحام کو کال کرو ابھی آۓ
اوہ نو وہ فون نہیں اٹھا رہے
اب کیا کروں
ڈرائیور کدھر ہے بلاؤ اسے
امی وہ ڈرائیور تو چھٹی پے ہے اور مجھے ڈرائیونگ کرنا نہیں آتی
اب پھر
کیب میں چلتے ہیں اماں بی نے پری کو سنبھالا اور فائق نے کیب منگوائی  اور وہ لوگ پری کو لے کر میڈ کو ہدایت کرکے ہاسپیٹل چلے گۓ
ہاسپٹل پہنچے ریحام کی کال آگئی جب اسے بتایا کہ پری کی کیا حالت ہے تو وہ فورن ہاسپٹل آگیا
ڈاکٹرز اسے آئی سی یو میں لے کر گۓ ہیں اسکا نروس بریک ڈاؤن ہوا تھا اور ڈاکٹرز نے اسکا علاج کرنا شروع کر دیا ہے
ڈاکٹر ڈاکٹر میری مسز کیسی ہیں
اسکی سردمہری ختم ہوگئی تھی
پلیز دعا کریں ان کے لیے آپکو پہلے بھی کہا تھا کہ پلیز مس کو کوئی بھی ٹینشن سے دور رکھیں مگر آپ نے تو کوئی پرواہ نہیں کی مسٹر شاہ پلیز دعا کریں انہیں ہوش آجاۓ
            ____________________
ریحام ادھر سے ادھر چکر لگائی جا رہا تھا
کہا بھی تھا اپنا غصہ قابو میں رکھنا مگر نہیں اب ہو گیا نس کام خراب اللّٰہ میری بچی کو ٹھیک کر دیں
میں نماز پڑھنے جا رہی
اماں بی ریحام پے غصہ نکال کر چلی گئی
باس امی ٹھیک کہہ رہی بھابھی کی حالت ابھی صحیح نہیں ہے
فائق تم نییں جانتے کہ پری مجھ سے علیحدہ ہونے کی بات کر رہی تھی تم تو جانتے ہو کہ میں اس کے بغیر نہیں رہ سکتا اب تم ہی بتاؤ میں کیا کرتا میں نمازپڑھنے جا رہا ہوں تم یہاں ہی رہنا اوکے
جی باس
اللّٰہ پلیز پری کو ٹھیک کر دے
ریحام دک میں دعا مانگتا ہوا نماز پڑھنے چلا گیا
اسکی دعا قبول ہو گئی تھی اور پری ٹھیک ہو گئی تھی
وہ دوڑتا ہوا آیا تھا فائق کی طرف  اور فائق نے مسجراتے ہوۓ اسے اطلاع دی تھی پری کے گھر والوں کو نہیں بتایا گیا تھا وہ لوگ پہلے ہی پریشان تھے
اماں بی اندر ہی ہیں بھی وہی جا رہا ہوں آپ بھی آجاۓ
نہیں میں میٹنگ چھوڑ کر آیا ہوں بعد میں مل لوں گا
پر باس
میں نے کہا نا فائق تم جاؤ اور مجھے پل پل کی رپورٹ دینا
باس ان کو سب سے زیادہ آپکی ضرورت ہے
اور مجھے اکیلے پن کی فائقمیں نے اسے موت کے منہ میں پہنچا دیا دوبارہ
یہ سب کچھ اندر لیٹی پری ورش بھی سن رہی تھی
اور وہ مسکرائی اسکے ریحام کو اسکی فکر ہے اور پھر وہ اماں بی سے باتیں کرنے لگ گئی
ان سے باتیں کرتے کے دوران ہی فائق اندر آیا اسسے حال چال پوچھا پھر اماں بی کو لے کر باہر آگیا کیونکہ اسے آرام کی ضرورت تھی
          __________________________
اسے ہاسپٹل سے ڈسچارج کردیا گیا تھا اور ڈاکٹرز کا ماننا تھا کہ پری کو دن میں اک مرتبہ باہر واک کروانے لے جانا ہےاور ڈاکٹر آکر اسکو ایکسرسائز کروادے گی
وہ گھر پہنچی تو اسے تھا کہ وہاں ریحام ہو گا مگر ریحام نہیں تھا بلکہ اسکو ویلکم کرنے کے لیے ریحام کے آفس کے کچھ ورکرز تھے اور باقی اسکے گھر کےکچھ لوگ تھے جن سے وہ پیار سے بات کرتی آئی تھی سبنے اسے ویلکم کیا اور پھر اسکے بعد اسے فائق اک روم میں لے گیا یہ کہہ کر کے بھابھی تھک گئی ہیں 
      ______________________________
وہاں پے کیا ہوا وہ تو اگلی قسط میں ہی پتا چلے گا
I know i know mjhe pta hai ap sb naraz hu mjh sy kuo k me 2 months nee ayi mgr hua kuch youn ky mera mobile toot gya or is wja sy me apse rabte me nee reh ski or phir mene kisi wja se mobile late lia
Vote or comments dete rhe is se mjhe khushi huti hai
(Agli epi late nee lao g )
Sehrish waqaar

Mere Aashqui 😍😘Where stories live. Discover now