زندگی میں سب سے پہلے آپ کو اپنے مقصد کا تعین کرنا اہم ہے ۔ پھر آپ اس محرک میں کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں یہ بعد کی بات ہے ۔ جب آپ ایک مقصد کے محصول میں لگ جاتے ہیں تو وہ چیز جو سب سے اہم ہے وہ ہے محنت ۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
"اور اللہ محنت کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے "
اس محنت کے عمل میں اہم بات یہ ہے کہ آپ قدم با قدم چلیں نہ کہ دوڑ لگا کر یعنی ایک ladder پر چڑھتے ہوئے اسٹیپ وائز کا میابی حاصل کرنے کی کوشش کریں ۔
مثال کے طور پر ایک ڈاکٹر بننے کے لیے آپ کا ایف - ایس - سی کرنا لازم ہے اس کے بغیر آپ ڈاکٹر نہیں بن سکتے۔ اسی طرح ہر کام قدم با قدم کیا جائے تو ہی حاصل ہوتا ہے اور حاصل ہی کامیابی ہوتی ہے ۔ مگر محنت کے ساتھ ساتھ آپ کا باکردار ہونا بھی اہم ہے ۔ مولانا وحیدالدین خاں لکھتے ہیں کہ "کردار اچھا ہو تو کامیابی ایسے ملتی ہے جیسے سوج کے بعد روشنی اور پانی کے بعد سرابی " اب تیسری اہم بات ہے کہ صرف آپ کامیابی کے منتظر نہیں ہوتے ہیں جیسا کہ اگر آپ اسکولر شپ پروگرام میں شرکت اختیار کر رہے ہیں تو اور لوگ بھی اس میں شامل ہوتے ہیں تو اس سلسلے میں آپ کو حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرنا چاہیے اگر تو آپ سخت محنت کے ساتھ کامیاب ہوجاتے ہیں تو یہ تو بہت ہی اچھی بات ہے مگر اگر آپ ناکام ہوجاتے ہیں تو اس عارضی ناکامی کو مستقل ناکامی نا سمجھیں بلکہ مستقل مزاجی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نئے عزم اور ہمت کے ساتھ پرانی غلطیوں کو زیرِ غور لاتے ہوئے دوبارہ کوشش کریں کیونکہ کامیابی ہمیشہ وقت مانگتی ہے ۔ اس کے علاوہ آپ کے عمل میں جوش، لگن اور ولولہ بھی ہو جب تک آپ میں limitless enthusiasm نہیں ہوگا تو کامیابی بھی نہیں ہوگی۔ کامیابی دیانت داری بھی مانگتی ہے مختصراً کسی بھی شعبہ میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے آپ کو اس کے حصول کے سلسلے میں تحمل مزاجی سے کام لیتے ہوئے ہر خصوصیات پیدا کرنا اور خود کو اس کے لیے وقف کرنا لازم ہے ۔