اس کی آنکھیں کھولی تو اس کے سر میں شدید درد ہو رہا تھا اس نے بمشکل اپنی آنکھیں کھول کر اپنا دائیں ہاتھ اپنے سر پر رکھ کر اپنے درد سے پھٹتے سر کو تھاما تو اسے اپنے ہاتھوں پر کچھ گیلا محسوس ہوا اس نے بند آنکھوں سے ہی ہاتھ کو اپنے ناک کے قریب لا کر اسے سونگھا مگر جان نہ سکی کہ اس کے ہاتھ پر کیا لگا ہوا ہے اس نے جب اپنی آنکھیں مکمل کھول کر اپنے اردگرد دیکھا تو اپنے ارد گرد خون دیکھ کر اس کے دل کی دھڑکن ایک دم بڑھ گئی تھی۔۔۔۔
ملیسا نے جب بمشکل اپنے ارد گرد دیکھتے ہوئے خون کا ذریعہ ڈھونڈنا چاہا تو کمرے کے کونے میں اسے ہرن کا کٹا ہوا سر دکھا ہرن کی آنکھیں کھولی ہوئیں تھیں ۔۔۔۔
آہ۔۔۔۔۔
آہ۔۔۔۔
اس نے ڈر کر چیخے مارتے ہوئے خود کو پیچھے دھکیلنا چاہا مگر اپنے پیچھے بیڈ کو محسوس کر کے اس نے جلدی سے بیڈ کر سہارا لیا اور تیزی سے واشروم کی طرف بھاگی۔۔۔۔۔
خود کو واشروم میں بند کر کے جب اس نے اپنی طرف دیکھا تو اس کے ہاتھ اور کپڑے دونوں خون سے بھرے ہوئے تھے اس نے جلدی سے خود کو شیشے میں دیکھا تو اپنا چہرہ بھی خون سے بھرا دیکھ کر وحشت سے اس کی آنکھیں پھیل گئیں تھیں۔۔۔۔۔
وہ جلدی سے شاور آن کر کے اس کے نیچے بیٹھ گئی اور خود کو زور زور سے رگڑ کر خون صاف کرنے لگی۔۔۔۔۔
تھوڑی دیر بعد وہ ہمت کرتی اپنی جگہ سے اٹھی اور واشروم کا دروازہ کھول کر آہستہ سے باہر نکلی وہ جانتی تھی کہ اسے خود ہی کمرے میں موجود خون اور ہرن کا سر کا کچھ کرنا ہوگا۔۔۔۔۔
وہ جلدی سے پہلے اپنی الماری سے کپڑے لے کر بدلنے لگی کپڑے بدل کر اس نے کانپتے ہوئے اپنے ہاتھ کو لفافے میں ڈال کر ہمت کر کے اس سے ہرن کا سر اٹھایا اور اپنے کمرے کی کھڑکی کھول کر جلدی سے ہرن کا سر جنگل میں پھینکا اور جلدی سے خون صاف کرنے لگی۔۔۔۔۔
وہ اکیلی چھوٹے سے کاٹیج میں رہتی تھی اس کا باپ تو بچپن میں ہی مر گیا تھا ایک ماں تھی وہ بھی ایک سال پہلے اس کا ساتھ چھوڑ گئی۔۔۔۔
یہ کاٹیج جنگل کے پاس تھا اور اس سے کچھ فاصلے پر دوسرے کاٹیج بھی موجود تھے۔۔۔۔۔
وہ کم ہی کسی سے بات کرتی اور ملتی تھی ورنہ زیادہ تر وہ اپنے گھر میں رہتی تھی یا پھر یونیورسٹی کی لائبریری میں۔۔۔۔۔
اس نے جلدی سے اپنا کمرہ صاف کیا یہ پہلی بار نہیں ہوا تھا اس سے پہلے بھی ایسا تین بار ہوچکا تھا کہ جب وہ اٹھتی تھی تو ایسے ہی خود کو خون میں لپٹے پاتی تھی لیکن اسے کچھ بھی یاد نہیں رہتا تھا کہ وہ کیسے اس حالت میں پہنچی یہ سارا سلسلہ اس کی ماں کی موت کے بعد ہی شروع ہوا تھا۔۔۔۔۔
وہ اپنا کمرہ صاف کر کے فریش ہوکر نیچے آئی اور جلدی سے فریج میں اپنے لیے کچھ کھانے کو دیکھا مگر سوائے سوکھی بریڈ کے اسے کچھ نہیں ملا۔۔۔۔۔