باب 1:- تلاشِ گمشدہ

17 3 5
                                    

وہ بیٹھی کسی گہری سوچ میں ڈوبی تھی
کون تھا جس نے یہ دنیا بنائی تھی مسلمانوں کا اللہ؛ عیسائیوں کا یسو؛ ہندوؤں کا بھگوان یا بدھ مت کا بدھا وہ کون تھا
تبھی سارہ نے اس کا کندھا تھپکایا
کیا سوچ رہی ہو_
سویرا نے گھبرا کر اس کی طرف دیکھا جو اس کے ساتھ بیٹھ رہی تھی
کیا ہوگیا _ اس نے اس کا چہرہ دیکھتے ہوئے پوچھا جو ابھی تک اس کو اسی حیرانی سے دیکھ رہی تھی
کچھ نہیں بس میں کچھ سوچ رہی تھی
کیا بات ہے سویرا اتنی اداس کیوں رہتی ہو تم
کچھ تلاش کر رہی ہوں _سویرا نے اس کی طرف متوجہ ہوتے ہوئے کہا
کس چیز کی تلاش میں ہو _تب ہی ان کے ساتھ نورین بھی آ بیٹھی تو سویرا نے سوال کیا
نورین' سارہ کیا تم لوگ جانتے ہو کہ یہ دنیا کس نے بنائی _ اس کے سوال پر نورین زور سے ہنس دی جبکہ سارہ نے برا سا منہ بنا کر کہا
دیکھو سویرا اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں صاف صاف بیان کیا ہے کہ یہ دنیا کیسے اور کب بنی اور تم اب بھی جواب چاہتی ہو
سویرا وہاں سے اُٹھ کر چل دی جب نورین نے پیچھے سے کہا
اس طرح کی باتیں نہیں سوچتے ایمان کمزور ہوتا ہے _وہ بغیر کچھ کہے گھر کی طرف چل دی جو کچھ ہی دوری پہ تھا

_____________

دوسری طرف حادی زور زور سے اسمارہ پر چیخ رہا تھا جو اپنی میڈیکل رپورٹ پکڑے روئے جا رہی تھی
تمہیں ہزار دفع منہ کیا ہے کہ اس معاملے میں ہسپتال نہ جایا کرو سمجھ نہیں آتی میری بات
میں کوشش کرتے رہنا چاہتی ہوں کیا پتہ اللہ تعالٰی راستہ کھول دے

اللہ پر بھروسہ ہے تو چپ ہو کہ بیٹھ جاؤ نہ صبر کرو جیسے میں کر رہا
اس کی بات پہ اسمارہ اور زور سے رونے لگی تو حادی نے اسکو اپنے پاس صوفے پر بیٹھایا
دیکھو اسمارہ اللہ نے جب ہمیں اولاد سے محروم رکھا ہے تو کوئی وجہ ہوگی نہ
اور تم' اس نے پاس بیٹھے عمیر کو دیکھ کر کہا
جو اپنی گرل فرینڈ اریبہ سے فون پہ بات کر رہا تھا
ا

پنی سو کالڈ گرل فرینڈ پلس ڈاکٹر صاحبہ سے کہو میری بیوی سے دور رہے
عمیر نے فوراً کال بند کی اور حادی کو گور کر اچھا کہتا گھر سے باہر نکل گیا
شبرا جو پاس بیٹھی چائے پی رہی تھی احد کو دیکھ کر بولی
اریبہ اس گھر کی ہونے والی بہو ہے اچھا ہوگا آئندہ تم اس کے بارے میں ایسے الفاظ نہ استعمال کرو
اور اُٹھ کر کمرے میں چلی گئی
تمہیں پتہ تو ہے وہ انکی کتنی لاڈلی ہے تو آئندہ احتیاط کرنا _ زردان جو آفس سے آئے تھے گھر میں داخل ہوتے ہوئے بولے
جی بابا _اتنا کہہ کر اُسنے اسمارہ کو گھور کر دیکھا جو نظریں بچا کر کمرے میں بھاگ گئی
_________________

سویرا گھر پہنچی تو ثانیہ ندرت سے کچن میں کھڑی کچھ کہہ رہی تھی اسے دیکھ کر بولی
سویرا کیا ہوا اتنی گم سم کیوں ہو
کچھ نہیں آپا بس تھک گئی ہوں اتنا کہہ کر وہ کمرے میں چلی گئی
شیزا بیڈ پر بیٹھی اُسکی کتابیں دیکھ رہی تھی
یہ کیسی کتابیں پڑھتی ہو
پلیز آپا اس وقت کوئی سوال مت کیجئے گا
سویرا ایک بات یاد رکھنا سب کچھ چھن جائے گا رسوا ہو جاؤگی اللہ کو مت چھوڑو
میں اللہ کو چھوڑ رہی ؟ نہیں آپا اللہ نے مجھے چھوڑا ہے وہ بھی اُن لوگوں کے بیچ جنہیں میری جگہ بیٹے کی امید تھی
دیکھو سویرا کوئی تمہیں کچھ نہیں کہتا اور ویسے بھی تمہاری غلطی نہیں تھی بیٹی پیدا ہونا
یہی تو مسلہ ہے آپا کوئی کچھ کہتا ہے نہیں نہ کوئی مجھے سنتا ہے اپنا آپ ایک بوجھ لگنے لگا ہے دنیا پر
اللہ سب بہتری کے لئے کرتا ہے
میں اپنے پیدا کرنے والے کو اللہ نہیں کہہ سکتی کیوں ک اللہ کسی کو اُسکی جان سے زیادہ نہیں آزماتا اور میری آزمائش میری جان سے زیادہ ہے

شیزا چپ ہوگئی کیوں کہ وہ جانتی تھی اس وقت کچھ بھی کہنا فضول تھا

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Jan 08 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

"نور کی تلاش"Where stories live. Discover now