غزل ١٦

30 1 0
                                    

ہم کیا جانیں کیا صحیح کیا غلط ہے
ہم تو بس اطاعت میں لگے ہیں

بلاوا آیا ہے یار کا
ہم تو با جماعت کھڑے ہیں

اک ہجوم میں انتخاب ہو ہمارا
ہم اپنے نام کی سماعت میں لگے ہیں

دل و دماغ میں اک شور ہے برپا
لیکن انکے حضور قناعت سے کھڑے ہیں

صوفی کے ہر قل کی انتہا تو ہے
ہم تو دنیا سے بغاوت میں لگے ہیں

ع ش قWhere stories live. Discover now