#حُبّ
#از_لائبہ_نوید
#پہلی_قسط
*Don't copy without my permission*
★★★★★★★★★★★★★
ہر طرف اندھیرا تھا بھیانک اندھیرا اور اِس تاریک خاموشی میں صِرف 2 آوازیں تھیں ایک کنارے سے ٹکراتی لہروں کی ، دوسرا کسی کے خود کو گھسیٹنے کی آواز . . . . . .وہ اپنے ہاتھوں کی مدد سے خود کو ریت پر گھسیٹ رہی تھی، رات بہت تاریک تھی چاند اِس رات کو روشَن کرنے کی ناکام کوشش کر رہا تھا
پر کیا یہ چاند تھا ؟ یہ سمندر تھا ؟ یہ رات تھی ؟
اسے تو ایسا محسوس ہورہا تھا جیسے وہ بہت کڑی دھوپ میں کسی صحرا میں خود کو گھسیٹ رہی ہو، جیسے سورج سوا نیزے پر آگیا ہو اور وہ جل رہی ہو
وہ جل ہی تو رہی تھی
وہ خود کو گھسیٹ رہی تھی نا جانے کیوں،
مسلسل کچھ کہہ بھی رہی تھی جو غور کرنے پر بھی اسے خود سمجھ نہیں آرہا تھا۔
اسے اپنے آس پاس کسی کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں کوئی اس کا نام لے رہا تھا کوئی اسے کچھ کہہ رہا تھا وہ سمجھ نہیں پا رہی تھی بس اسے اتنا پتہ تھا کہوہ جل رہی ہے
مگر یہاں آگ نہیں ہے
ہر طرف تاریک خاموشی ہے
مگر کوئی اسے پکار رہا ہے
وہ اکیلی ہے
مگر کوئی آس پاس ہے
وہ رَو رہی ہے
لیکن کوئی سن نہیں رہا
* * * * * * * * * * * * * * * * *
" ابرش اٹھ جاؤ بیٹا ، یونی نہیں جانا کیا لیٹ ہوجاوگی آج بھی . . . . " آہ یہ پیاری سی آواز ، کتنا پِیار ہے نا مجھے اِس آواز سے اور اِس آواز والی خاتون سے مطلب میری ماما سے . . .
" ہاں اٹھ رہی ہو ماما ابھی ، 5 منٹ رک جائیں . . "
" کوئی 5 منٹ نہیں ، اٹھو فوراً ناشتہ ٹھنڈا ہورہا ہے کب سے رکھا ہوا ہے . . "
" ہیںں؟؟ " وہ جھٹکے سے اٹھی " میرا ناشتہ . . ؟" اور اگلے سیکنڈ کا انتظار کیے بغیر اسنے ڈائننگ ٹیبل کی طرف دوڑ لگادی
" آہ کتنی محبت ہے نا اسے اِس ورڈ " ناشتے " سے . . اس کا چاۓ پراٹھا . . " اسکی کمزوری۔۔۔۔ "اگلے سیکنڈ وہ ناشتے کی ٹیبل پر تھی مگر یہ کیا . . .ناشتہ نادارد "
" ماما بھئ۔۔۔ اپ روز یہی کرتی ہیں یہ غلط بات ہے ایک معصوم کا دِل دکھاتی ہیں آپ روز . . . "
وہ ماؤں کی اِس ٹرک سے بیزار تھی کہ مائیں کہتی تھیں ناشتہ ٹھنڈا ہو رہا ہے جلدی آؤ اور جب ٹیبل پر پہنچوں تو ناشتہ بن رہا ہوتا تھا اور اِس کے ساتھ تقریباً روز یہی ہوتا تھا اور وہ روز چائے پراٹھے سے اپنی محبت کے ہاتھوں بیوقوف بن بھی جاتی تھی . . . .
’ ہاں ہاں معصوم ، جاؤ جا کے منہ دھوکر آؤ جلدی سے، ایسے ہی ٹیبل پر آجاتی ہو . بھوکی. . "
" ہاں تو ماما آپ کو پتہ ہے نا ناشتہ کا نام سن کر مجھ سے رہا نہیں جاتا . . . "
YOU ARE READING
*Hubun* (On Pause)
General FictionInstead Of A Man Of Peace And Love . . I Become A Man Of Violence And Revenge...... "HUBUN" (love)