Fifth Episode

299 13 5
                                    

#حُبّ
#از_لائبہ_نوید
#پانچویں_قسط

کل مجھ سے محبت ہو نہ ہو
کل مجھ کو اِجازَت ہو نہ ہو
خوابوں سے دو لمحے لے کر
میں تم سے ملنے آؤگی
* میں پِھر بھی تم کو چاہونگی *

آج پِھر ابریش گانوں میں اپنی طرف سے ردوبدل کرتی وہ انھیں اپنی ڈائری میں لکھ رہی تھی
لیکن آج کچھ بدلہ بدلہ سا تھا ، آج گانے لکھتے ہؤئے اس کے ذہن میں کسی کا چہرہ تھا . . . . .

" کس کا ؟ " * وقت نے وقت سے پوچھا *
" ہے کوئی . . . ، ابھی نا پوچھو . . . ابھی رہنے دو " * وقت نے وقت کے کان میں سرگوشی کی . . . . *

* * * * * * *
" آج جلدی کیسے اٹھ گئیں ؟_" یونیورسٹی کی چھٹی تھی اسلئے ابریش کو صبح صبح اٹھا دیکھ کر انھیں حیرت ہوئی

" بس ماما عجیب ہے ، جس دن یونیورسٹی جانا ہوتا ہے اس دن اٹھا نہیں جاتا اور جس دن چھٹی ہوتی ہے اس دن ایسے صبح صبح آنکھ کھل جاتی ہے جیسے اخبار بیچنے جانا ہے "

" ڈرامے باز ہو تم بالکل ، ناشتہ کروگی ؟ " صالحہ اسکی بات پر ہنستی ہوئی بولیں

" ہاں ماما دیدیں ناشتہ ، پِھر سوچ رہی ہو واک پر چلی جاوگی ، بابا کہاں ہیں ؟ _ " اسنے پوچھا تا کہ وہ ان کے ساتھ چلی جائے

" بیٹا آپ کے بابا کی آج میٹنگ تھی اسلئے وہ جلدی آفس چلے گئے "
" اچھا ، اکیلے جانا پڑے گا " اسنے اگلا جملا خود سے کہا خیر ، ماما ناشتہ دیدیں بس اب جلدی سے مجھے بہت بھوک لگ رہی ہے_ " ماما کچن میں جا چکی تھیں تو اسنے چلا کر کہا

" بھوکی پیدا ہوئی ہو بالکل تم ، جس وقت بھی سو كے اٹھتی ہو بھوک لگ رہی ہوتی ہے تمہیں_ " ماما نے کچن سے سر نکال کر اسے لتاڑا

" ہاں تو ماما آپ جانتی تو ہیں میں فوڈی ہوں_ "

" فوڈی ہو تو کچھ خود بنانا بھی سیکھ لو ، اتنی بڑی ہوگئی ہو لیکن ابھی بھی پراٹھے کے نام پہ دنیا کے نقشے بناتی پھرتی ہو_ " ماما کی بات پہ اس سے ہنسی نہیں رکی ہوئی کتنا سچ کہا تھا نا ماما نے۔
اسے وہ وقت یاد آیا جب امان کو آدھی رات کو بھوک لگی تھی اور ابرش نے اسے پراٹھا بنا کے دیا تھا جس پر وہ بے چارہ کتنی دیر تو پراٹھے کی شیپ ہی دیکھتا رہا

" یہ * اسکواٹرائسرکیوب * شیپ کا پاراٹھا کہاں سے بنانا سیکھا ابریش_ " اسنے پاراٹھے کو دیکھتے ہؤئے اسکوائر، ٹرائی اینگل، سرکل اور کیوب لفظ کو مکس کر دیا تھا

" بنا دیا یہی کافی نہیں ہے ، ناشکرے انسان ، شیپ سے کیا ہوتا ہے پاراٹھے اور چائے میں سامان تو پورا ہے نا... _ " اسنے جل کر کہا جس پر امان چونکا
" سامان ؟ کونسا سامان ؟ کیا ڈَالا ہے اِس میں ابریش؟_ " اس بیچارے کو اِس چائے پاراٹھے سے خطرہ محسوس ہونے لگا تھا۔
" بدتمییزی نا کرو امان ، اب اتنی بھی پوہڑ نہیں ہوں میں ، آتا ہے مجھے _ " ابریش نے اسے کہنی مارتے ہؤئے کہا

" اچھا دیکھتے ہیں_ " اسنے کندھے اچکا کر پاراٹھے کا پہلا نوالہ لیا ( کیا تھا جو پاراٹھے میں خشکی زیادہ تھی اور وہ پاراٹھا کم پاپڑ زیادہ لگ رہا تھا ، اسکی بہن نے اپنی نیند قربان کر کے ایک گھنٹہ لگا کہ بنا تو دیا تھا نا )

*Hubun* (On Pause)Where stories live. Discover now