قسط نمبر ١
مبشر ملک صاحب مبارک ہو آپ کے گھر بیٹی جیسی رحمت پیدا ہوٸ ہے۔نرس مبشر ملک صاحب کو خوشخبری سنا کر ریحانہ بیگم کے کمرے میں چلی گٸ۔۔۔ یا اللہ تیرا شکر ہے تیری ذات نے مجھے بیٹی کا باپ بنایا۔۔ تو نے مجھ جیسے حقیر بندے کی سنی آج تیری ذاتِ باری مجھے ١٠ سال اپنے کرم سے اولاد نرینہ عطا کی۔۔*+*+*+*+*+*+*+*+*+*+*+*+*+*+*+*+*+
بستر پر محتاج وجود آنکھوں میں شرمندگی کے آنسوں لۓ رب کی بارگاہ میں گڑ گڑاتے لب اپنے ظلم گناہ کی التجاٸیں کررہا تھے معافی کی۔۔۔ آنکھوں سے بہتے اشک پشیمانی سے ماضی کی یادوں کی تلخ حقیقتوں کرنے لگا کی کس طرح اس گناہگار انسان نے رب کی نا شکری کی۔۔۔
نرس یہ لڑکی نہیں چاہیۓ۔ مجھے لڑکیاں نا پسند ہے۔ آپ لوگ اگر مجھے پہلے بتاتے تو میں ABBORTION کرا دیتی۔۔ میں ابھی بھاٸ صاحب کو کال کرکے آپ کے پورے اسٹاف کو جاب سے نکلواتی ہوں۔۔ریحانہ بیگم یہ کہہ ہی رہی تھی کی نذیر صاحب آگۓ۔۔کیا ہوا ریحانہ۔۔ بھاٸ صاحب اللہ نے مجھے بیٹے کی ماں نہیں بنایا۔ مجھے اللہ نے بیٹی دی ہے میں نے اتنے سال اللہ سے بیٹا مانگا تھا۔۔سورة عادیات٦: ١٠٠
بے شک انسان ضرور اپنے رب کا بڑا ناشکرا ہےنذیر صاحب ریحانہ کو سمجھانے کے بجاۓ بیٹیوں کے خلاف بڑھکانے لگے۔۔ تم فکر مت کرو ریحانہ اس لڑکی کو اس کے بیمار باپ کے حوالے کردیتا ہو میں اور تم آج سے میرے گھر رہنا اور التمش کو تم اپنا بھتیجا نہیں بیٹا سمجھنا۔۔ جیسا نذیر صاحب چاہتے تھے وہ وہی کررہے تھے انہیں اپنے بیٹے کی دیکھ بھال کرنے کے لۓ اپنی بہن کی ضرورت تھی۔۔۔
*+*+*+*+*++*++*+*++*+*+*+*+*++*+*+
مسٹر مبشر ملک صاحب آپ ابھی اسی وقت اپنی بیٹی کو گود میں اٹھاۓ اور ہماری زندگیوں سے بہت دور چلے جاۓ۔۔ ریحانہ کو ضرورت نہیں تم دونوں۔۔ مبشر صاحب آنکھ میں آنسوں لۓ اپنی ایک یوم کی گڑیا کو ہاتھ میں اٹھاۓ کچھ کہے بغیر اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہوگۓ۔۔۔ کیونکہ مبشر صاحب جانتے اس وقت ریحانہ کے سامنے بھاٸ ک جھوٹی شفقت پٹی بدھی ہوٸ ہے۔ریحانہ نا چاہتے ہوۓ بھی اپنی دور جانا پسند نہیں کرتی۔۔۔ مبشر صاحب غریب انسان تھے۔۔ دل کے مریض تھے۔۔نذیر صاحب کے سامنے بے فضول تھا۔۔
اف صد حیف صد بیٹیوں سے دور بھاگنے والوں کے لۓ۔۔۔۔ بیٹیاں اگر دنیا میں آتی ہے تواپنا مقدر اپنا رزق اور اپنا نصیب خود لاتی ہے۔۔ ہمارے معاشرے میں آج بھی بیٹیوں کی پیداٸش پر سوگ منایا جاتا ہے۔۔۔۔
SHUKRIYA..ALIF DARWAISH...
اگلی قسط کل تک آٸیگی۔۔۔۔
YOU ARE READING
QISMATON KI BERIYAN قسمتوں کی بیڑیاں
General Fictionاسلام وعلیکم۔۔۔میرا ناول بیٹیوں کے بارے میں ہے کہ بیٹیاں رحمت ہوتی ہیں۔۔ اس ناول میں اک لڑکی اپنی زندگی میں لوگوں سے مقابل ہوتی ہے۔۔ اسے معلوم نہیں ہوتا کہ وہ اپنوں ہی لوگوں کے مقا بل کھڑی ہے اس میں قربانی ہے محبت کی۔۔۔ شکریہ الف درویش