راحت

276 31 35
                                    

رِضا عصر کی نماز ادا کئے جاےنماز پر ہی بیٹھی تھی یہ اس کی عادت تھی نماز کے بعد کتنی ہی دیر یوں بیٹھتی اسے ایک سکون دل میں محسوس ہوتا.
کچھ دیر بعد جب وہ باہر آئ تو امی باورچی خانے میں کام کر رہی تھی وہ وہی چلی آئ.
"اتنا وقت لگتا ہے نماز کے لئے؟ارے کتنا دھیرے دھیرے پڑھتی ہو تم نماز؟" ماں نے اس کی طرف دیکھتے ہوئے کہا تبھی رضا کا چھوٹا بھائ وہاں آگیا، " سجدے سے بھی کتنا وقت لگاتی ہو اٹھنے کےلئے ایسے دھیرے دھیرے اٹھتی ہو"اس نے ہاتھ کے اشارے سے بتایا۔ لیکن رِضا نے ان کا جواب نہیں دیا بس ایک نظر دونوں کو دیکھ کر اپنے کمرے میں چلی گئی۔
"اس میں برائ ہی کیا ہے اگر میں نماز آرام سے پڑھو مجھے اچھا لگتا ہے اس طرح نماز اد کرنا" وہ اپنے آپ سے ہی بڑبڑائ تھی. اسے ماں اور بھائ کی کہی گئ بات سے برا لگا تھا. رِضا چلتی ہوئ کھڑکی کے پاس آگئ، "ہم جب کسی سے محبت کرتے ہیں تو ہماری یہی کوشش ہوتی ہے کہ ہم اس کے سامنے زیادہ سے زیادہ حاضر رہے،ہم اپنی محبت ظاہر اس طرح کرے کہ اس کی توجہ ہم پر ہو،میں نماز صرف اللّٰہ کے لئے ادا کرتی ہوں نا اور زیادہ وقت اس کے حضور کھڑے رہنا چاہتی ہوں بس یہی وجہ ہے کہ میں نماز کو سکون سے ادا کروں کے اس کا ذکر میری زبان میرے ذہن میرے دل میں ہوتا رہے جو دو جہانوں کا مالک ہے" اس کی بات سننے والا کوئ نہیں تھا وہ بس فل میں سوچتی رہ گئی لیکن وہ جانتی تھی کہ دل میں موجود ہر بات اس کا رب جانتا اور سنتا بھی ہے.
رِضا نے مسکرا کر آسمان کی جانب دیکھا..

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Dec 17, 2019 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

راحت Where stories live. Discover now