EPISODE 7

2.7K 144 25
                                    

یار یہ سب کیا کر رہا ہے تو ۔۔۔
وہ فیروز کے گھر پر تھا جہاں سعد بھی موجود تھا۔

کیا؟
وہ انجان بنتے ہوئے بولا

تجھے اچھے سے پتا ہے میں کس بارے میں بات کررہا ہوں ۔۔۔۔فیروز نے تپے ہوئے انداز میں کہا
تجھے معلوم بھی ہے وہ علاقہ کتنا خطرناک ہے ۔۔۔ کوئی بھی کبھی بھی گھوس جائے ،ان کے ساتھ کچھ غلط ہوجائے کون ضمیدار ہوگا اس کا ۔
فیروز غصے میں تھا کہ اس کا دوست اس حد تک جاسکتا ہے۔

ویسے فیروز ٹھیک کہہ رہا ہے ۔ ایسا بھی کیا کردیا ہے اس نے ۔جو کچھ بھی ہوا وہ ایک غلط فہمی تھی یہ تو بھی جانتا ہے ۔ تیری بے عزتی ہوئی تو لے اپنا بدلہ لیکن کسی کی جان تو داو پر نہ لگا ۔۔۔۔۔
سعد بھی بول پڑا جو کب سے خاموش تھا

ان دونوں کی باتیں وہ خاموشی سے سنتا رہا ، دل میں ایک خوف پیدا کردیا تھا ان کی باتوں نے کہ کہیں اس کی وجہ سے تصبیہا کہ ساتھ کچھ غلط ہوگیا تو۔۔۔۔۔۔ اس سے آگے وہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا ۔ وہ فورن وہاں سے نکل گیا۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تصبیہا کبھی اس گندے گھر کو دیکھتی تو کبھی خود کو ۔ اس کی عادت تھی کہ اسے گندی جگہ پر بے چینی ہوتی تھی جب تک اسے صاف نہیں کرلے اسے سکون نہیں آتا تھا ۔ اپنی عادت سے مجبور ہوکر وہ آگے بڑھی جالے کو ہاتھ سے ہٹاتے ہٹاتے وہ کمرے میں گئی تو وہ ایک اسٹور روم تھا ۔وہاں کہ جالے ہٹاکر ادھر ادھر دیکھا ایک لکڑی کا اسٹول ،جھاڑو وغیرہ مل گئی ۔اس نے منہ پر اپنا ڈوپٹہ باندھا اور گھر کی صفائی میں لگ گئی ۔ صفائی کرتے کرتے اسے پورا دن گزر گیا مگر موصب کا کچھ پتا نہیں تھا ۔ کمرا ،کچن ،باتھ روم ،صحن ،اسٹور کی صفائی کرتے اس حالت بری ہوگئی ۔ صفائی سے فارغ ہوکر وہ فریش ہونے چلی گئی۔ نہا کر جب وہ آئی تو اسے شدید بھوک لگ رہی تھی مگر وہاں کھانے کو کچھ نہیں تھا ،وہ صدیوں سے بند گھر میں کھانے کو کہا سے ملے گا ۔۔ تصبیہا صوفے پربیٹھ گئی اور اپنے بیگ سے قران پاک نکالا اور صورۃ بقرا پڑھنے لگی ۔ کیونکہ جب سے وہ اس گھر میں آئی تھی اسے ایک عجیب سا ڈر محسوس ہورہا تھا ۔ اس لیے اس نے صورۃ بقرا پڑھنی شروع کردی ،کیونکہ ہمارے نبی حضرت محمد ﷺ نے فرمایا کہ جس گھر میں صورۃ بقرا پڑھی جاتی ہے شیطان وہاں سے چلاجاتا ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

موصب گھر آیا تو گھر کا نقشہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ یہ وہی گھر ہے جس میں وہ صبح آیا تھا ۔ وہ کھنڈر اب گھر لگ رہا تھا وہ تصبیہا کو سرائے بغیر نہ رہ سکا ۔اس کا خیال آتے ہی موصب آگے بڑھا تو وہ صوفے پر ہی بیٹھے بیٹھے سوگئی تھی ۔ دوپٹہ سر سے لپٹا ہوا تھا چھوٹا سہ قرآن اس نے سینے سے لگایا ہوا تھا ۔

یہ یہاں سورہی ہے اور وہ لوگ مجھے اتنی باتیں سنارہے تھے ہنہہ۔۔۔۔
وہ بڑتا ہوا کمرے کی طرف چل دیا ۔ کمرے کا دروازہ جان بوجھ کر زور سے بند کیا ۔آواز اتنی تیز تھی کہ تصبیہا ہڑبڑا کر اٹھ گئی ۔ پہلے تو وہ سمجھ نہیں پائی کہ ہوا کیا ہے پھر ایک خیال آیا کہ شاید موصب آیا ہو۔ وہ اٹھی اور کمرے کا دروازہ نوک کیا مگر کوئی جواب نہیں آیا ۔اس نے پھر نوک کیا تو تھوڑی دیر کے بعد اس نے دروازہ کھولا ۔

mohabbat ki deewangi.  CompleteDonde viven las historias. Descúbrelo ahora