EPISODE # 1

622 16 4
                                    


ناول:عشق گمشدہ
از قلم لائبہ ظفر

وہ سنسان سڑک پر اندھا دھند گاڑی چلا رہا تھا۔۔

رات کے اس پہر دور دور تک کسی کا نام و نشان نہ تھا۔ ہر طرف سناٹا چھایا ہوا تھا اگر آواز تھی تو صرف اس کی گاڑی کی ۔۔
مگر اسے تو جیسے کسی چیز کی پرواہ نہ تھی۔۔۔ وہ اپنے خیالوں میں گم تیز سپیڈ میں گاڑی چلا رہا تھا بلکہ اگر یہ کہا جائے کہ اڑا رہا تھا تو بھی غلط نہ ہوگا ۔۔۔۔

یہ شاید اس کا اپنی ٹینشن کو کم کرنے کا انوکھا طریقہ تھا ۔۔۔
وہ جب بھی پریشان ہوتا یونہی گاڑی لے کر ویرانوں میں نکل جاتا۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اللہ اکبر اللہ اکبر
اللہ اکبر اللہ اکبر

فجر کی اذان کی آواز ہرطرف گونج رہی تھی ۔۔

"پریشے بیٹا اٹھو نماز کا وقت ہو گیا ہے"
زاہدہ بیگم اسے جگاتے ہوئے بولیں

"اٹھتی ہوں دادو" وہ نیند میں ہی منمنا رہی تھی۔۔

اسے آواز دے کر وہ خود نماز پڑھنے لگیں۔۔

وہ بھی اٹھی وضو کر کے نماز ادا کی اور دادو جو اب قرآن کی تلاوت میں مصروف تھیں ۔ ان کے پاس بیٹھی ان کے کندھے پر اپنا سر رکھے تلاوت سنے لگی۔۔۔ وہ کافی دیر یوں ہی بیبٹھی تلاوت سنتی رہی ۔۔
اس میں کچھ عجیب سا سکون تھا ۔۔۔۔
وہ گھنٹوں بیٹھ کر تلاوت سن سکتی تھی۔۔۔

"دادو آپ جانتی ہیں مجھے آپ سے تلاوت سننا بہت پسند ہے۔۔۔"

وہ دادو سے مخاطب ہوئی جو اب قرآن بند کر رہیں تھیں۔

"ہاں میری جان میں جانتی ہوں۔۔۔۔۔"
وہ پیار سے اس کے سر پر بوسہ دیتے ہوئے بولیں ۔۔

"پریشے کہاں ہو اب تک نیچے کیوں نہیں آئی ؟؟"

وہ ابھی دادو سے بات ہی کر رہی تھی کہ نیچے سےسلمہ بیگم کی آواز آئی جو سیڑھیوں پر کھڑیں اسے بلا رہیں تھیں ۔۔

"لو بھئی!! تمہارا بلاوا آگیا"۔۔۔۔دادو آواز سن کر بولیں

"جی!! ۔۔آپ سے تلاوت سنتے ہوئے وقت کا اندازہ ہی نہیں ہوا"
وہ دادو سے بات کرتی باہر نکل گئ۔۔

دادو اسے جاتے دیکھ کر مسکرا دیں ۔۔۔

وہ نیچے کچن میں پہنچی تو آگے سلمہ بیگم غصے میں کھڑیں اسی کی منتظر تھیں۔۔

"میں نے کتنی بار کہا ہے کہ اس وقت دادو سے باتیں کرنے نہ بیٹھا کرو!! ۔۔۔
ناشتہ لیٹ ہو جائے تو تمھارے بڑے ابو شور کرتے ہیں
مگر مجال ہے کہ تم سن لو"۔۔۔۔

Ishq  e GumshudaWhere stories live. Discover now