تصبیہا نے اسے کھانا نکال کردیا اور وہ کھانے لگا ساتھ ساتھ وہ اسے بھی کھالا رہا تھا۔۔
موصب تم کھاو مجھے بھوک نہیں ہے یار۔۔۔
تصبیہا نے اس کا ہاتھ روکتے ہوئے کہا تو اس نے تصبیہا کا ہاتھ ہٹایا اور اس کہ منہ میں نوالا ڈالا اور بولاکتنی کمزور ہوگئی ہو دو دن میں مجھے اتنا مس کیا تم نے ۔اس نے شریر لہجے میں بولا
مس کیا ؟ میں نے ؟ تمہیں ؟ سوچ ہے تمہاری ۔۔۔
اس ایک ایک لفظ پر زور دے کر بولااچھااااااااااااااااااااااا
اس نے اچھا کو لمبا کرتے ہوئے بولاجیییییییییییییییی
تصبیہا نے بھی اسی کی طرح بولاکھانے کہ بعد تصبیہا نے چائے بنائی اور ایک کپ اس نے موصب کو دیا اور ایک خود نے لیا۔ موصب نے تصبیہا کا ہاتھ پکڑا اور اسے لے کر کمرے میں چلاگیا۔
دو دن تم نے کیا کیا؟
تصبیہا نے چائے پیتے ہوئے کہاتمہیں یاد کیا۔۔۔
موصب نے لہجے میں ایک سحر تھاباتیں بن والو تم سے .
تصبیہا نے مسکراتے ہوئے کہایہ باتیں نہیں ہیں ۔۔۔
موصب نے اسے دیکھتے ہوئے کہاتو پھر ؟
وہ اسے تنگ کررہی تھیتم بھی جانتی ہو کہ تم میرے لیے کیا ۔۔
موصب کا لہجا نرم تھا اور محبت بھراتصبیہا نے مسکرا کر سامنے دیکھنے لگی اور چائے کا کپ لبوں سے لگا لیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج صبح سے ہی وہ بزی تھی ۔ آج شاہ کا نکاح تھا اور اسے پتا بھی نہیں تھا وہ آرام سے سورہا تھا ۔ نکاح شام میں تھا اور سارا انتظام نور کے گھر تھا ۔
شاہ اٹھو ۔۔۔
تصبیہا اس کہ کمرے میں آئی جو آرام سے سورہا تھا اور شام ہونے کو تھی ۔مممم آپی تھوڑی دیر۔۔۔
شاہ نے نیند میں بولاشرم کرو شام ہورہی ہے اور تم سو رہے ہو۔
تصبیہا نے تکیا اٹھا کہ اسے ماراکیا ؟؟؟
شاہ ایک دم اٹھ کہ بیٹھ گیا __ میں اتنی دیر تک کیسے سو گیا اور کسی نے اٹھایا بھی نہیںچلو تو اب اٹھ جاو اور ہاں تیار بھی ہوجانا ہمیں 8بجے تک نکلنا ہے ۔تصبیہا نے اسے تیار ہونے کا کہا
کہا جانا ہے؟شاہ نے ناسمجھی سے پوچھا
بابا کہ دوست کی بیٹی کا نکاح ہے تو ہمیں وہاں جانا ہے ۔
تصبیہا نے ادھا سچ اور ادھا جھوٹ بولابابا کہ دوست کہ گھر میرا کیا کام ۔؟
اس نے بے زاری سے کہابابا نے کہا ہے سب نے چلنا ہے موصب بھی جارہے ہیں ۔۔
YOU ARE READING
mohabbat ki deewangi. Complete
General FictionIt's a story about love, revange , romance, friendship and after marriage love.