LAST EPISODE

4.4K 219 158
                                    

تصبیہا پولیش اسٹیشن پہنچ گئی شاہ کہ ساتھ ۔ وہ مؤصب کہ لوکاپ کہ باہر کھڑی تھی ،موصب ساخوں کہ پار دیوار سے ٹیک لگائے بیٹھا تھا ۔اسے اس حالت میں دیکھ کر تصبیہا کی آنکھوں آنسو آگئے ۔موصب جس کی نظر ایک مرئی نقطے پر تھی اس نے سامنے دیکھا تو تصبیہا جو دیکھ کر وہ فورا اٹھا اور اس کہ پاس آیا مگر آج ان کہ بیچ ایک دیوار تھی،سلاخوں کی دیوار۔

تم ۔۔تم یہاں کیوں آہیں ؟
موصب نے سنجیدگی سے پوچھا۔۔تصبیہا بنا کوئی جواب دیے آنسوں بہا رہی تھی ۔موصب نے اس کا چہرا ہاتھوں میں لیا اور اس کہ آنسو صاف کیے اور بولا

تمہیں یہاں نہیں آنا چاہیے تھا تصبیہا ۔۔
اس نے نرمی سے کہا

یہ سب میرئ وجہ سے ہورہا ہے ۔اس کی آواز بھرائی ہوئی تھی ۔۔

نہیں ۔۔۔نہیں میری جان ایسا نہیں ہے ۔۔
اس نے اسے سمجھانا چاہا

ایسا ہے ۔۔
اس نے موصب کی بات رد کی
میں تمہیں یہاں نیہں دیکھ سکتی ۔۔۔وہ موصب کا ہاتھ پکڑتے ہوئے بولی

کتنی دیر وہ دونوں ایک دوسرے کودیکھتے رہے،انھیں نہیں تھی خبر کہ وہ کہاں ہیں ،کون لوگ ان کہ آس پاس ہیں ۔۔۔۔کچھ دیر بعد ایک پولیس والا آیا اور بولا

ملاقات کا وقت ختم ہوگیا ہے ۔۔
وہ زور سے بولا تو وہ دونوں ہوش میں آئے ۔۔۔۔۔

جلدی آجاو۔
تصبیہا نے اس سے پہلی بار التجا کرتے ہوئے کہا مگر یہ اس کہ بس میں نہیں تھا ۔۔۔۔۔موصب ہلکا سا مسکرایا اور بولا

اپنا خیال رکھنا اور رونا بلکل نہیں۔۔۔
موصب اس کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے بولا تو تصبیہا نے ہاں میں گردن ہلائی اور جانے لگی پھر مڑکر اسے دیکھا تو موصب نے اسے جانے کا اشارہ کیا تو وہ چلی گئی ۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

گھر آکر بھی اسے سکون نہیں ملا اسے اس حال میں دیکھ کر تصبیہا کو قرار نہیں آرہا تھا۔ وہ اپنے آپ کو ہی قصوروار سمجھ رہی تھی ۔۔۔ساری رات اس نے اسی سوچ میں گزار دی ۔۔ فجر کی نماز پڑھ کر وہ اٹھی اور ایک نتیجے پر پہنچی ۔ اس نے جہانگیر کو فون کیا

وہ سورہا تھا جب موبائل پر اس کی کال آئی جب اس نے نام دیکھا تو جھٹ اٹھ بیٹھا اور فورن اس کی کال اٹھائی۔۔

السلام علیکم۔۔جہانگیر نے سلام کیا

تم سے ملنا ہے مجھے ۔۔
اس نے سلام کا جواب دیے بغیر کہا

زہے نصیب ۔۔۔۔
اس نے شوخی سے بولا وہ تو خوشی سے ہی نہال ہورہا تھا کہ تصبیہا نے اسے ملنے کہ لیے کہا

تصبیہا نے اسے جگہ اور وقت بتا کر فون بند کردیا ۔اسے غصہ تو اس پر بہت آیا مگر ضبت کر گئی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مجھے کیسے یاد کیا آج ؟
جہانگیر نے اس پوچھا جو اس کہ سامنے بیٹھی تھی

mohabbat ki deewangi.  CompleteDonde viven las historias. Descúbrelo ahora