قسط:٢
آٸزہ کا رشتہ اس کی پھوپھو کے گھر ہو گیا تھا۔زین نے پڑھاٸی چھوڑ دی تھی اب آن لاٸن جاب کرتا تھا۔آٸزہ کی شادی کے بعد اس نے اپنے بھاٸی زبرین کے پاس امریکہ چلے جانا تھا۔آٸزہ کی شادی کی تاریخ طے ہو گٸی تھی۔آٸزہ نے ہیر کو فون کیا تین چار کالز کے بعد ہیر نے فون اٹھایا۔
"ابھی بھی نٸی تھی پک کرنی کال آٸزہ غصے سے بولی"
"یار میں سوٸی ہوٸی تھی موباٸل ساٸلنٹ پر تھا اس لیے پتا نہیں چلا"ہیر انگڑاٸی لیتے ہوۓ بولی۔
"اگلے مہینے میری شادی ہے اور تمہیں پورے دس دن پہلے آنا ہے نہیں تو میں نے تم سے ناراض ہو جانے"۔۔۔ ہیر نے جواب دینے کے لیے منہ کھولا ہی تھا کے آٸزہ نے کال کاٹ دی۔
آٸزہ ہیر سے چار سال بڑی تھی لیکن دونوں میں بہت اچھی فرینڈ شپ تھی۔ ہیر دس دن پہلے تو نہیں خیر دو دن پہلے ان کے گھر چلے گٸی۔ شادی کی تیاریاں زوروشور سے چل رہی تھیں۔
"اَلسَلامُ عَلَيْكُم" ہیر نے سلام کیا۔
"وَعَلَيْكُم السَّلَام" خالہ نے جواب دیا۔"کیسی ہو ہیر"۔
"ٹھیک ہوں خالہ آپ سناٸیں۔۔۔"
"میں بھی ٹھیک"۔خالہ صوفے پر پڑے کشن ٹھیک کرتے ہوے بولیں۔
"خالہ جان آٸزہ کہاں ہے" ہیر ابرو اچکاتی بولی۔
"اپنے کمرے میں ہی وہ تو تم سے ناراض ہے"
"جانتی ہوں اسی لیے تو کوٸی کال نہیں کی اس نے۔۔۔"
شایان اور مومنہ بھاگتے ہوے ہیر کے قریب آٸے۔ ہیر جو کہ کھڑی تھی اب جھکتے ہوے بولی" کیسے ہو آپ دونوں..." "fine" دونوں نے اکھٹے جواب دیا۔
"پھوپھو مجھے آج ٹیوشن نہیں جانا" شایان بولا "مجھے بھی نہیں جانا" مومنہ نے حمایت کی۔"ہمیں آپ کے ساتھ کھیلنا ہے۔۔۔"
"جی بلکل آج آپ لوگ ٹیوشن نہیں جاٸیں گے اور میرے ساتھ کھلیں گے۔۔۔"
"بھابھی آج یہ دونوں ٹیوشن نہیں جاٸیں گے۔۔"
"ٹھیک ہے جی" بھابھی مسکراتے ہوے بولیں
"چلو آ جاٶ پھوپو آٸزہ کے پاس چلیں"۔ہیر شایان اور مومنہ کا ہاتھ پکڑتے ہوے بولی۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"واہ جی واہ یہاں تو شادی کی تیاریاں ہو رہی ہیں میڈم ملتانی مٹی لگاٸے بیٹھے ہیں"
"تمہیں اس سے کیا اور اب کیا لینے آٸی ہو رخصتی کے بعد آتی" آٸزہ منہ بناتی بولی۔
"نہیں اب ایسی بھی کوٸی بات نہیں کہ میں اپنی بیسٹی کی رخصتی کے بعد آٶں۔۔۔"
"جاو مجھے تم سے بات ہی نہیں کرنی" آٸزہ نے منہ دوسری جانب کر لیا۔
"سوری یار ۔یہ چھ چھٹیاں بھی بہت مشکل سے ملی ہیں۔اور جاٶ اب منہ دو کے آو میں بھی تو دیکھوں میڈم جی کتنے چٹے ہوے ہیں ۔۔۔۔۔۔" ہیر مسکراتے ہوے بولی۔
"واہ جی واہ تم تو بہت خوبصورت لگ رہی ہو"
"خوبصورت ہوں تو خوبصورت ہی لگوں گی نا" آٸزہ فخریہ انداز میں بولی اور پھر ہنس دی۔
"اچھا چلو اب"
"کہاں "ہیر نے سوالیہ انداز میں پوچھا
"بارات کا ڈریس لینے" آٸزہ دوپٹہ سیٹ کرتے ہوے بولی۔
"تم نے ابھی تک لیا نہیں" ہیر حیرانگی سے بولی۔
"اب تمہارے بغير تو میں لا نہیں سکتی تھی" "چلو اب" آٸزہ ہیر کا بازو کھینچتے ہوے بولی
"ماما ہم شاپنگ پہ جا رہے ہیں"
"او کے بیٹا جاٶ اور جلدی آ جانا تمہیں پتا ہے تمہارے بابا کو لڑکيوں کا اکیلے باہر جانا نہیں پسند "
"او کے موم"
YOU ARE READING
محبت دھنک رنگ Completed ✔✔
Teen Fictionیہ ان دو کزنز کی سٹوری ہے جن کی آپس میں نوک جھونک اور تکرار چلتی رہتی ہے- اب یہ تکرار اور نوک جھونک کونسے رنگ لیتی ہے اور کب تک چلتی ہے وہ تو ناول پڑھ کے ہی پتا چلے گا_