بدلتے رنگ

12 0 0
                                    

میں نے اب جینا سیکھ لیا ہے۔ ہاں اب میں لوگوں کی باتوں کو دل سے لگا کر گھنٹوں پریشان نہیں رہتی۔ نہیں سوچتی کہ اس نے میرے بارے میں ایسا کیوں کہا یاں فلاں کو مجھ سے کیا مسئلہ ہے۔ فلاں ایسا کیوں کہتی ہے۔ اب میں نے ہر انسان کو ایک الگ مقام پہ رکھنا سیکھ لیا ہے۔ کسے کتنی اہمیت دینی ہے سیکھ لیا ہے۔ کس کی بات کو ماننا ہے اور اس پہ عمل کرنا ہے یاں کس کی بات کو صرف سننا ہے دل تک پہنچنے نہیں دینا سب سیکھ لیا ہے۔ اب میں رات کے اندھیرے میں لوگوں کی وجہ سے آنسو نہیں بہاتی ہوں۔ نہ میں خود کو اب کسی چیز کا زمیدار ٹہراتی ہوں۔ اب مجھے ان سب باتوں سے فرق نہیں پڑتا ہے۔ میں اب جان گئی ہوں کہ زندگی کو کیسے جینا ہے اور اب واقعی جینا شروع کر دیا ہے۔ لوگوں کا کام ہے باتیں کرنا۔ چاہے کچھ بھی ہو جائے لوگ باتیں کرتے ہیں۔ اگر آپ اچھے ہو تو کہیں گے کہ کوئی اتنا اچھا نہیں ہوتا یہ سب دیکھاوا ہے اور اگر آپ برے ہو تو پھر تو سب ڈنکے کی چوٹ پہ کہیں گے کہ آپ برے ہو۔ تو پھر میں نے بھی چھوڑ دیا پرواہ کرنا کسی کو برا کہنا ہے کہتا رہے۔ میں نے جان لیا ہے کہ یہ لوگ یہ زمانہ کبھی بھی آپ کو معاف نہیں کرتا جو ایک غلطی آپ نے کی ہے وہ آپکے نام کے ساتھ ہمیشہ کیے لیے جڑ جاتی ہے پھر چاہے آپ جو بھی کر لو آپ کو ہمیشہ اسی غلطی کے حولے سے بلایا جائے گا۔ تو پھر میں نے بھی دنیا والوں کو ان کے حال پہ چھوڑ دیا ہے۔ میں جیسی ہوں میرا رب جانتا ہے۔ اور مجھے اب کس کی فکر کرنی ہے صرف اور صرف میرے رب کی کہ وہ مجھ سے راضی ہے یا نہیں۔ اب چاہے لوگ جو بھی کہتے رہیں مجھے دکھ نہیں ہوتا ہاں مگر افسوس ہوتا ہے کہ ہم کتنی غفلت کی زندگی جی رہے ہیں خود کو خدا سمجھے بیٹھے ہیں (نعوذ باللہ) اگر کوئی کچھ اچھا کرے تو وہ دیکھاوا کر رہا ہے کوئی برا کرے تو اسے خدا کا خوف نہیں ہے۔ ہم آخر کیوں کسی کو جینے نہیں دیتے۔ کیوں اپنی رائے ہر ایک پہ مسلط کرنا ضروری سمجھتے ہیں۔ کیوں سب کے بارے میں اپنے خیالات کا اعلان کرنا ضروری ہے ہمارے لیے۔ جانے کب ہم سمجھیں گے جانے کب؟ میں نے تو سیکھ لیا ہے کہ اب مجھے صرف خود کی، اپنے رب کی اور اپنی فیملی کی فکر  کرنی ہے، پرواہ کرنی ہے اور بات ماننی ہے۔ آپ کب سیکھیں گے؟ اب آپ کی باری ہے۔ خدارا لوگوں کی باتوں کو مت سر پہ سوار کریں۔ آپ جو ہیں آپکا رب جانتا ہے پھر کیوں ہم لوگوں کے کہے پہ چلیں کیوں انکے سامنے خود کو اچھا ثابت کریں۔ جس کے سامنے یہ سب کرنے کی ضرورت ہے وہ صرف ہمارا رب ہے تو پھر آؤ عہد کرتے ہیں کہ جیسے ہمارے رب نے کہا ہے ویسے زندگی گزاریں گے۔ لوگوں کی زندگی عذاب کرنا چھوڑ دیں گے۔ جیسا ہم چاہتے ہیں کہ یہ لوگ یہ معاشرہ ہمیں ہماری مرضی سے زندگی جینے دے تو پھر پہلے ہم کیوں نہ لوگوں کو انکے مطابق ان کی زندگی جینے دیں، نکتہ چینی کرنا چھوڑ دیں۔ یقین مانیں زندگی میں ہر طرف سکون ہی سکون ہو جائے گا۔

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: May 26, 2021 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

بدلتے رنگWhere stories live. Discover now