تم میری زیست کا حاصل ھو۔۔۔۔۔ پہلا حصہ

681 22 2
                                    

اس نے جیسے ہی چوبارے کی پہلی سیڑھی پر قدم رکھا گھنگرو کی آواز نے اسکا استقبال کیا ۔۔اسنے تحیر اور گھبرائ نظروں  سے اپنے دوست کی طرف دیکھا ۔۔
کچھ نہیں ہوتا یار چل تو ۔۔اسکے دوست نے اسکا بازو پکڑا اور کھینچ کر اوپر لے آیا جہاں محفل سجی ہوئی تھی ۔۔۔طبلے کی تھاپ پر ایک لڑکی رقص کر رہی تھی ۔۔۔وہ اپنے دوست کے ساتھ چلتا ہوا ایک مخصوص جگہ پر آ کر بیٹھ گیا ۔۔۔وہ پہلی دفعہ ایسی جگہ پر آیا تھا ۔۔اسکے دوست کو دیکھ کر ایک عورت جس کی عمر پچاس ہو گی جس نے اپنے چہرے کو میک اپ سے تھوپ رکھا تھا ۔۔۔ساڑھی پہنے  ھوۓ  جس کے ھونٹ سرخ رنگ سے  رنگے ہوئے تھے ۔۔انکے پاس آئ ۔

بڑے دنوں بعد آئے صاحب ۔اس عورت نے دانت نکوڑستے ہوئے کہا ۔۔۔

ہاں بس کچھ مصروفیت تھی ۔۔۔آج اپنے دوست کے ساتھ آیا ہوں
اسنے اسکے کندھے پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا ۔۔

ایسا رقص پیش کرو اسکا دل خوش ہو جائے ۔اپنے  دوست کی بات پر اس نے عورت کو دیکھا ۔۔
جی صاحب۔۔۔۔۔۔ جو معنی خیزی سے کہتی مسکراہ دی
وہ اندر ایک کمرے میں چلی گئی اور تھوڑی دیر بعد اسکے ساتھ وہ آئ ۔۔سرخ رنگ کی انارکلی فراک پہنے ہم رنگ چوڑی دار پاجامہ اور دوپٹہ سر پر ٹکائے ہاتھوں پر مہندی کے گول دائرے چوڑیاں اور بندیا ماتھے  پر سجائے وہ خراماں خراماں  چلتی انکے پاس آئ اور ایک ادا سے ہاتھ کے اشارے  سے آداب کیا ۔۔۔اور وہ تو اسکو دیکھ کر ہی ہوش کھو بیٹھا ۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شہوار جلدی کرو حاذم بھائی ویٹ کر رہے ہیں ۔۔۔وہ آئینے کے سامنے کھڑی اپنی خوبصورت آنکھوں میں کاجل لگا رہی تھی ۔۔جب رخ نے  ھانک لگائی ۔۔۔
بس آ رہی ہوں ۔۔اس نے جلدی سے یونیفارم کا دوپٹہ سر پر سیٹ کیا اور بیگ اٹھائے نیچے چلی آئ ۔۔

اللّه حافظ بی جان اسنے بی جان کے گال کو چومتے ہوئے کہا ۔۔
ناشتہ تو کر لیتی ہر وقت ہوا کے گھوڑے پر سوار رہتی ہو ۔انہوں نے خفگی سے کہا ۔

کنٹین میں کچھ کھا لونگی ۔۔وہ جاتے جاتے بولی ۔باہر حازم  گاڑی میں بیٹھا تھا ۔۔اسے آتا دیکھ کر اسکے چہرے پر غصے کے آثار ابھرے۔۔۔

رخ پہلے سے ہی گاڑی میں بیٹھی تھی ۔وہ بھی جلدی سے بیک سیٹ پر آ بیٹھی ۔
تمھیں کتنی بار کہا ہے جلدی تیار ہو جایا کرو بھائی کی ڈانٹ مجھے سننی پڑتی ہیں ۔رخ نے اسکے کان میں دانت پیستے ہوئے کہا ۔۔حاذم سپاٹ چہرے کے ساتھ  گاڑی ڈرائیو کر رہا تھا
۔تمھارا بھائی تو ہر وقت ڈانٹتا رہتا ہے  کوئی نئی بات نہیں ہے ۔۔رخ کی بات کو اس نے ہوا میں اڑا دیا۔۔

گاڑی ان کے کالج کے سامنے رکی وہ جیسے ہی گاڑی سے اترے حاذم گاڑی بھگا کر لے گیا ۔۔۔رخ اپنی کلاس لینے چلی گئی  اسکا لیکچر فری تھا وہ صباء کے ساتھ بیٹھی تھی ۔۔

شہوار آج  تم کس کے ساتھ  آئ  ہو کالج ۔۔

شاہ کے ساتھ رخ کا  بھائی کیوں ؟

تم میری زیست کا حاصل ھوWhere stories live. Discover now