تم میری ذندگی ہو (پارٹ 1)

23 1 0
                                    

"گارڑی پارک کر کے چابی مجھے دے دیجئیے گا" شفق کی یونیورسٹی کا آج پہلا دن تھا۔ ڈرائیور سے گاڑی پارک کرنے کا کہ کے وہ گاڑی سے باہر نکلی۔ ہلکے نیلے فراک، سفید ٹراوزر ، کھوسے اور ان کے ساتھ لگی پازیب کی چھنکار اس کی خوبصورتی میں چار چاند لگا رہی تھی۔ شفق نے یونیورسٹی کی بلڈنگ پر ایک نگاہ ڈالی یہ اس شہر کی سب سے بہترین یونیورسٹی تھی۔ دروازہ کھلا ہوا تھا اور لوگ جوق در جوق یونیورسٹی میں داخل ہو رہے تھے۔ شفق بھی انھی لوگوں کے ساتھ ہو لی۔ اندر داخل ہوتے ہی چند عدد لڑکیوں کے گروہ نے اسے روک لیا وہ چونک گئی۔ شفق ان سب سے بہت مختلف دکھائی دے رہی تھی۔ وہ سب جینز اور شرٹ پہنے ہوئے تھیں۔ شفق پر نگاہ ڈالتے ہی انھوں نے قہقہہ لگایا۔ شفق سے تعارف کروانے کا کہا گیا اور اس نے پر اعتماد انداز سے اپنی تعلیمی قابلیت کا بتایا۔ "وہ سب چھوڑو اور جلدی سے کینٹین سے ہم سب کے لئے کولڈرنک لے کے آو" ان میں سے ایک لڑکی نے حکم دیا۔ "مجھے تو کینٹین نہیں پتا اچھا آپ پیسے دیں میں لے آتی ہو" وہ سب ایک دوسرے کا منہ دیکھنے لگیں۔ پیسے میڈم آپ اپنے پیسوں سے لے کے آئیں ورنہ سارا دن یہاں ہی کھڑا رہنا پڑے گا۔ شفق کے ساتھ ایک لڑکی کو روانہ کیا گیا اور کینٹین سے کولڈرنک خرید کے شفق کو ساتھ چلنے کا کہا گیا۔ وہ لڑکیاں شفق کو کانفرنس ہال میں لے گئیں اور وہاں رکنے کا اشارہ کر کے باہر چلیں گئیں۔ کافی انتظار کے بعد وہ دروازہ کی طرف گئی۔ یا خدایا دروازہ تو باہر سے لاک تھا۔ شفق رونے لگی کافی دیر مدد کے لیے پکارنے کے بعد ایک لڑکی وہاں سے گزری اور اس نے دروازہ کھول دیا۔ شفق اس کے گلے لگ گئی۔ میں ان کی شکایت کروں گی۔ شکایت کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ان میں سے ایک لڑکی کالج کے ڈین کی بیٹی ہے فبیحہ نام ہے اس کا۔ اس لڑکی نے شفق کا ہاتھ تھاما اور دونوں گیلری کی طرف چل دی۔ آپ کا آج پہلا دن ہے یہاں؟ شفق نے اثبات میں سر ہلایا۔ میرا نام سارہ ہے آپ نے اپنا تعارف نہیں کروایا۔ میں شفق ہوں شفق اپنے آنسو پونچھتے ہوئے بولی۔ میرا دوسرا سال ہے اس یونیورسٹی میں بس ایک نصیحت کروں گی فبیحہ اور اس کے گروہ سے دور ہی رہو۔ شفق نے ہاں میں سر ہلایا۔ چلو میں تمہیں کلاس تک چھوڑ آتی ہوں۔ وہ اپنی سوچوں میں گم تھی کہ اتنے میں ڈرائیور کی آواز سن کر وہ اپنی سوچوں سے باہر آئی۔ میڈم گھر چلیں وہ ڈرائیور کے ساتھ ہو لی۔ گھر پہنچ کے وہ سیدھی اپنے کمرے میں چلی گئی۔ کیا ہوا میری پیاری بیٹی کو لگتا ہے موڈ خراب ہے؟؟ نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے اس نے ایک پھیکی مسکان دے کے ماں کی طرف دیکھا۔ شفق شہر کے ایک نامی بزنس مین کی بیٹی تھی۔ ماں شفق کے پاس آکر بیٹھ گئی بیٹا پتہ ہے گھر کے باہر میٹ کیوں رکھا جاتا ہے؟؟ شفق نے ناں میں سر ہلایا مجھے نہیں معلوم کیوں؟؟ شفق کی امی گویا ہوئیں بیٹا گھر کے باہر میٹ اس لئے رکھتے ہیں کے باہر کی گندگی باہر ہی رہ جائے۔ شفق مسکرائی۔ میں سمجھ گئی امی۔ ایک دم سے ہی شفق کا موڈ خوشگوار ہو چکا تھا۔ رات کے کھانے پہ امی ابو اور دو بڑے بھائیوں اور ایک بڑی بہن جو ڈاکٹر تھی کے ساتھ بیٹھ کے اس نے یونیورسٹی کے لیکچر اور سب وہ باتوں کا تذکرہ کرنا شروع کیا جس سے اس کے اس یونیورسٹی میں داخلہ لینے کے فیصلے کو سراہا جا سکے۔ اس کے والد اس پڑھنے باہر بھیجنا چاہتے تھے۔ اگلے دن شفق پھر سے نئے جذبے کے ساتھ جانے کے لئے تیار ہوئی۔ پہلا لیکچر شروع ہونے والا تھا شفق کلاس میں داخل ہوئی اور ایک خالی سیٹ دیکھ کر بیٹھ گئی۔ کلاس آدھی خالی تھی۔ شفق اپنے موبائل میں مصروف تھی تھوڑی ہی دیر میں اس نے نظر اٹھا کر دیکھا کلاس میں میلے کا سماں معلوم ہونے لگا۔ اتنے سارے اسٹوڈنٹ کہاں سے آ گئے شفق حیران ہو گئی۔ وہ ابھی اسی سوچ میں گم تھی کے لیکچرر(ٹیچر) کلاس میں داخل ہوئے۔ ایک خوبصورت نوجوان نیلے رنگ کا کوٹ، نیلے پینٹ، ہلکی سفید شرٹ اور ہاتھ میں کتاب وہ غضب ڈھا رہا تھا۔ اس نے ساتھ والی سیٹ پر بیٹھی لڑکی سے پوچھا یہ کون ہیں۔ ارے تم انھیں نہیں جانتی یہ یونیورسٹی کے سب سے ہینڈسم ٹیچر ہیں۔ ان کی کلاس کوئی لڑکی مس نہیں کرتی دو لیکچر پیریڈ ہوتے ہیں ایک میں پڑھاتے ہیں اور دوسرے میں لڑکیاں سمجھ نہ آنے کا بہانہ کر کے پوچھتی ہیں۔ شفق مسکرائی اس کی امید تو کہیں نہ کہیں تھی اسے۔ پہلا لیکچر ختم ہوا شفق کو کوئی سوال نہ پوچھنا تھا اس نے اپنا بیگ اٹھایا اور باہر چلی گئی۔ کلاس میں حیرت سے سب دیکھنے لگے یہ پہلی لڑکی تھی جس نے سر کاشان کی کلاس کو چھوڑا تھا۔ شفق شفق بات سنو۔ اپنا نام سن کر شفق رک گئی آواذ سارہ کی تھی۔ اسلام و علیکم کیسی ہو شفق۔ ٹھیک ہو اور آپ؛ یار کیا بتاو بس پڑھائی ہو رہی اور کیا۔ چلو کینٹین چلتے ہیں۔ ایک ہی دن میں دونوں میں کافی دوستی ہو گئی تھی۔ اونہو اگلا لیکچر شروع ہو گیا ہو گا وہ سر بہت سخت لگتے ہیں شفق نے سموسہ پلیٹ میں رکھا اور سارہ سے جانے کا کہہ کے گیلری میں آگئی۔ پتہ نہیں ڈائری کہاں رکھ دی میں نے۔ وہ بیگ میں ڈھونڈنے لگی۔ کیا آپ اسے ڈھونڈ رہی ہیں؟؟ سر کاشان وہ حیرت سے دیکھنے لگی۔ جی سر شاید کلاس میں چھوٹ گئی تھی۔ تھینک یو کہہ کے شفق کلاس میں چل دی۔ فبیحہ وہ جو نئی لڑکی ہے نہ" ہاں کیا ہوا؟؟ فبیحہ ارسلہ کی طرف مڑی۔ دونوں کافی عرصے سے ایک دوسرے کو جانتی تھیں۔ فبیحہ وہ نئی لڑکی سر کاشان سے اکیلے میں بات کر رہی تھی۔ فبیحہ غصے سے اٹھ کھڑی ہوئی۔

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Jan 03, 2021 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

تم میری ذندگی ہوWhere stories live. Discover now