Episode 1

291 13 25
                                    

یہ منظر یونیورسٹی کی ایک کلاس کا تھا ۔ جہاں میم صبا جنرل میڈیسن کا لیکچر دے رہی تھیں جب کہ باقی تمام لڑکیاں اپنے اپنے رجسٹر پر جھکی ضروری پوائنٹس نوٹ کرنے میں مصروف تھی سوائے ایک کے جو ٹیبل پر سر رکھے نیند کی وادیوں کی سیر کرنے میں مصروف تھی۔ جب کہ اس کے دائیں اور بائیں جانب اس کی دوستیں رجسٹر پر جھکی ہوئی تھیں۔ جیسے ہی گھڑی کی سوئیوں نے سوا نو کا بتایا میم ٹیبل کے پاس آئی اور اٹینڈنس شیڈ اٹھا لی۔ ادھر انہوں نے اٹینڈنس شیٹ اٹھائی ادھر عنایہ اور زری نے حیا کو اٹھانا شروع کیا۔ مگر حیا میڈم کہاں ایک آواز سے اٹھنے والی تھی۔ وہ تو پورا کا پورا اصطبل اچھے داموں پر بیچ کر سوئی تھی۔ میم ایک ایک کرکے نام پکا رہی تھی ۔سب طلباء اپنی اٹینڈس مارک کروا رہے تھے،۔جیسے جیسے وہ نام پکارتی زری اور عنایہ کے ہاتھ پاؤں پھولنے لگے کیوں کے حمنہ کا رول نمبر آنے والا تھا مگر وہ تھی کہ اٹھ ہی نہیں رہی تھی۔ عنایہ نے آخری کوشش کی اور حیا کا کندھا زور سے جھنجھوڑا۔جس کی وجہ سے آخرکار وہ نیند کی وادیوں سے واپس لوٹ آئی۔ پہلے تو اسے سمجھ ہی نہیں آ رہی تھی کہ وہ کہاں ہے مگر آہستہ آہستہ جب سمجھ آئی تو فورا سے پہلے اٹھ کر بیٹھ گئی۔ کافی دیر ایک ہی طرح ٹیبل پر سر رکھنے کی وجہ سے اب اس کی گردن میں درد محسوس ہو رہا تھا۔ اس نے سر آگے پیچھے ہلایا تاکہ درد میں کمی ہو ابھی وہ یہ کر ہی رہی تھی کہ عین اسی موقع پر میم نے اس کا نام پکار کر اوپر کی جانب دیکھا اور وہ اُن کی نظروں میں آگئی۔ حیا فوراً سے سیدھا ہو کر بیٹھی۔

"حیا یہ آپ کیا کر رہی تھی؟" پوری کلاس میں صرف میم کی آواز تھی اور نظریں سب کی حیا پر تھیں۔

" وہ میں ایکسرسائز کر رہی تھی ڈیڑھ گھنٹے ایک ہی پوزیشن پر بیٹھنے سے شولڈرز میں پین سٹارٹ ہو گئی تھی۔ "چہرے پر جتنی معصومیت لاکر اس نے جواب دیا کہ زری اور ان عنایہ داد دیئے بغیر نہ رہ سکیں اپنی دوست کو جس نے نیند کے مزے بھی لوٹ لیے اور اب میم کو کاہل کرنے کی کوشش میں لگی ہے۔

"بیٹا جی آئندہ یہ ایکسرسائز آپ کلاس کے باہر کریئے گا۔ "

"اوکے میم۔۔" حیا چپ کر کے بیٹھ گئی میم نے سب کی اٹینڈنس لی اور چلی گئیں۔

ساری کلاس آہستہ آہستہ خالی ہو رہی تھی ان تینوں نے بھی اپنے رجسٹر بیگ میں ڈالے اور باہر کی جانب بڑھ گئیں۔ حیا منہ پر ہاتھ رکھے مشکل سے اوباسی روکنے کی کوشش میں تھی جب عنایہ نے اس سے کہا

"حیا یار کتنا سوتی ہو۔ آج اگر میم کو معلوم ہو جاتا نہ میڈم سوئی ہوئی ہے تو دوبارہ گھسنے نہ دیتی کلاس میں۔"

"اور اوپر سے میڈم پورے کا پورا اصطبل بیچ کر سوئی ہوئی تھی کہ اٹھنے کا نام ہی نہیں لے رہی تھیں۔۔۔" زری نے موبائل کو ان لاک کرتے ہوئے اپنا غصہ بھی نکالا۔

"یار تم لوگ خود بتاؤ میم کا لیکچر سونے والا نہیں ہوتا؟" ایک ہاتھ سے سکاف کی پن ٹھیک کرتے ہوئے ان دونوں سے تصدیق چاہی۔

من یار من عشقWhere stories live. Discover now