Kuch Un Kahe Jazbaat
  • Reads 2,275
  • Votes 171
  • Parts 101
  • Reads 2,275
  • Votes 171
  • Parts 101
Ongoing, First published Mar 05, 2017
Kuch Un kahe se jazbaat hain mere
kuch un kahi se batein hain mere
kbhi tm aoo to jana
Kuch adhori se dastanien hain mere
All Rights Reserved
Table of contents
Sign up to add Kuch Un Kahe Jazbaat to your library and receive updates
or
#50muhabbat
Content Guidelines
You may also like
 دل مرجان از فرشتے سالارزئی(On Hold) by Anaya_Ali08
42 parts Ongoing
اسنے حیرت سے شیروانی کا اوپری بٹن کھولا "کیا کہنا چاہتی ہو تم؟" عروہ نے دوپٹے کو مزید کچھ پیچھے کرتے ہوئے حاطب کو دیکھا پھر فیصلہ کن انداز میں اپنی بات دہرائی "یہی کہ میں تم سے شادی نہیں کرنا چاہتی تھی" عروہ کی خود اعتمادی نے اسے ایک لمحے کے لیے گڑبڑا دیا تھا "یہ کیسا مذاق ہے،، اور ویسے بھی اب تو شادی ہو چکی ہے" اس نے نارمل رہنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا، ورنہ اسے یہ مذاق ناگوار گزرا تھا، آرمی کے ڈسپلن میں رہتے ہوئے وہ اتنا سخت تو چکا تھا کہ فضول گوئی اسے اچھی نہ لگتی تھی مگر سامنے اسکی بیوی اور نئی نویلی دلہن تھی۔شادی کی اول شب وہ کوئی ناخوشگوار بحث نہیں چاہتا تھا "بے شک،، مگر میں پھر بھی یہ سب نہیں چاہتی. ،میں تمہارے ساتھ زندگی گزارنا نہیں چاہتی" "تو پھر کس کے ساتھ زندگی گزارنا چاہتی ہو تم" وہ اب بھی اس سب کو مذاق یا عروہ کی کوئی شرارت سمجھ رہا تھا "یہ" مگر عروہ نے انکی طرف دیکھے بغیر ایک گہری سانس لی۔اور موبائل فون اسکی طرف بڑھا دیا۔ سامنے سکرین پہ کسی نوجوان کی تصویر تھی،، کیپٹن حاطب جاوید نے بے یقینی سے سامنے بیٹھی دلہن کو دیکھا جو چند گھنٹے پہلے اسکے ساتھ عہد نکاح و وفا لے چکی تھی "یہ بات کریں" عروہ نے نظریں چراتے ہوئے موبائل اسکی طرف بڑھایا ۔سامنے کال چل رہی تھی۔پچھلے پندرہ منٹ سے کال چل رہی تھی ۔ اسکا دوران
You may also like
Slide 1 of 10
 دل مرجان از فرشتے سالارزئی(On Hold) cover
‫آنين روح cover
Bí mật góc tối cover
جانا نہ تو دل سے دور  cover
Zard Shafat (زرد صحافت) cover
انوکھا بندھن (Complete)  cover
زنجیر (مکمل)  cover
𝐃𝐥𝐌𝐄𝐋𝐎 | فێرڪاری 𝕾 (𝟏) cover
Tum ho meri jannat cover
Tera Yaar Hoon Mein cover

دل مرجان از فرشتے سالارزئی(On Hold)

42 parts Ongoing

اسنے حیرت سے شیروانی کا اوپری بٹن کھولا "کیا کہنا چاہتی ہو تم؟" عروہ نے دوپٹے کو مزید کچھ پیچھے کرتے ہوئے حاطب کو دیکھا پھر فیصلہ کن انداز میں اپنی بات دہرائی "یہی کہ میں تم سے شادی نہیں کرنا چاہتی تھی" عروہ کی خود اعتمادی نے اسے ایک لمحے کے لیے گڑبڑا دیا تھا "یہ کیسا مذاق ہے،، اور ویسے بھی اب تو شادی ہو چکی ہے" اس نے نارمل رہنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا، ورنہ اسے یہ مذاق ناگوار گزرا تھا، آرمی کے ڈسپلن میں رہتے ہوئے وہ اتنا سخت تو چکا تھا کہ فضول گوئی اسے اچھی نہ لگتی تھی مگر سامنے اسکی بیوی اور نئی نویلی دلہن تھی۔شادی کی اول شب وہ کوئی ناخوشگوار بحث نہیں چاہتا تھا "بے شک،، مگر میں پھر بھی یہ سب نہیں چاہتی. ،میں تمہارے ساتھ زندگی گزارنا نہیں چاہتی" "تو پھر کس کے ساتھ زندگی گزارنا چاہتی ہو تم" وہ اب بھی اس سب کو مذاق یا عروہ کی کوئی شرارت سمجھ رہا تھا "یہ" مگر عروہ نے انکی طرف دیکھے بغیر ایک گہری سانس لی۔اور موبائل فون اسکی طرف بڑھا دیا۔ سامنے سکرین پہ کسی نوجوان کی تصویر تھی،، کیپٹن حاطب جاوید نے بے یقینی سے سامنے بیٹھی دلہن کو دیکھا جو چند گھنٹے پہلے اسکے ساتھ عہد نکاح و وفا لے چکی تھی "یہ بات کریں" عروہ نے نظریں چراتے ہوئے موبائل اسکی طرف بڑھایا ۔سامنے کال چل رہی تھی۔پچھلے پندرہ منٹ سے کال چل رہی تھی ۔ اسکا دوران