چلو آج ہم خود ہی سے کوئی بات کرتے ہیں آج کی رات نئی صبح کی شروعات کرتے ہیں یاران محفل سے ہمسر کوئی اپنا نہیں تو نا سہی کسی ٹھکرائےہوئےسے اپنے دل کی بارات کرتے ہیں کہتے ہیں ہو نا پایا دن کے اجالوں میں صنم راضی تو ہم طویل سجدوں میں راضی خداہررات کرتےہیں مانتا ہوں کر کے غیبت میرے عیب کے چرچے کیا کرتے ہیں نہ ہو مایوس اکبر بلا معاوضہ گناہ تیرے صاف کرتے ہیںAll Rights Reserved
1 part