Story cover for محبت کر بیٹھے by urooj_khalid18
محبت کر بیٹھے
  • WpView
    Reads 3,708
  • WpVote
    Votes 210
  • WpPart
    Parts 7
  • WpView
    Reads 3,708
  • WpVote
    Votes 210
  • WpPart
    Parts 7
Ongoing, First published Jul 24, 2019
یہ ایک ایسے خاندان کی کہانی ہے جیس میں محبت کے ساتھ ایک دوسرے کے لیے احساس بھی ہے۔ اس خاندان میں بہو بیٹیوں میں کوئ فرق نہیں کیا جاتا۔ پر اس خاندان کا کوئ ہے جس کو اپنے سے زیادہ اپنوں کے لیے جیتا یے۔ یہ جانے بغیر کہ اس کے اپنے اس کو آگے چل کر کیسی آگ کے سپرد کر دے گئے ۔ یہ آگ محبت کی ہے یا نفرت کی۔۔۔۔۔ وہ یہ کہانی پڑھ کر جانے۔۔۔۔ 
My 1st novel... need your support.... 
                                                 Thank u......
All Rights Reserved
Sign up to add محبت کر بیٹھے to your library and receive updates
or
#855urdu
Content Guidelines
You may also like
hamraaz epi 01 by FaiqaMughal
1 part Ongoing
داجی اپنے جگر گوشے کو دیکھ رہے تھے جو بپھرے شیر کی ماند دھار رہا تھا جیسے شادی کا نہی گردن کٹوانے کا کہہ دیا ہو۔ "میں زاریہ سے ہی شادی کروں گا بابا سن لیں آپ سب کان کھول دا جی آپ بھی سن لے میں اس سے محبت کرتا ہوں اور اسی سے شادی بھی کروں گا "زارون سب کی انکھوں میں آنکھیں ڈالے بہت کچھ جتا جاتا ہے گل نورین چھوٹی سی 13 سال کی عمر میں جس کے بابا اس وقت ہسپتال میں موجود زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے تھے اس کی ہستی بستی زندگی یک دم قیامت بن گئی تھی باپ کی فریاد پر اسے نا جانے اب شائد عمر بھر کا ہنر کاٹنا تھا۔ کیا تھا وہ بس اپنی نادانی میں اس سے محبت کر بیٹھی تھی جس کا ذکر اس کے بابا سے کیا تھا بابا بس جانے سے پہلے اسے اس کی خوشیوں سے نوازا چاہتے تھے۔ زارون خان اس کا والد زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے میرے جگری یار میرے جگر گوشے کی شائد آخری خواہش ہے اس نے بہت امید سے مجھ سے کہا ہے اور میں نے بھی اسے زبان دی ہے سن رہے ہو تم تمہارے باپ نے زبان دی ہے اسے اب کی بار زارون کے والد جہانگیرخان خان کی آواز گھونجی تھی جس میں بروقت غصہ اور بے بسی واضع تھی ۔بابا جان آپ نے ہی فضول میں رشتے داریاں شروع کی اور آپ ہی نبھائے بھی میں نے آپکو نہیں کہا تھا کہ جا کر انہیں میرے رشتے کے لیے زبان دے آئے زارون اپنی کالی سرخ ڈوروں سے لبریز آنکھیں جہانگیر خان کی آنکھوں میں گاڑے سرد لہجے میں کہتا ہے اسکی بات سنتے دروازے کے پیچھے چھپی 13 سالہ گل نورین کی گرین آنکھوں سے آنسو بے اختیار بہتے جاتے ہیں جو اپنی جان سے پیارے بابا جان کے غم میں پہلے بہہ رہے تھے اب اس بے حس انسان کے بے حس الفاظوں کی وجہ سے بہہ رہے تھے۔ اگر تم نے میری بات بات نا مانی زارون اجلال جہانگیر خان تو تمہیں اپنے مرنے پر میرا مرا ہوا منہ بھی دیکھنے نصیب نہیں کروں گا یہاں بیٹھا ہر ایک شخص سن لے کان کھول کر اگر میں اپنی نافرمان اولاد کی نافرمانی کی بعد اس دنیا سے کوچ کر جاتا ہوں تو کوئی بھی زارون اجلال خان کو نا تو میرے نام سے پکارنے گا اور ہی میرا منہ دیکھنے دے گا جہانگیر خان جوابا غصے سے زارون کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دھارتے ہوئے کہتے ہیں۔ جبکہ ان کی بات پر زارون بے یقینی سے اپنے باپ کو دیکھتا ہے کچھ ہی دھیر میں گل نورین منیر شاہ سے گل نورین زارون اجلال خان بن گئی تھی ۔ ---
You may also like
Slide 1 of 10
QALB... ❤(COMPLETED) cover
دل کے ہاتھوں صنم --(مکمل) cover
𝐍𝐎𝐎𝐑𝐒𝐄𝐄𝐍 cover
جانِ بہاراں❤(completed)✅ cover
hamraaz epi 01 cover
سانول یار 😍❤. (COMPLETE) cover
انوکھا چاند cover
"الطريق الصعب" cover
دل ریزہ ریزہ گنوا دیا۔۔❤ (Completed) cover
#ناولز کی دیوانی cover

QALB... ❤(COMPLETED)

16 parts Complete

A story written by heart❤