
کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے نا کہ جس شخص کی وجہ سے ہم زندہ ہوں ہمارے جینے کی جو وجہ ہو وہی ہم سے دور ہو کہی ایسی جگہ جہاں سے نا ہم اسے سن سکیں نا دیکھ سکیں جس کی آواز سن کر ہی ہمیں اپنے زندہ ہونے کا یقین ہو وہی دور ہو ایسی اذیت کی بھی اپنی ہی ایک انتہا ہوتی ہے اور پھر انتظار طویل ترین ہوتا جائے تب ایسے لگتا ہے ہم اسی اذیت کو سہتے سہتے اس شخص کے آنے کی امید کو دل میں لیے ہی دوسرے دیس سدھار جائیں گے 💔🔥 کاش کوئی اس مہرباں کو بتائے جاکر تیری راہ تکتے لوگ مرجھانے لگے ہیں 💔All Rights Reserved