ابھی اس نے وارڈروب کی طرف ہاتھ بڑھایا ہی تھا ۔ جب کسی نے پیچھے سے ہاتھ لا کر اسکے ناک اور منہ پر رکھ دیا۔اس نے ہاتھ ہٹانا چاہا مگر اسکی گرفت مضبوط تھی۔ وہ اپنے ہاتھوں سے اسے ہٹانے کی کوشش کرنے لگی تھی۔ مگر شاید حملہ آور اسے مارنے کے خیال سے آیا تھا۔ اسکی کوششیں بے سود تھیں ۔ ۔ ۔ اس کے سامنے وارڈروب کا دروازہ تھا۔ ۔ ۔ اور پیچھے آہنی ہاتھ والا انسان۔ وہ اپنے ناخنوں کو اسکے ہاتھوں میں چبو رہی تھی تاکہ اسے ہٹاسکے۔ لمحہ بہ لمحہ اس کے لیے سانس لینا مشکل ہو نے لگا ۔ اس کے دفاع میں کمی آنے لگی۔ ۔ ۔ اسے اپنی آنکھیں بند ہوتی محسوس ہو رہی تھیں ۔ ۔ ۔ اسے لگا کہ مزید چند لمحے اگر اس نے اپنا ہاتھ نہ ہٹایا تو وہ مر جائے گی۔ اس کے ہاتھ اب حرکت نہیں کر رہے تھے۔ ۔ ۔ بلکہ اس کے آہنی ہاتھ پر ٹک گئے تھے۔ ۔ ۔وہ بے جان ہو رہے تھے۔ ۔ ۔مگر وہ ہاتھ اپنی گرفت کے ساتھ وہاں جوں کا توں موجود تھا۔ اس نے اپنے ہاتھ کو اس کے منہ پر مزید دبا دیا اور اس کے کان کے قریب ہو کر پوچھنے لگا " کون ہو تم؟؟؟اور یہاں کس ارادے سے آئی تھیں؟"وہ سخت لہجے میں اس کے کان کے قریب سرگوشی کر رہا تھا۔ وہ کچھ بھی"اوں۔ ۔ اوں "کے سوا بول نہ پائی۔ "ہمممم؟؟؟"وہ ایسے بولا گویا اسے سن نہ پایا ہو۔