سفر آگ کا ،زندگی دھواں دھواں
  • Reads 235
  • Votes 24
  • Parts 4
  • Reads 235
  • Votes 24
  • Parts 4
Ongoing, First published Apr 20, 2020
کہانی ایک زندگی کی ۔۔ ایک آوارہ زندگی کی ۔۔ کہانی جو بتاۓ گی کہ جب اللہ‎ کی قائم کردہ حدودکو توڑاجاتا ہےتو زندگی کیسے آگ میں جھونک دی جاتی ہے ۔۔ زندگی کیسے دھواں ہوجاتی ہے ۔ 
زندگی نام ہے ۔۔ حدود کا ۔۔ باؤنڈریز کا ۔زندگی آوارہ بادل نہیں ہے ۔۔زندگی امانت ہے ۔۔ ہر لمحہ اس امانت کی حفاظت نہ کی جاۓ تو یہ ہوتا ہے ۔۔ آگ لگتی ہے ۔۔ اور اس آگ کا دھواں سانسیں چھین لیتا ہے ۔۔
از زینب جاوید۔
All Rights Reserved
Sign up to add سفر آگ کا ،زندگی دھواں دھواں to your library and receive updates
or
#45allah
Content Guidelines
You may also like
Rasam E Wafa ✔️ by komal_Khursheed
26 parts Complete
یہ کہانی ہے ایسے دوستوں کی جو مشکل سے مشکل حالات میں بھی اپنے ساتھی کا ساتھ نہیں چھوڑتے اور ہر صورت وفا نبھاتے ہیں۔اور یہ ثابت کرتے ہیں کہ دنیا کا ہر رشتہ دوستی، بھروسے اور عزت کے بغیر ادھورا ہے۔یہ کہانی ہے ایک ایسی ہی محبت کی داستان کی ۔یہ کہانی ہے ایک ایسے ہی بھروسے کی۔یہ کہانی ہے ایسے ہی رشتوں کی جو وفا نبھانا جانتے ہیں ۔ ******* "میں نے بھی کبھی نہیں سوچا تھا جبریل' کہ آپ جیسا اکڑو، بدتمیز، گھمنڈی اور بھگوڑا انسان، ایک دن مجھ جیسی گاؤں کی ان پڑھ جاہل گوار اور بدلحاظ دیہاتن لڑکی سے اتنی محبت کرے گا۔" وہ ہلکے پھلے انداز میں جبریل کو جبریل کے کہے الفاظ ہی لوٹا گئی تھی۔ وہ اس کی چالاکی اچھے سے سمجھ گیا۔ "اگر ان پڑھ، جاہل، گوار اور بدلحاظ دیہاتن ہونے کے ساتھ ساتھ لڑکی ایک اچھی بیوی، اچھی ماں اور ایک اچھی ڈاکٹر ہو تو محبت ہو ہی جاتی ہے۔" وہ بھی اِسی کے انداز میں بولا۔ "آپ بہت بڑے ہیں جبریل' آئی ہیٹ یو۔" ہاتھ کا مکہ بناتے شفاء اس کے سینے پہ مارتے بولی تو جبریل ہنس دیا۔ "تم بھی بہت بُڑی ہو شفاء' آئی لو یو۔۔۔" جبریل نے اِسے اپنے ساتھ لگایا تو شفاء نے آنکھیں موند کر اپنا سر اس کے کندھے پہ رکھ دیا۔
تم میری زیست کا حاصل ہو  by Mirha124
12 parts Ongoing
صبح 5:00 بجےآذانوں کی آواز سے آنکھ کھلی تو اٹھ کر وضو کرکے نماز پڑھی اور دعا کےلئے ہاتھ اٹھائے تو کئ دیر تک کھالی ہاتوں کودیکھتی رہی اور پھر جاۓنماز طے کر کے شیلف میں رکھ دی ڈریسنگ ٹیبل کی کرسی لے کر کھڑکی کی طرف بڑھی اور بیٹھ گئ صبح کا منظر اس قدر حسین لگ رہا تھا کہ اپنے آپ کو بہت فریش محسوس کر رہی تھی. اور اسی فریش لمحے میں وہ اپنے آپ کو ماضی میں لے گئی.... "میں تمہارے آگے ہاتھ جوڑتی ہوں پلیز آہستہ بولو بچے سن لیں گے" "ارے سنتے ہیں تو سن لیں اچھی بات ہے نہ کے ان کو بھی ابھی پتا چل جاۓ کے میں دوسری شادی کر رہا ہوں" اور یہ سارے الفاظ سن کر دروازے کے پیچھے کھڑی بارہ سالہ پیاری گڑیا کی آنکھوں سےبے تحاشا آنسو جاری ہو گئے " تم میرے ساتھ ایسا کیوں کر رہے ہو؟؟میرا نہیں تو اپنے بچوں کا تو خیال کرو" " شٹ اپ !!" اور اسی کے ساتھ کمرے میں ایک زور دار تھپڑ کی آواز گونجی. وہ آگے بڑھ کر دروازہ کھولنے کا سوچ ہی رہی تھی کہ اگلے الفاظوں کو سن کر اسے ایسا لگا جیسے اس کے پاؤں کے نیچے سے زمین ہی نکل گئی ہو. " آگے ایک اور لفظ کہا تو میں تمہارا منہ توڑ دوں گا. نہیں ہیں وہ میرے بچے نہیں ہیں!! تیرے بچے ہیں وہ صرف اور صرف تیرے.!!" اس نے ایک دم دکھ سے اپنی آنکھیں بند کرکے آنسوؤں کو واپس اندر اتارا.. #*#*#*#*#*#*#*#*#*#*#*#*#*#*#*#*#*# ہم اپنی زندگی میں مگن دن
You may also like
Slide 1 of 10
Rasam E Wafa ✔️ cover
Shayari Dill Ki Baat cover
عِشق نامہ cover
[DEEWAAR- The wall of Love] ✔ J.Series cover
𝐃𝐢𝐥-𝐄-𝐍𝐚𝐝𝐚𝐧 (ℂ𝕠𝕞𝕡𝕝𝕖𝕥𝕖𝕕 ✔️) cover
Baazi Ishq Di [𝕮𝖔𝖒𝖕𝖑𝖊𝖙𝖊𝖉] cover
تم میری زیست کا حاصل ہو  cover
Zeena (زینا) Completed ✔️ cover
Be'lagam Dil cover
Deewangi cover

Rasam E Wafa ✔️

26 parts Complete

یہ کہانی ہے ایسے دوستوں کی جو مشکل سے مشکل حالات میں بھی اپنے ساتھی کا ساتھ نہیں چھوڑتے اور ہر صورت وفا نبھاتے ہیں۔اور یہ ثابت کرتے ہیں کہ دنیا کا ہر رشتہ دوستی، بھروسے اور عزت کے بغیر ادھورا ہے۔یہ کہانی ہے ایک ایسی ہی محبت کی داستان کی ۔یہ کہانی ہے ایک ایسے ہی بھروسے کی۔یہ کہانی ہے ایسے ہی رشتوں کی جو وفا نبھانا جانتے ہیں ۔ ******* "میں نے بھی کبھی نہیں سوچا تھا جبریل' کہ آپ جیسا اکڑو، بدتمیز، گھمنڈی اور بھگوڑا انسان، ایک دن مجھ جیسی گاؤں کی ان پڑھ جاہل گوار اور بدلحاظ دیہاتن لڑکی سے اتنی محبت کرے گا۔" وہ ہلکے پھلے انداز میں جبریل کو جبریل کے کہے الفاظ ہی لوٹا گئی تھی۔ وہ اس کی چالاکی اچھے سے سمجھ گیا۔ "اگر ان پڑھ، جاہل، گوار اور بدلحاظ دیہاتن ہونے کے ساتھ ساتھ لڑکی ایک اچھی بیوی، اچھی ماں اور ایک اچھی ڈاکٹر ہو تو محبت ہو ہی جاتی ہے۔" وہ بھی اِسی کے انداز میں بولا۔ "آپ بہت بڑے ہیں جبریل' آئی ہیٹ یو۔" ہاتھ کا مکہ بناتے شفاء اس کے سینے پہ مارتے بولی تو جبریل ہنس دیا۔ "تم بھی بہت بُڑی ہو شفاء' آئی لو یو۔۔۔" جبریل نے اِسے اپنے ساتھ لگایا تو شفاء نے آنکھیں موند کر اپنا سر اس کے کندھے پہ رکھ دیا۔