جگنوؤں کا شہر
  • Reads 9,832
  • Votes 515
  • Parts 13
  • Reads 9,832
  • Votes 515
  • Parts 13
Ongoing, First published Jul 03, 2020
یہ کہانی شروع ہوتی ہے آسٹریلیا کے علاقے بروم سے ۔۔۔۔
جہاں علیاہ میر شہزادیوں کی طرح زندگی گزار رہی ہے ۔۔۔۔۔
یہ کہانی مڑتی ہے پاکستاں کے گاؤں شاہ کوٹ کی طرف ۔۔۔۔۔
ایک علیاہ میر ہے جو شہزادیوںسی  ہے -------
ایک شاہ ویز ہے جو شہزادوں جیسا ہے----- 
ایک شاہ میر ہے جسے دیکھ کے بار بار دیکھنے کو دل کرے ۔۔۔۔
یہ۔کہانی ہے ایک سفر کی 
ایک باہمت لڑکی کی 
ایک مظبوط مرد کی 
ایکخوبصورت دل والے مرد کی ہے یہ کہا نی آپ کو ایک نئی دنیا میں لے جائے گی
All Rights Reserved
Sign up to add جگنوؤں کا شہر to your library and receive updates
or
#4instagram
Content Guidelines
You may also like
میری ذات۔ از عمارہ عمران by amm_thewriter
6 parts Ongoing
ریپ، زیادتی، عصمت دری۔ شرم ناک بات ہے مگر یہ آج کل معاشرے میں بتدریج پروان چڑھ رہی ہے۔ ایک ایسا حساس موضوع جس پر تبصرہ کرنا ضروری ہے۔ ممکن کوششوں پر اسے روکنا ضروری ہے۔ دیکھا جائے تو عموماً تعلیمی اداروں، دفاتر یہاں تک کہ گھر..... عورت اپنے گھر تک میں محفوظ نہیں۔ جہاں اعتماد کامیابی کی کلید ہے، وہی آواز انصاف کی کلید ہے۔ زیادتی پر قابو پانا ایسے ہی نہیں ہوجاتا، یہ روز مثبت اقدامات کا پابند ہے۔ تو آج سے کیوں نہیں.... آواز اٹھائیں، چیخیں..... اپنے ساتھ دوسروں کی طاقت بنیں۔ ایک مضبوط عورت اپنے لیے کھڑی ہوتی ہے۔ جب کہ ایک مضبوط مگر نڈر عورت دوسروں کے لیے بھی کھڑی ہوتی ہے۔ آپ اپنی کہانی بیان کرنے والے مظلوم نہیں ہیں، آپ دنیا کو اپنی سچائی سے آگ لگا دینے والے سروائیور ہیں۔ آپ کو معلوم نہیں پڑتاکب، کس کو، کس طرح آپ کے سچ کی روشنی اور عدم جرات کی ضرورت ہے۔ میری ذات کہانی ہے سروائیورز کی۔ یہ کہانی ہے ڈر سے لڑنے والوں کی، ڈر کے باوجود چلتے رہنے والوں کی۔ آواز کو ہتیار بنا کر حملہ کرنے والوں کی۔ یہ کہانی ہے خاموشی کو توڑ کر مندمل ہونے والوں کی۔
You may also like
Slide 1 of 10
میری ذات۔ از عمارہ عمران cover
If BTS Members Belong To Desi Family  😂😏 cover
شہزادی ہوں میں cover
تصور بقلم نازش منیر cover
کانچ از قلم کشف cover
دلِ نادان  cover
طلسمِ محبت  cover
سانول یار 😍❤. (COMPLETE) cover
یار دیوانے cover
QALB... ❤(COMPLETED) cover

میری ذات۔ از عمارہ عمران

6 parts Ongoing

ریپ، زیادتی، عصمت دری۔ شرم ناک بات ہے مگر یہ آج کل معاشرے میں بتدریج پروان چڑھ رہی ہے۔ ایک ایسا حساس موضوع جس پر تبصرہ کرنا ضروری ہے۔ ممکن کوششوں پر اسے روکنا ضروری ہے۔ دیکھا جائے تو عموماً تعلیمی اداروں، دفاتر یہاں تک کہ گھر..... عورت اپنے گھر تک میں محفوظ نہیں۔ جہاں اعتماد کامیابی کی کلید ہے، وہی آواز انصاف کی کلید ہے۔ زیادتی پر قابو پانا ایسے ہی نہیں ہوجاتا، یہ روز مثبت اقدامات کا پابند ہے۔ تو آج سے کیوں نہیں.... آواز اٹھائیں، چیخیں..... اپنے ساتھ دوسروں کی طاقت بنیں۔ ایک مضبوط عورت اپنے لیے کھڑی ہوتی ہے۔ جب کہ ایک مضبوط مگر نڈر عورت دوسروں کے لیے بھی کھڑی ہوتی ہے۔ آپ اپنی کہانی بیان کرنے والے مظلوم نہیں ہیں، آپ دنیا کو اپنی سچائی سے آگ لگا دینے والے سروائیور ہیں۔ آپ کو معلوم نہیں پڑتاکب، کس کو، کس طرح آپ کے سچ کی روشنی اور عدم جرات کی ضرورت ہے۔ میری ذات کہانی ہے سروائیورز کی۔ یہ کہانی ہے ڈر سے لڑنے والوں کی، ڈر کے باوجود چلتے رہنے والوں کی۔ آواز کو ہتیار بنا کر حملہ کرنے والوں کی۔ یہ کہانی ہے خاموشی کو توڑ کر مندمل ہونے والوں کی۔