Story cover for جگنوؤں  کا شہر  by samreena_sehar
جگنوؤں کا شہر
  • WpView
    Reads 9,898
  • WpVote
    Votes 516
  • WpPart
    Parts 13
  • WpView
    Reads 9,898
  • WpVote
    Votes 516
  • WpPart
    Parts 13
Ongoing, First published Jul 03, 2020
یہ کہانی شروع ہوتی ہے آسٹریلیا کے علاقے بروم سے ۔۔۔۔
جہاں علیاہ میر شہزادیوں کی طرح زندگی گزار رہی ہے ۔۔۔۔۔
یہ کہانی مڑتی ہے پاکستاں کے گاؤں شاہ کوٹ کی طرف ۔۔۔۔۔
ایک علیاہ میر ہے جو شہزادیوںسی  ہے -------
ایک شاہ ویز ہے جو شہزادوں جیسا ہے----- 
ایک شاہ میر ہے جسے دیکھ کے بار بار دیکھنے کو دل کرے ۔۔۔۔
یہ۔کہانی ہے ایک سفر کی 
ایک باہمت لڑکی کی 
ایک مظبوط مرد کی 
ایکخوبصورت دل والے مرد کی ہے یہ کہا نی آپ کو ایک نئی دنیا میں لے جائے گی
All Rights Reserved
Sign up to add جگنوؤں کا شہر to your library and receive updates
or
#1book
Content Guidelines
You may also like
hamraaz epi 01 by FaiqaMughal
1 part Ongoing
داجی اپنے جگر گوشے کو دیکھ رہے تھے جو بپھرے شیر کی ماند دھار رہا تھا جیسے شادی کا نہی گردن کٹوانے کا کہہ دیا ہو۔ "میں زاریہ سے ہی شادی کروں گا بابا سن لیں آپ سب کان کھول دا جی آپ بھی سن لے میں اس سے محبت کرتا ہوں اور اسی سے شادی بھی کروں گا "زارون سب کی انکھوں میں آنکھیں ڈالے بہت کچھ جتا جاتا ہے گل نورین چھوٹی سی 13 سال کی عمر میں جس کے بابا اس وقت ہسپتال میں موجود زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے تھے اس کی ہستی بستی زندگی یک دم قیامت بن گئی تھی باپ کی فریاد پر اسے نا جانے اب شائد عمر بھر کا ہنر کاٹنا تھا۔ کیا تھا وہ بس اپنی نادانی میں اس سے محبت کر بیٹھی تھی جس کا ذکر اس کے بابا سے کیا تھا بابا بس جانے سے پہلے اسے اس کی خوشیوں سے نوازا چاہتے تھے۔ زارون خان اس کا والد زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے میرے جگری یار میرے جگر گوشے کی شائد آخری خواہش ہے اس نے بہت امید سے مجھ سے کہا ہے اور میں نے بھی اسے زبان دی ہے سن رہے ہو تم تمہارے باپ نے زبان دی ہے اسے اب کی بار زارون کے والد جہانگیرخان خان کی آواز گھونجی تھی جس میں بروقت غصہ اور بے بسی واضع تھی ۔بابا جان آپ نے ہی فضول میں رشتے داریاں شروع کی اور آپ ہی نبھائے بھی میں نے آپکو نہیں کہا تھا کہ جا کر انہیں میرے رشتے کے لیے زبان دے آئے زارون اپنی کالی سرخ ڈوروں سے لبریز آنکھیں جہانگیر خان کی آنکھوں میں گاڑے سرد لہجے میں کہتا ہے اسکی بات سنتے دروازے کے پیچھے چھپی 13 سالہ گل نورین کی گرین آنکھوں سے آنسو بے اختیار بہتے جاتے ہیں جو اپنی جان سے پیارے بابا جان کے غم میں پہلے بہہ رہے تھے اب اس بے حس انسان کے بے حس الفاظوں کی وجہ سے بہہ رہے تھے۔ اگر تم نے میری بات بات نا مانی زارون اجلال جہانگیر خان تو تمہیں اپنے مرنے پر میرا مرا ہوا منہ بھی دیکھنے نصیب نہیں کروں گا یہاں بیٹھا ہر ایک شخص سن لے کان کھول کر اگر میں اپنی نافرمان اولاد کی نافرمانی کی بعد اس دنیا سے کوچ کر جاتا ہوں تو کوئی بھی زارون اجلال خان کو نا تو میرے نام سے پکارنے گا اور ہی میرا منہ دیکھنے دے گا جہانگیر خان جوابا غصے سے زارون کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دھارتے ہوئے کہتے ہیں۔ جبکہ ان کی بات پر زارون بے یقینی سے اپنے باپ کو دیکھتا ہے کچھ ہی دھیر میں گل نورین منیر شاہ سے گل نورین زارون اجلال خان بن گئی تھی ۔ ---
You may also like
Slide 1 of 10
عشق_میرا_لازوال(مکمل) cover
اذیت خوگر cover
If BTS Members Belong To Desi Family  😂😏 cover
hamraaz epi 01 cover
°Zarurat yaa Zaruri° cover
QALB... ❤(COMPLETED) cover
MUNTAZIR (COMPLETE) cover
تصور بقلم نازش منیر cover
 عشق تیرا لے ڈوبا از زون شاہ cover
INTEZAR E WAFA❤ (Completed) cover

عشق_میرا_لازوال(مکمل)

25 parts Complete

ایسی لڑکی کی کہانی جو اللہ‎ سے عشق کرتی ہے۔۔۔جو اپنے محرم سے بے پناہ محبت اور عقیدت رکھتی ہے۔۔۔۔