Story cover for TUMHARY BAGHER HUM ADHURE( Season 2 )💖 by chakurawaan
TUMHARY BAGHER HUM ADHURE( Season 2 )💖
  • WpView
    Reads 4,387
  • WpVote
    Votes 270
  • WpPart
    Parts 22
  • WpView
    Reads 4,387
  • WpVote
    Votes 270
  • WpPart
    Parts 22
Ongoing, First published Dec 02, 2020
کہتے ہیں کہ اگر سانپ کو محبت سے پال کر اسے روز دودھ ہی پلا کر بڑا کیوں نا کرو وہ ڈسنا نہیں چھوڑے گا کیوں ۔۔ کیوں کے اسکی فطرت میں یہ چیز شامل ہے  اسی طرح انسان بھی ہے جسکی فطرت میں ہوگا تمھیں دھوکا دینا اسکے لیے تم اپنا سب قربان بھی کیوں نہ کردو وہ تمھیں موقع ملنے پہ سانپ کی طرح ڈسے کا ضرور۔۔۔۔۔۔۔۔ 🐍
All Rights Reserved
Sign up to add TUMHARY BAGHER HUM ADHURE( Season 2 )💖 to your library and receive updates
or
#438love
Content Guidelines
You may also like
hamraaz epi 01 by FaiqaMughal
1 part Ongoing
داجی اپنے جگر گوشے کو دیکھ رہے تھے جو بپھرے شیر کی ماند دھار رہا تھا جیسے شادی کا نہی گردن کٹوانے کا کہہ دیا ہو۔ "میں زاریہ سے ہی شادی کروں گا بابا سن لیں آپ سب کان کھول دا جی آپ بھی سن لے میں اس سے محبت کرتا ہوں اور اسی سے شادی بھی کروں گا "زارون سب کی انکھوں میں آنکھیں ڈالے بہت کچھ جتا جاتا ہے گل نورین چھوٹی سی 13 سال کی عمر میں جس کے بابا اس وقت ہسپتال میں موجود زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے تھے اس کی ہستی بستی زندگی یک دم قیامت بن گئی تھی باپ کی فریاد پر اسے نا جانے اب شائد عمر بھر کا ہنر کاٹنا تھا۔ کیا تھا وہ بس اپنی نادانی میں اس سے محبت کر بیٹھی تھی جس کا ذکر اس کے بابا سے کیا تھا بابا بس جانے سے پہلے اسے اس کی خوشیوں سے نوازا چاہتے تھے۔ زارون خان اس کا والد زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے میرے جگری یار میرے جگر گوشے کی شائد آخری خواہش ہے اس نے بہت امید سے مجھ سے کہا ہے اور میں نے بھی اسے زبان دی ہے سن رہے ہو تم تمہارے باپ نے زبان دی ہے اسے اب کی بار زارون کے والد جہانگیرخان خان کی آواز گھونجی تھی جس میں بروقت غصہ اور بے بسی واضع تھی ۔بابا جان آپ نے ہی فضول میں رشتے داریاں شروع کی اور آپ ہی نبھائے بھی میں نے آپکو نہیں کہا تھا کہ جا کر انہیں میرے رشتے کے لیے زبان دے آئے زارون اپنی کالی سرخ ڈوروں سے لبریز آنکھیں جہانگیر خان کی آنکھوں میں گاڑے سرد لہجے میں کہتا ہے اسکی بات سنتے دروازے کے پیچھے چھپی 13 سالہ گل نورین کی گرین آنکھوں سے آنسو بے اختیار بہتے جاتے ہیں جو اپنی جان سے پیارے بابا جان کے غم میں پہلے بہہ رہے تھے اب اس بے حس انسان کے بے حس الفاظوں کی وجہ سے بہہ رہے تھے۔ اگر تم نے میری بات بات نا مانی زارون اجلال جہانگیر خان تو تمہیں اپنے مرنے پر میرا مرا ہوا منہ بھی دیکھنے نصیب نہیں کروں گا یہاں بیٹھا ہر ایک شخص سن لے کان کھول کر اگر میں اپنی نافرمان اولاد کی نافرمانی کی بعد اس دنیا سے کوچ کر جاتا ہوں تو کوئی بھی زارون اجلال خان کو نا تو میرے نام سے پکارنے گا اور ہی میرا منہ دیکھنے دے گا جہانگیر خان جوابا غصے سے زارون کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دھارتے ہوئے کہتے ہیں۔ جبکہ ان کی بات پر زارون بے یقینی سے اپنے باپ کو دیکھتا ہے کچھ ہی دھیر میں گل نورین منیر شاہ سے گل نورین زارون اجلال خان بن گئی تھی ۔ ---
You may also like
Slide 1 of 10
سانول یار 😍❤. (COMPLETE) cover
hamraaz epi 01 cover
𝐍𝐎𝐎𝐑𝐒𝐄𝐄𝐍 cover
جانِ بہاراں❤(completed)✅ cover
"الطريق الصعب" cover
دل ریزہ ریزہ گنوا دیا۔۔❤ (Completed) cover
انوکھا چاند cover
QALB... ❤(COMPLETED) cover
#ناولز کی دیوانی cover
دل کے ہاتھوں صنم --(مکمل) cover

سانول یار 😍❤. (COMPLETE)

23 parts Complete

Hate to love🏵💕💜