Story cover for  ادھوری خواہشیں by mah_e_rooh
ادھوری خواہشیں
  • WpView
    Reads 57
  • WpVote
    Votes 7
  • WpPart
    Parts 4
  • WpView
    Reads 57
  • WpVote
    Votes 7
  • WpPart
    Parts 4
Ongoing, First published Jan 12, 2021
یہ کہانی حقیقت پہ مبنی ہے۔میرے دل کے بہت قریب ہے۔ کچھ حقیقتیں بہت تلخ ہوتی ہیں۔برداشت سے باہر مگر ہمیں برداشت کرنی پڑتی ہیں۔ہر خواہش پوری نہیں ہوتی۔کچھ خواب کچھ خواہشیں ادھوری رہ جاتی ہیں۔
امید کرتی ہوں آپ سب کو یہ کہانی بہت پسند آئے گی۔
All Rights Reserved
Sign up to add ادھوری خواہشیں to your library and receive updates
or
#93محبت
Content Guidelines
You may also like
hamraaz epi 01 by FaiqaMughal
1 part Ongoing
داجی اپنے جگر گوشے کو دیکھ رہے تھے جو بپھرے شیر کی ماند دھار رہا تھا جیسے شادی کا نہی گردن کٹوانے کا کہہ دیا ہو۔ "میں زاریہ سے ہی شادی کروں گا بابا سن لیں آپ سب کان کھول دا جی آپ بھی سن لے میں اس سے محبت کرتا ہوں اور اسی سے شادی بھی کروں گا "زارون سب کی انکھوں میں آنکھیں ڈالے بہت کچھ جتا جاتا ہے گل نورین چھوٹی سی 13 سال کی عمر میں جس کے بابا اس وقت ہسپتال میں موجود زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے تھے اس کی ہستی بستی زندگی یک دم قیامت بن گئی تھی باپ کی فریاد پر اسے نا جانے اب شائد عمر بھر کا ہنر کاٹنا تھا۔ کیا تھا وہ بس اپنی نادانی میں اس سے محبت کر بیٹھی تھی جس کا ذکر اس کے بابا سے کیا تھا بابا بس جانے سے پہلے اسے اس کی خوشیوں سے نوازا چاہتے تھے۔ زارون خان اس کا والد زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے میرے جگری یار میرے جگر گوشے کی شائد آخری خواہش ہے اس نے بہت امید سے مجھ سے کہا ہے اور میں نے بھی اسے زبان دی ہے سن رہے ہو تم تمہارے باپ نے زبان دی ہے اسے اب کی بار زارون کے والد جہانگیرخان خان کی آواز گھونجی تھی جس میں بروقت غصہ اور بے بسی واضع تھی ۔بابا جان آپ نے ہی فضول میں رشتے داریاں شروع کی اور آپ ہی نبھائے بھی میں نے آپکو نہیں کہا تھا کہ جا کر انہیں میرے رشتے کے لیے زبان دے آئے زارون اپنی کالی سرخ ڈوروں سے لبریز آنکھیں جہانگیر خان کی آنکھوں میں گاڑے سرد لہجے میں کہتا ہے اسکی بات سنتے دروازے کے پیچھے چھپی 13 سالہ گل نورین کی گرین آنکھوں سے آنسو بے اختیار بہتے جاتے ہیں جو اپنی جان سے پیارے بابا جان کے غم میں پہلے بہہ رہے تھے اب اس بے حس انسان کے بے حس الفاظوں کی وجہ سے بہہ رہے تھے۔ اگر تم نے میری بات بات نا مانی زارون اجلال جہانگیر خان تو تمہیں اپنے مرنے پر میرا مرا ہوا منہ بھی دیکھنے نصیب نہیں کروں گا یہاں بیٹھا ہر ایک شخص سن لے کان کھول کر اگر میں اپنی نافرمان اولاد کی نافرمانی کی بعد اس دنیا سے کوچ کر جاتا ہوں تو کوئی بھی زارون اجلال خان کو نا تو میرے نام سے پکارنے گا اور ہی میرا منہ دیکھنے دے گا جہانگیر خان جوابا غصے سے زارون کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دھارتے ہوئے کہتے ہیں۔ جبکہ ان کی بات پر زارون بے یقینی سے اپنے باپ کو دیکھتا ہے کچھ ہی دھیر میں گل نورین منیر شاہ سے گل نورین زارون اجلال خان بن گئی تھی ۔ ---
You may also like
Slide 1 of 10
دل کے ہاتھوں صنم --(مکمل) cover
دل تجھ کو دیا از قلم شائستہ جاوید  cover
لاڈوں میں پلّی (ناول) (مکمل)  cover
سانول یار 😍❤. (COMPLETE) cover
hamraaz epi 01 cover
تیرے سنگ(✔ Completed) cover
INTEKAAM (Complete)✅ cover
If BTS Members Belong To Desi Family  😂😏 cover
QALB... ❤(COMPLETED) cover
پرانی یادیں ۔ cover

دل کے ہاتھوں صنم --(مکمل)

32 parts Ongoing

one can't have everything "Business Tycoons " the SHAH Family...... Sikander Shah has a single son DAIM ALI SHAH (23)- Mr.arrogant fall in love with a prettty ' innocent soul that is HAYA AHMAD AMEEN(19)-