فلسطین کی دھرتی، خون سے رنگی ہوئی جہاں آسمان بھی، بے آواز سسک رہا ہے یہ سرزمین غم کی گواہ ہے، صدیوں سے خوابوں میں ڈوبی ہوئی، تکلیفوں سے لڑی ہوئی گزر چکے ہیں دن اور راتیں، بے شمار پھر بھی نہ سجھ سکی، اس کے دکھوں کا راز دہرہ کا سوال، کیوں یہ سرزمین روتی ہے؟ آہ! فلسطین، تیرے جسم پر دکھ کا ایک دریا بہتا ہے ہر گلی، ہر کوچہ، تاریخ کا گواہ ہے یہ زمین بس نہیں، روحوں کا درد بھی ہے لبیک ہے فلسطین! تیری آزادی کی دُعا دنیا کی آواز بن، تیرے حق کا پیغام رچا ہم سب تیرے ساتھ ہیں، تیری آزادی کی طرف جب تک زندگی ہے، تیرے خوابوں کا ہم سے رشتہ رہے گا برقرار فلسطین، تیری آواز، ہماری آواز ہے تُو آزاد ہو گا، یہ وعدہ ہمارا ہےAll Rights Reserved