
کھلونے بھی ھتیار پسند تھے ھتیارو کا شوق جو تھا نبھاٸی ہے کٸی دوستیاں زمانے کو دوست بنانے کا شوق جو تھا بچا رکھا تھا دنیا کی براٸیوں سے خود کو سکون کی زندگی گزار نے شوق جو تھا کی ہے اب تک محنت بہت خھواہشیں پوری کرنے کا شوق جو تھا ملے وقت تو پڑھتا تھا دنیا کردارو کو دنیا کو جاننے کا شوق جو تھا بدلا ہیں وقت بدلے ہیں حالات اب ہر شوق سے کیا ہے کنارا کھیلنے لگا ہوں لفظوں لکھنے لگا ہوں خود کو معلوم نہیں کیسے ہوا شوق جو پہلے نہ تھا۔All Rights Reserved
1 part