Eposide 5❤️

126 9 10
                                    

زین زین یہ کہا ہیں ہم؟ تم کچھ بول کیوں نہیں رہے؟لائبہ کو خطرے کی گھنٹی محسوس ہوتی ہے۔۔۔
لائبہ لائبہ لائبہ! کیا ہوگیا؟ تم پریشان کیوں ہورہی ہو؟ میں زین ہونا تمھارا دوست؟
نہیں تم وہ زین نہیں ہو! لائبہ خوف سے اُسے دیکھتے ہوئے بولتی ہے۔۔
ہا ہا ہا ہا۔۔۔  نہیں لائبہ میں وہی ہو جس سے تم نے ہاتھ ملایا تھا دوستی کا۔۔ میں وہی ہو جسے تم نے معاف کیا تھا۔۔ میں وہی ہو جسے تم نے پوری یونی کے سامنے تھپڑ مارا تھا۔۔
اچانک اُس کی آنکھوں میں غصہ آجاتا ہے۔۔۔
ززین۔۔ لائبہ کانپتی آواز میں بس یہی بول پاتی ہے۔۔
کیا زین؟ ہاں! وہ چیختا ہے۔۔۔ اور لائبہ کا ہاتھ زور سے پکڑ کر اپنی طرف کھینچتا ہے،۔،
لائبہ اُس کا یہ روپ دیکھ کر بہت ڈر جاتی ہے۔۔۔
زین ہاتھ ۔۔ میرا ہاتھ چھوڑوں۔۔۔ لائبہ کی آنکھوں میں بہت خوف تھا جسے دیکھ کر زین کے چہرے پر مسکراہٹ آگئی۔۔۔
کیا ہوا لائبہ بی بی؟ یہ خوف کس چیز کا ہاں؟ تھپڑ مارتے وقت یہ خوف کدھر تھا؟
لائبہ اُس کے بہت قریب تھی اور اُس کا ہاتھ زین کے ہاتھ میں تھا اور زین اپنی گرفت سخت کیے جارہا تھا۔۔۔
زین پلز مجھے چھوڑ دو۔۔ مجھے درد ہو رہا ہے۔۔ تم نے تو مجھ سے معافی مانگی تھی پھر اب۔۔
اف لائبہ تم بہت معصوم ہو۔۔ مگر کاش تھپڑ مارتے وقت بھی یہ معصومیت ہی دکھاتی تو آج اِس مشکل میں نا ہوتی۔۔۔
وہ اُس کی آنکھوں میں دیکھتا ہوا بولا۔۔۔
درد کی وجہ سے لائبہ کی آنکھوں میں آنسوں تیر رہے تھے۔۔
جسے دیکھ کر زین کے دل کو کچھ ہوا ۔۔۔ مگر پھر اُسے لائبہ کا تھپڑ سارے یونیورسٹی والوں کی اُس پر جمی نظریں یاد آگئی۔۔
اور اُس پر اُسی وقت حیوان طاری ہوگیا۔۔۔۔
پلیززین ایسے مت کرو تم جو کہو گے میں کرو گی۔۔۔ پلیز مجھے چھوڑ دو۔۔ وہ روتے ہوئے بولی۔۔۔۔
کیا زمانت ہے اِس بات کی کہ میں جو کہوں گا وہ کروں گی تم؟
رہنے دو تم لائبہ زمانت میں خود لوگا تم سے۔۔۔
یہ کہتے ہی وہ گاڑی سے نکل جاتا ہے اور لائبہ کی سیٹ کا دروازہ بھی جھٹکے سے کھولتا ہے۔۔۔
اُس کا ہاتھ پکڑ کر کھیچنے کے انداز میں باہر نکالتا ہے۔۔۔
زین ہاتھ  چھوڑوں میرا۔۔۔
لائبہ اپنا ہاتھ مسلسل کھینچتے ہوئے بول رہی تھی۔۔ مگر زین کچھ نہیں سن رہا تھا۔۔۔۔
ماما پاپا پلیزز بچا لے مجھے اِس درندے سے۔۔ آپ کی بیٹی بہت کمزور ہے۔۔ پتہ نہیں اُس وقت اتنی ہمت کہاں سے آگئی جو اِس درندے کو تھپڑ ماردیا۔۔اور اپنی زندگی کی سب سے بڑی غلطی کردی۔۔۔
لائبہ  سوچتے ہوئے  مسلسل اپنا ہاتھ چھڑوانے کی کوشش کر رہی تھی۔۔
زین اُسے ایک پرانی عمارت میں لے آیا۔۔۔ اور جھٹکے سے اُس کا ہاتھ چھوڑ دیا۔۔۔
لائبہ چچچچچ! تم کتنی کمزور ہو۔۔ مجھے تو لگتا تھا کے بہت بہادر ہو جو سب کے سامنے تم نے زین شاہ کو تھپڑ مارا؟
ہائے! کاش اُس وقت بھی بہادر نا ہی بنتی تو آج یہ دن نا دیکھنا پڑتا تمھیں۔۔۔
لائبہ کی آنکھیں ضبط سے لال ہورہی ہوتی ہے۔۔۔
اور اچانک ہی وہ زین کو کالر سے پکڑتی ہے۔۔۔
مجھے کمزور مت سمجھو زین۔۔ اگر میرے ماما پاپا کو تمھاری اِس حرکت کا پتہ چل گیا نا تو نہیں بچو گے تم۔۔
کون سی حرکت لائبہ بی بی ابھی تو میں نے کچھ کیا ہی نہیں۔۔
میں تمھاری زندگی ایسی برباد کرو گا۔۔ کے تم روزانہ  مجھے تھپڑ مارنے پر پچھتاؤ گی۔۔۔
بھول ہے تمھاری۔۔ کیونکہ آج مجھے ایسا لگتا ہے کہ میں نے بہت اچھا کیا تم جیسے کو تھپڑ مار کر۔۔ کل تک جو پچھتاوا مجھے آیا تھا آج تو وہ بھی چلا گیا۔۔۔
پچھتاؤ گی اپنے ہر ایک لفظ پر پچھتاؤ گی لائبہ۔۔۔ چلو جلدی سے تیار ہوجاؤ ہمارا نکاح ہونے والا ہے۔۔ اور مجھے اپنی دلھن روتی ہوئی بلکل نہیں چاہیے۔۔۔
ہنہ! میں اور تم سے نکاح؟ مر جاؤ گی مگر یہ نہیں کرو گی تم جیسے گھٹیا۔۔
بس لائبہ بس۔۔ نکاح تو ہمارا ہوگا اور آج ہی ہوگا۔۔۔ پھر تمھیں تمھاری اوقات اچھے سے یاد دلاؤ گا۔۔۔
کک کیا مطلب ہے تمھارا۔،،
یہ تصویریں دیکھوں۔۔ کچھ یاد آیا؟ زین لائبہ کے سامنے کچھ تصویریں رکھتا ہے۔۔
اُن کو دیکھ کر لائبہ کا سانس رُک جاتا ہے۔۔
یہ یہ یہ جھوٹ ہے۔۔۔ لائبہ بے یقینی سے زین کو دیکھتے ہوئے بولتی ہے۔۔
اُن تصویروں میں لائبہ اور زین ایک دوسرے کے بےحد قریب ہوتے ہے۔۔ یہ اُس وقت کی تصویریں ہے جب زین لائبہ سے معافی مانگنے کے لیے اُسے لے کر جاتا ہے ۔۔ اور پانی کی وجہ سے لائبہ گرتی ہے مگر زین پکڑلیتا ہے۔۔ اُس وقت یہ تصویریں زین کا کوئی دوست لیتا ہے۔۔۔ اور اُن کو اپنے حساب سے (edit) بھی کرلیتا ہے۔۔ جس وجہ سے وہ بلکل (real) لگ رہی ہوتی ہے۔۔۔۔ زین نے اپنے اُس دوست کو اس کام کے لیے پیسے دیے ہوتے ہیں۔۔
ایک اور بات اُس وقت پانی بھی میں نے گرایا تھا۔۔
مم مطلب تم شروع سے ہی۔۔۔
ہاں۔۔ اور وہ تمھارے ڈرائیور کی گاڑی بھی میرے ہی آدمیوں نے خراب کی ۔۔،
اا اس کا مطلب کے تم یہ سب شروع سے ہی۔،،،
ہا بلکل۔۔
مطلب تمھیں اپنی غلطی کا احساس کبھی ہوا ہی نہیں؟
میری غلطی؟ 
ہا تمھاری ہی غلطی تھی۔،، اور آگے جب تمھیں احساس ہوگا تو بہت دیر ہوجائے گی۔۔ اور تب میں تمھیں معاف نہیں کروگی۔۔
بھول ہے تمھاری کے زین کبھی تم سے معافی مانگے گا۔۔
چلو شاباش تیار ہوجاؤ اب۔،،
نہیں میں نہیں کروگی تم جےسے گھٹیا انسان سے نکاح۔۔۔ میرے ماں باپ کو مجھ پر بہت یقین ہے۔۔ تم نے جو جھوٹ دکھانا  ہے دکھادو۔۔ وہ تم پر یقین نہیں کرے گے۔۔
ہممم مجھے لگ رہا تھا کے تم ایسے نہیں مانو گی اس لیے میں نے اِس کا بھی انتظام کیا ہے۔۔۔ تمھارے پاپا اِس وقت اوفس میں بیٹھے ہے اور میرے آدمی اُن پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔۔ دیکھنا چاہو گی؟چلو دیکھا دیتا ہو۔۔
اُس کے بعد وہ اپنا موبائل نکالتا ہے اور کسی نمبر پر کال کرتا ہے۔۔
ہیلو شاہد؟
جی سر
زین فون سپیکر پر کرتا ہے۔۔
سر اب کیا کرنا ہے۔۔ وہ آدمی ابھی آفس سے باہر نکل رہا ہے۔۔ آپ کہے تو شوٹ کردے؟
نہیں! لائبہ چیختی ہے اُس کی آنکھوں سے آنسوں بہنا شروع ہوجاتے ہیں۔۔
نہیں زین پلزز تت تم جو کک کہو گے میں کر نے کے لیے تیار ہو۔۔
بس میرے پاپا کو کچھ مت کرنا زین پلزز میں ہاتھ جوڑتی ہو تمھارے سامنے۔۔
ہاں شاہد کچھ مت کرو اُسے جب تک میں نا کہو۔۔۔ مگر وہاں سے ہلنا نہیں۔۔
ہمم (that's like a good girl) اب چلو اگر اپنے پاپا کی زندگی چاہتی ہو تو تیار ہوجاؤ۔۔
لائبہ روتے روتے وہی بیٹھ جاتی ہے۔۔ زین اُسے ایسے ہی چھوڑ کر کمرے سے نکل جاتا ہے۔۔
باہر آکر زین بہت پریشان ہوجاتا ہے۔۔
میں غلط تو نہیں کر رہا؟ نہیں بلکل نہیں جو اُس نے کیا اُسے اُس کا حساب دینا ہوگا۔۔۔ مگر اُس کے آنسوں مجھ سے دیکھے کیوں نہیں جارہے؟ نہیں یہ سب میرے دماغ کا فطور ہے ۔۔
اس وقت زین کے سر پر بدلے کا بھوت سوار تھا۔۔ اس لیے وہ اپنے اندر کی آواز کو دبا رہا تھا۔۔
لائبہ کمرے میں بیٹھی اپنی قسمت پر رو رہی تھی۔۔
میں کیسے اُس جیسے گھٹیا انسان سے نکاح کرلو؟ میں نے اپنے ہمسفر کے بارے میں ایسا تو نہیں سوچا تھا۔۔ اللہ جی میری مدد کرے۔۔
ابھی وہ سوچ رہی ہوتی ہے کہ مولوی صاحب کے ساتھ زین اور کچھ لوگ اندر آتے ہیں۔۔ لائبہ فوراً سر پر دوپٹا لیتی ہے۔۔
مولوی صاحاب نکح شروع کرتے ہیں۔۔ لائبہ کے آنسوں ابھی بھی جاری رہتے ہیں۔۔ مولوی صاحب پہلے لائبہ سے پوچھتے ہیں۔۔ کانپتی ہوئی آواز میں لائبہ بولتی ہے۔۔
قق قبول ہے۔۔ اور ساتھ ہی وہ ہچکی لیتی ہے۔۔
لائبہ کے ہاتھ کانپ رہے ہوتے ہیں ۔۔ جن سے وہ دستخط کرتی ہے۔۔ اُسے اپنی فکر نہیں تھی۔۔ اُسے اپنے ماں باپ کی عزت کی فکر تھی۔۔
زین مسلسل لائبہ کو دیکھ رہا تھا۔۔ لائبہ کی کپکپاہٹ زین سے چھپی نہیں تھی۔۔ مگر اِس وقت زین کا ضمیر سویا ہوا تھا۔۔
آخر کچھ ہی منٹ میں لائبہ ہمیشہ کے لیے زین کی ہوجاتی ہے۔۔
سمجھ نہیں آرہی اپنی قسمت پر ہنسو؟کہ آنسوں بہاؤ؟
لائبہ سوچ رہی ہوتی ہے۔۔
چلو آؤ تمھیں گھر چھوڑ دو۔۔ زین لائبہ کو دیکھ کر بولتا ہے۔۔
اور اگر تم سوچ رہی ہو کہ گھر جاکر سب کو سب سچ بتادوگی تو یہ تمھاری غلط فہمی ہے۔۔ میرے پاس جو تصویریں ہیں اور یہ نکاح کے کاغذات،، ہمارے پیار کو ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں۔۔
مجھے اُمید ہے کے کؤئی بےوقوفی نہیں کروگی تم۔۔ اور اگر تم نے اِس نکاح کا ذکر لاریب تک سے کیا تو یاد رکھنا اُسی دن یہ تصویریں اور نکاح کے کاغذات پوری یونیورسٹی میں پھیلا دوگا۔۔
وہ مسلسل لائبہ کو دھمکی دے رہا ہوتا۔۔۔
اب چلو یا پھر اِدھر ہی بیٹھنے کا ارادہ ہے؟
لائبہ اِس وقت بلکل صدمے میں ہوتی ہے اُسے زین کی کسی بات سے کؤئی غرض نہیں تھا۔۔ اُسے اپنی عزت سے زیادہ اپنے والد کی عزت کی فکر تھی اِس لیے اُس نے بھی ابھی یہی سوچا تھا کے وہ اِس بارے میں کسی کو کچھ نہیں بتائے گی۔۔
لائبہ زین کے پیچھے چلتے ہوئے گاڑی تک آتی ہے اور بیٹھ جاتی ہے۔۔
زین گاڑی سٹارٹ کرتا ہے۔۔
ویسے کیسا لگ رہا ہے مسسز زین بن کر؟زین طنزیہ پوچھتا ہے۔۔
لائبہ اُسے صرف گھوری سے نوازتی ہے۔۔ اِس وقت وہ کچھ بولنا نہیں چاہتی۔۔
لائبہ کا گھر جیسے ہی آتا ہے وہ بِنا زین کو دیکھے گاڑی سے نکلتی ہے۔۔ اور دروازہ زور سے مارتی ہے۔۔
اووو میڈم! تمھارے ابا جی کی گاڑی نہیں ہے۔۔ زین غصے سے بولتا ہے۔۔
لائبہ اُس کی آواز کو نظرانداز کیے اندر چلی جاتی ہے۔۔
تمھیں تو کل بتاؤ گا میں۔۔ زین بھی گاڑی سٹارٹ کیے آگے نکل جاتا ہے۔۔
۔
.
.
G tuw kesa laga ep?apne reviews zror share krye ga koi glti hogai hu tuw mafi... vote commemt lazmi krye ga..

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Jan 20, 2021 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

محبت یا جنگWhere stories live. Discover now