"بھیا اپ ناشتہ کرلیں پھر یونی ڈراپ کر دیے گا۔" ویشال حارث کو ناشتہ دیتے بتانے لگی ۔
"اشی نے کچھ کھایا؟ " حارث اسکی بات نظر انداز کر کے پوچھنے لگا ۔
" جی، کل چاۓ کے ساتھ بسکٹ دیئے تھے " ویشال بیگ پیک کرتی اسے جواب دینے لگی
" میں اسکو دیکھ کر اتی ہوں تاکہ کسی چیز کی ضرورت ہو تو دے دوں ! " ویشال حارث سے کہتی اوپر کی جانب بڑھی ہی تھی کہ اسے سامنے سے اتی ایشال کو دیکھا
لیمن رنگ کی سادی کرتی اور اسی کا ہم رنگ پجامہ پہنے ساتھ وائٹ دوپٹہ جو اس نے شانوں پر پھیلایا ہوا تھا بالوں کی چٹیا بناے ۔ سر کی پٹی اب وہ اتار چکی تھی اور اب ننھا سا بینڈیج ٹیپ لگا ہوا تھا کندھے پر بیگ لٹکاتی وہ نیچے ہی ارہی تھی مگر اسکے گلے میں وہ لکٹ اج بھی نہیں تھا ۔
" کہاں جا رہی ہو ؟ " ویشال اس سے بیگ لیتی پوچھنے لگی ۔
" بھیا مجھے یونی جانا ہے ایک ہفتے کا لوس ہو گیا ہے!! " ایشال اسکو نظر انداز کرتی حارث سے کہنے لگی ۔
"مگر گڑیا تمہاری طبیعت ۔۔۔؟؟" حارث کی بات ختم ہونے سے پہلے ہی ایشال بول پڑی
" میں بلکل ٹھیک ہوں بھیا اور گھر رہونگی تو اور بیمار ہو جاؤنگی!! "
" اچھا ٹھیک ہے مگر پہلے یہ جوس پیلو پھر چلتے ہیں!" حارث اسکو جوس دیتا کمرے کی طرف بڑھ گیا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔" یار اج کلاس لینے کا بلکل موڈ نہیں ہے!!" میر افسردہ سا وجدان کو دیکھ کر کہنے لگا
" زندگی میں پہلی بار کوئی سہی بات کی ہے تو نے ۔" وجدان ہامی بھرنے لگا
"تو کیا خیال ہے چل۔۔۔یں " میر وجدان سے کہنے لگا جب اسے سامنے سے اتی ایشال اور ویشال دیکھائی دیں ۔
" اسلام و علیکم! ایشال نے با اواز بلند سلام کیا دونوں کو
" وعلیکم السلام! ایش تم کیوں آئ ۔۔ آئ مین تمہیں ارام کرنا چاہیے تھا ایک دو دن تو کم سے کم !! " وجدان ایشال کو دیکھتا فکرمند لہجے میں بولا۔
" نو آئ ایم فاین ناؤ ۔۔ " ایشال نے ارام سے جواب دیا ۔
" گریٹ !! " اب کی بار میر نے جواب دیا تھا۔
" کلاس میں نہیں جانا ؟" ایشال ان دونوں کو دیکھتے بولی ۔ ویشال کو تو وہ یکسر نظر انداز کر چکی تھی ۔
" امم ہاں چلو ویسے ہمارا ارادہ تو نہیں تھا اب چونکہ ہماری بہن تشریف لے آئ ہیں تو چلو اب " میر کہتا وجدان پر چوٹ کر گیا ۔
" ہاہاہاہا ۔۔۔ چلو " ایشال نے کہا تو سب چل دیے مگر پیچھے سے اتی جانی مانی آواز پر انکے قدم رکے
" مجھے بھلا کیسے بھول سکتے ہو تم لوگ ؟" فاریہ وجدان اور میر کو دیکھتے بولی لیکن جب نظر اس پر گئی تو آنکھیں حیرت سے پھیل گئیں۔