Tum Mere raho

15 1 0
                                    

اس نے جوں ہی کمرے میں قدم رکھا. فون کی بیل ایک دم بجنے لگی. اس نے ایک نظر سیل فون کی طرف دیکھا. پھر غصے کے عالم میں سفید رنگ کی گیند کو دیوار پر پوری شدت سے دے مارا. ہاتھ میں پکڑی ہاکی اور پسینے سے تربتر شرٹ اتار کر بیڈ پر پھینکی. فون کی بیل تو اتر سے بجتی جارہی تھی. اب وہ صوفے پر بیٹھ کر جوتوں کے تسمے کھول رہا تھا. وہ ابھی تک بجتی بیل کی طرف متوجہ نہیں ہوسکا تھا، کیونکہ وہ ذہنی طور پر یہاں موجود ہی نہیں تھا. وہ ابھی تک خود کو ہاکی کے میدان میں محسوس کر رہا تھا.

سوگز لمبے اور ساٹھ گز چوڑے ہاکی کے اس میدان میں ابھی تک تماشائیوں کا ہنگامہ مچا ہوا تھا. اور آج کی شکست بری طرح اسے تلملا رہی تھی.
تھوڑی دیر اس نے فون کے بند ہوجانے کا انتظار کیا. پھر کچھ سوچ کر گویا کرنٹ کھا کے اٹھا.
"وہ مائی گاڈ! اگر لالہ کا فون ہوا تو...... وہ کس قدر پریشان ہو رہے ہوں گے".
پھرتی سے فون اٹھا کر اس نے اسکرین کی طرف دیکھا. اس اسکرین پر چمکتا نمبر اجنبی نہیں تھا. وہ پچھلے ایک سال سے اس نمبر سے آنے والے ہر کال نہ چاہتے ہوے بھی اٹینڈ کے کر رہا تھا. وہ تھوڑی دیر مزید سوچتا رہا. شاید دوسری طرف موجود ڈھیٹ انسانوں کو کچھ شرم آجائے. مگر اسے غیرت بھلا کہاں آسکتی تھی. اس نے دانت پستے ہوے کال ریسیو  کی.

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Feb 09, 2016 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

Tum Mere RahoWhere stories live. Discover now