آنکھوں کی نمی میں دھندلے عکس ہوگئے تھے تمہارے ۔۔۔
ورنہ یاد تو تم کل اور آج کے طرح ہو ۔۔۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔💐💐💐💐 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
فرقان تم اسے بتا کیوں نہیں دیتے ؟
کیا بتاؤں ؟؟
اب یہ بھی ہم بتائیں ؟ ۔۔۔۔ یار ۔۔۔۔ تم بولو نا تم اس سے پیار کرتے ہو ۔۔۔
کیا وؤ مان جائی گی ؟؟
ہاں کیوں نہیں مانے گی پیسے والے ہو good looking ہو اور کیا چاہیے ؟
سادی (saddi) ہر بات پیسے سے نہیں ہوتی ہے یار احساس بھی کچھ ہوتے ہیں ..
ہاں تو تم پیار بھی کرتے ہو اس سے
میں شاید اس سے کھہ نہ پاؤں ۔۔۔ (فرقان کی آواز دل سے آہ بھرتے آئی تھی )
سادی (sadi) زور سے ہنسہ تھا اور تالی بجاتے اٹھنے کا کھا تھا
کہاں ؟فرقان نے اٹھتے ہوۓ پوچھا
یار کلاس میں چل یہاں بیٹھے پاگل ہو جاۓ گا شق ہو رہا ہے مجھ ۔۔۔۔وؤ روز ایسے ہی وہاں بیٹھ کے بس اسے دیکھتا تھا اس کی آنکھون کو اپنی اور دیکھتے ہی آنکھیں گھما دیتا جا وہاں سے اٹھ جاتا تھا ۔ پر آج تک ایک لفظ بھی نہ بول سکا تھا ۔ ۔ ۔ ۔ پورا مہینہ ایسے ہی ایک دوسرے کو دیکھتے ہی گذر گیا تھا نہ گڑیا نے کبھی کچھ کہا تھا نہ فرقان نے ۔۔۔۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 💐💐💐💐💐 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
گڑیا ۔۔۔ فرحا نے آہستہ سے گڑیا کو بلایا تھا جو اپنے کتابوں میں کھوئی ہوئی تھی
گڑیا بھری ہو کیا اگلی بار زور سے چلاتے ہوۓ کہا
کیا ؟؟؟؟ پڑھنے دو نا (فرحا کی طرف دیکتے ہوئی کہا )
وؤ میں اس لڑکے کے بارے میں سوچ رہی تھی ( فرحا نے اپنے بیڈ سے اٹھتے گڑیا کے برابر میں آتے کہا ۔۔
ہیں ؟ کیا ؟ کونسا لڑکا ؟؟ گڑیا نے شکل بناتے پوچھا ۔
وؤ کینٹین والا لڑکا (فرحا نے انگلی سے اشارہ کرتے ہوۓ کہا ) جسکا صبح پوچھ رہی تھی تم )
اچھا اسے کیا ہوا ؟ گڑیا کا دھیان بلکل فرحا کی باتوں میں نہیں تھا ۔۔
کچھ نہیں (فرحا نے اٹھتے ہوۓ کہا ۔ فرحا جانتی تھی گڑیا اگلی بار جواب نہیں دے گی )
اچھا سنو فرحا ؟؟
ہان بولو ؟ فرحا نے excided ہوتے گڑیا کے برابر میں آتے پوچھا
وؤ Assignment دینا اپنا کام ہے مجھ گڑیا نے نیچے اپنے کتابوں میں کچھ ڈھونڈتے ہوۓ کہا
کیا ؟؟ فرحا نے زور سے کہا جیسے سنا نہ ہو
ہاں Assignment دو اپنا sr faraz والی بھئی دو کیا ہوگیا ہے ۔۔ (گڑیا نے ہاتھ کا اشارہ کرتے ہوۓ کہا )
کہاں جا رہی ہو ؟
نہیں لکھی ہے فرحا نے بیزاری سے روم سے جاتے ہوۓ کہا
تم نے لی تھی پھر کیوں نہیں لکھی ؟؟
فرحا نے سنی ان سنی کی تھی ۔۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 💐💐💐💐💐 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
احد تم ؟ (فرحا نے دروازہ کھولتے ہوۓ کہا )
ہاں میرا گھر ہے میں ہی آؤں گا نہ
تو تم نے کہا hostil میں رہو گہ تم ۔۔
ہاں تو گھر نہیں آؤں گا کیا ؟؟
تو تم یہاں آتے رہو گے ؟؟ ۔۔۔۔
ارے جگہ دو ۔۔۔ دروازہ پے ہے پولیس سٹیشن کھول رکھی ہے ۔۔۔
ہاں تو آؤ منا کب کیا ہے ؟؟(فرحا نے مون بناتے کہا )
اچھا گڑیا کہا ہے ؟؟ (احد نے آگے جاتے ہوۓ پوچھا )
اپنی روم میں ۔😏
اچھا تم بھی آؤ بات بتانی ہے ۔۔۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 💐💐💐💐💐💐۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
کیا ؟؟ یہ کیا تریکا ہے ؟
ہاں بابا سائیں نے کہا ہے وؤ خود آکے دیکھان گے کے ہم کیسے رہ رہے ہیں ۔۔۔ (احد نے خلاصہ کیا )
پلیز احد کچھ کرو یہاں آے بابا سائیں تو ان کو سب پتا چل جاۓ گا (فرحا نے ہاتھ جوڑتے کہا )
میں کیا کروں اب ؟؟ (احد نہ لاتالکی دکھائی )
میں تم ہے نہیں چھوڑوں گی احد کے بچے فرحا نے تکیہ مارتے ہوۓ کہا
احد نے تکیے کو پکڑ لیا تھا ورنہ سیدھے احد کے مون میں رسید ہونا تھا
گڑیا دیکھو اسے ابھی مینے مارا نہ امان کو شکایت لگا دے گی
احد فرحا بس کرو بابا آ رہے ہیں اس کا سوچو اور تم دونو ہو کے لڑے جا رہے ہو
بھائی بابا کی شرط کیا تھی ہمیں یہاں بھجنے کی پہلے وؤ بتاؤ
گڑیا اس کا کیا کرنا ہے ؟؟؟ (احد نے شوک ہوتے پوچھا)
بتاؤ شاید ہم کوئی plan بنا سکیں ۔۔
پہلے تو وؤ لڑکیوں کو پڑھنے نہیں دیں گے
یار احد یہ بات چھوڑو کام کی بات بتاؤ (فرحا نے مون بناتےہوۓ کہا )
ہاں تو تم یاد رکھتی نہ باندری کس نے کہا بھول جاؤ ۔۔۔
گڑیا اپنے بھائی کو سمجھاؤ ورنہ خون ہو جاۓ گا یہاں (فرحا نے تیز آنکھوں سے فرحا کو دیکھتے ہوۓ کھا )
احد کچھ بولنے ہی والا تھا کے گڑیا نے بیچ میں بولا
تم دونو بس کرو ۔۔ بابا سائیں کو اگر سچ پتا چلا نہ تینو کو پھانسی ہونی ہے
احد 3 وؤ پوانٹ بتاؤ جو بابا نے یہاں آتے کہے تھے
او بہن تین نہیں تھے پوری کتھا تھی
پوچھہ تو ایسے رہے ہو جیسے تم دونو کو پتا ہی نہ ہو
ہم نے یہاں آنے کی خوشی میں گور ہی نہیں کیا فرحا نے معصومیت سے کہا
بھائی پوانٹس
ہاں بتا رہا ہوں
پہلے تو بابا کو یہ پتا ہے کے ہم ایک university میں ہے جو کے بابا سائیں کی شرط بھی تھی
ہان تو گڑیا محترمان کو اس university میں نہیں پڑھنا تھا
فرحا اگر میری اچھی uni میں ہو رہی تھی تو کیوں میں اس اس بیکار uni میں پڑھوں
سنا احد تمہاری uni بیکار ہے
احد بعد میں بحس کرنا ابھی solution ڈھونڈو (فرحا نے ریکویسٹ کی )
ہاں چلو ۔۔۔۔ احد ابھی یہ بات جانتا تھا شاید تبھی کچھ نہیں کہتا تھا اس معاملے میں)
دوسرا کے ایک ہی گھر میں رہیں گے اور دو guards اور دو servant اور ہاں میں تم دونو کا چوکیدار بن کے گھوموں گا ۔
گارڈ کا مثلا تو حل ہوگیا تھا نہ احد ؟؟
ہاں پر فرحا بابا سائیں نے جو کہا ہے وو دو تین مہینہ بعد پھر سا اسی بات پے آ جاتے ہیں ۔
اچھا سنو ۔۔۔تم دونو سوچو کیا کرنا ہے ابھی (گڑیا نے پریشان ہوتے ہوۓ کہا )
میں اپنا سامان لیکے آتا ہوں پہلے تو (احد نے اٹھتے ہوۓ کہا)
ہاں یہ ٹھیک بھائی باکی کیا کرنا ہے آپ کے آنے تک ہم سوچ کے رکھتے ہیں (گڑیا نے ہاں مین ہاں ملائی )
فرحا پلیز میرے لیا روم سیٹ کر دینا اور ہاں چاۓ بنا دو پہلے بعد میں جاتا ہوں (احد نے بیٹھتے ہوۓ کہا)
اوپر والا روم میں رہ لینا نہ تھوڑی دن کی تو بات ہے
کیا ؟مجھ میرا روم چاۓ یہ خالی کرو شرافت سے زیادہ ہوشییار نہ بنو فرحا امیر میر مرتضیٰ (احد اکثر لڑتے ہوۓ اسے پورے نام سے پکارتا تھا )
احد کے بچے ۔۔۔۔۔۔ فرحا ابھی کچھ کہنے ہی والے تھی آگے تو گڑیا نے بیچ مین بولا
بھائی یہ روم خالی کرنے میں ٹائم لگے گا پھر آپ کا سامان ٹھیک کریں پھر اپنا پلیز آپ دوسرے روم میں رہیں نہ (گڑیا نے ruequest کی تھی )
اچھا چلو ٹھیک ہے (احد نے کچھ سوچتے ہوۓ کہا ) میں آیا بس سامان لیکے university کا مثلا آکے دیکھیں گے ۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 💐💐💐💐💐 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ پلیز احد ہم نہیں چھوڑیں گے uni تم یہاں آ جاؤ نہ بابا سائیں کو بتانا وو تمہاری Admission یہاں کروا دیں گے نہ
فرحا پاگل ہو گائی ہو ؟؟ بابا سائیں نے ہمیں واپس لے جاکے اس گاؤں میں بیٹھا دینا ہے اگر انہیں پتا چلا کے ہم الگ الگ uni میں تھے (گڑیا نے فرحا کو سمجھانے والے انداز میں کہا )
تو کیا کریں ؟؟ مجھ نہیں جانا کسی بھی دوسری جگہہ ۔۔۔ فرحا احد کی اس بات سے بلکل مطمعین نہیں تھی
پلیز احد پلیز میرے لیے
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 💐💐💐💐 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
الوداع کہ کے جب کوئی لوٹ آئے
تو سمجھ جانا ۔۔۔۔
وو تیری اہمیت جان چکا ہے ۔۔۔۔ 💔
YOU ARE READING
"الہام عشق"
Short Storyاسلام علیکم میرا پیارے ریڈرس 💐💐💐 آپ پڑھہ رہے ہیں *الہام عشق * یہ ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جو ہر ٹوٹے رشتنے کو جوڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اور اس ناول میں محبت کو ادھورا دکھایا گیا ہے۔ ادھوری محبت بے وفائی نہں ہے۔ اس کی وجہہ صرف اور صرف یہ ہے ک...