علینا نے اس دن سکس کے جس نشے سے مجھے روشناس کرایا تھا وہ سب میرے لئے ایک خواب کی تعبیر تهی. مجھے لگتا تھا کہ ایسا صرف موویز ہی میں ہو سکتا جب تین چار لوگ مل کے سکس کا مزےدار کھیل کھیلتے.
مگر علینا کی وجہ سے میں اس کا مزا چکھ چکا تھا. میرے لیے یہ ایک ایسا واقعہ تها جس نے میری آنے والی زندگی بدل دی. میرے اردگرد کے تعلقات کی نوعیت یکسر بدل گئی. میرے سوچنے کا انداز بدل چکا تھا. روزوشب بدل گئے. میں اور علینہ بہت قریب آ چکے تھے. ہماری ملاقتیں معمول کے مطابق ہوتی کیونکہ ماریا ساتھ ہوتی. اور الگ ملنے کا موقع نہ ملتا. مگر ہم جس طرح ملتے اور ایک دوسرے کا خیال کرتے اور گفتگو کے بدلے ہوئے انداز کو ماریا نے بهی محسوس کیا. اور ایک شام یونیورسٹی سے واپس جاتے ہوئے ماریا نے مجھ سے پوچھا کے فراز کیا بات ہے آج کل علینہ اور تم کچھ بدلے بدلے لگ رہے. میں نے اس اچانک سوال پہ تھوڑا گھبراتے ہوئے کہا کہ نہیں ایسی تو کوئی بات بھی نہیں.
ماریا: اگر ایسی بات نہیں تو تمہیں پسینہ کیوں آ گیا میری بات سن کے تم گبهرا کیونکر گئے.
میں چپ رہا کیوں کہ مجهے سے اس بات کا کوئی جواب نہیں بنا.
ماریا: فراز خاموش کیوں ہو. میں تیری بہن کے ساتھ ساتھ دوست بهی تو ہوں. کوئی ایسی ویسی بات ہو تو بتاؤ ہو سکتا میں کچھ مدد کر سکوں تم دونوں کی. ماریا نے شرارت بهرے لہجے میں اپنی ایک آنکھ کو دباتے ہوئے کہا.
میں مادیا کی بات سن کر تھوڑا ریلکس ہوا اور کہا نییں بہن ایسی ویسی کوئی بات نہیں.
ماریا: اچها ایسی ویسی کوئی بات نہیں تو پهر تم علینہ کے اگے پیچھے کیوں پھرتے ہو. اور وہ بهی آج کل بڑے سکسی لباس پہن کر آتی یونیورسٹی اور اکثر اوقات تم دونوں مجھے اگنور کر کہ اکیلے ہی کہیں نہ کہیں مصروف ہوتے. تیری بڑی بہن ہوں بچے.
سچ بتا چل کیا رہا.
کچھ نہیں ماریا ! کیوں شک کر رہی. میں نے ہنستے ہوئے کہا.
نہ بتاؤ! علینہ سے پوچھ لوں گئی صبح یونیورسٹی جا کے. علینہ نے نے سپاٹ لہجے میں جواب دیا.
مجهے سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ کیا کہوں اب.
ماریا کی بات سچ تهی. ہماری یونیورسٹی کی روٹین سچ میں بدل گئی تھی. ہمیں جب کبهی موقع ملاتا ہم kiss کرتے. یا ایک دوسرے کو چھوتے. اور بغلگیر ہوتے. مگر اس سے زیادہ کچھ نہ ہو سکا. اور ہم اس بات سے پرشان بهی تهے کہ ہمیں کچھ کرنے کا موقع نہیں ملا رہا. کہ ہم اپنی مرضی سے اپنی تنہائی کو انجوائے کر سکیں. کیوں کہ ماریا کے ہوتے ہوئے ہم گرین بیلٹ نہ جا سکے. بس کبهی کبھار لائبریری یا واش رومز ایریا میں مواقعہ مل جاتا کہ ہم کو چند پل کی تنہائی میسر آتی. جس سے ہم دونوں کا دل نہ بهرتا. اور دونو ایک دوسرے کو ملنے اور سکس کا مزہ لینے کو ترس رہے تھے. اور اس بات کا اظہار علینہ فون پر کر چکی تھی.
ماریا کے شک کی ایک وجہ میرا اور علینہ کا فون پر بات کرنا بهی ہو سکتا تھا. کیوں کے اکثر رات کو میں علینہ کے ساتھ فون پر گفتگو کرتے ہوئے مصروف ہوتا اور میری اور ماریا کی گهر پر ملاقات بہت کم ہو گئی تھی.
پر فون کالز کی وجہ سے میں اور علینہ جنسی طور پر قریب آ چکے تھے مگر ماریا سے دور. اور اس بات کو ماریا نے بهی محسوس کر لیا تها. کیوں کے ماریا کی یونیورسٹی میں علینہ کے علاوہ کسی سے دوستی نہ تهی. ہم دونوں تو اپنی مستی میں لگے ہوئے تھے. مگر ماریا تنہا ہوتی گئی.
اس موقع پر میں نے جهوٹ نہ بولنے کا ارادہ کر لیا. اور کہا ماریا اس بارے میں ہم گهر جا کر بات کرتے.
ماریا: ہاں ٹھیک ہے. مگر ہمیشہ کی طرح ہمارے درمیان جهوٹ نہیں آئے گا.
جی ماریا.. i never tell a lie. That is sure.