میری ہتھیلی کو انبیا کی نبوتوں کا نصیب سمجھے
میری تبیعت کی سلطنت کو خدا کے بلکل قریب سمجھے
سوار دوش رسول ص جانے رسول خطیب سمجھے
مجھے تو آدم سمجھ نہ پائے یزید ل کیا بدنصیب سمجھےیہ ہاتھ وہ جو انگلیوں سے نظام یزداں چلا رہاہے
یہ ہاتھ وہ جو مشکلوں سے نبوتوں کو بچا رہا ہے
ازل سے بھٹکے ہوؤں کو رستہ نجات کا یہ دیکھا رہا ہے
خدا کی طرح اپنے دشمن یزید کو بھی کھلا رہا ہے