وہ بڑی سی چادر سنبھالتی جلدی جلدی باہر جارہی تھی کہ پیچھے سے سمینا بیگم نے آواز دی رباب بیٹا اتنی جلدی میں کہا جارہی ہو رباب مڑی اور سمینا کی گلے میں باہیں ڈال کے پیار کرتے ہوئے بولی ماما وہ ماہی نے کال کی ہے کہ آج میرے ساتھ شاپنگ پہ چلو اسکی بہن کی شادی ہے نا ۔۔ہاں بیٹا بہلے جاؤ پر ڈرائیور کے ساتھ جاؤ بیٹا آپ کے پاپا غصا کرینگے اوووو ماما پاپا آپ سے اتنا پیار کرتے وہ آپ پے غصا کبھی نہیں کرینگے وہ ہنستے ہوئے چلی گئ پیچھے سے سمینا بیگم کہتی رہے گئ رک رباب کی بچی وہ تھی ہی سمینا بیگم اور جاوید صاحب کی جان انکی اکلوتی بیٹی رباب
----*------------**-----------*----------*
میٹنگ ختم ہوتی ہی جیسے باہر نکلا اپنے سامنے حیدر کو دیکھ کر خوش ہوگیا حیدر نے بھاگ کر اسے گلے لگیا کیسے ہو میری جان کہف نے پوچھا حیدر رونے کی ایکٹنگ کرتی ہوئے میں ٹھیک تو سنا میں نے بھوت مس کیا کہف تجھے۔۔ تو تو ایسے بول رہا جیسے میں تیری بیوی ہوں کہف نے ہنستے ہوئے کہا تو بیوی سے کم بھی نہیں ہو حیدر نے دانت نکال کر کہا اچھا اب مزاک چھور اور بتا پھیلا بزنس ٹیور کہف نے پوچھا وہ پہر سے اپنی شکل رونے سی بنا کر ٹیور تو اچھا گزرا بٹ میں تیرے بغیر نہی رہے سکتا کہف اسکی شکل دیکھ کر ہنس دیا اور حیدر ناراض ہوگیا اس میں ہنسنے والی کونسی بات ہے حیدر نے دانت پیس کر کہا اچھا اب ناراض نہ ہو چل تجھے لنچ کرؤاں حیدر اور کہف بچپن سے دوست تھے اک دوسرے کی جان جیسے دو جسموں میں ایک جان تھے وہ دونوں اب یونیورسٹی کے بعد ایک ساتھ بزنس کر رہے تھے
,💞Ye mErY pHEla nOvEL ki pHala EpiSodE Ha uMeeD H rEadErS kO paSsaND aYe tHaNks ❤️