قسط نمبر 5

108 10 0
                                    

داریان کیفے per se میں حادی کا انتظار کر رہا تھا. کیفے per se ایک چھوٹا سا مگر سلیقے سے بنایا گیا کیفے تھا. یہاں بمشکل پندرہ بیس میزیں تھیں. داریان دروازے کے قریب ہی والی میز پر بیٹھا تھا. جیسے ہی حادی اندر داخل ہوا داریان نے اسے مسکرا کر اسے آنکھ ماری
"آپ انتہائی خطرناک ہیں! " حادی آتے ہی بولا
" کیا اس لئے کہ تمھیں دیکھتے ہی پہچان گیا " داریان کا اشارہ حادی کے ویٹنگ روم میں کئے گئے نئے میک اپ کی طرف تھا "اگر آپ میری جان لینا چاہتے ہی ہیں تو ویسے ہی گولی مار دیجئے"  حادی جھنجھلا کر بولا
"کیا مطلب! "داریان نے اسے گھورا
" ہاں آپ کو تو افسوس ہو رہا ہوگا کہ میں اب تک زندہ ہوں "حادی نے کہا
" کیا بک رہے ہو؟ " داریان بولا
" میں آپ کی اسکیم کے مطابق مر نہیں سکا" حادی غصے سے بولا
"اس وقت مزاق کے موڈ میں نہیں ہوں " داریان جھنجھلایا
"یعنی میں مزاق کر رہا ہوں! آخر بریف کیس میں بم رکھنے کی کیا ضرورت تھی؟" حادی پھٹ پڑا
"بم.........! "داریان چونک کر بولا" کیا بکواس ہے "
" کیوں! آپ نے اس میں بم نہیں رکھا تھا"
"تم نے وہ بریف کیس کہاں چھوڑا "داریان اس کے سوال کو نظرانداز کرتا ہوا بولا اور حادی نے شروع سے آخر تک پورا واقعہ دہرا دیا
" صرف اسی انسپکٹر نے تلاشی لی تھی " داریان کچھ سوچتا ہوا بولا
" نہیں اس کے سسرال والے بھی آئے تھے " حادی بولا "حادی خدا کے لئے سنجیدہ ہو جاؤ" داریان ٹھوڑی دیر بعد بولا "یعنی کچھ نامعلوم لوگ موجودہ حالت میں بھی ہماری اصلیت سے واقف ہیں"
"آپ کے خیال میں وہ بم اسی سب انسپکٹر نے رکھا تھا " حادی حیرت سے بولا
" وصوق سے نہیں کہا جا سکتا "داریان بولا" کسی اور کی حرکت بھی ہوسکتی ہے "
" ناممکن، میری نظر پورے وقت بریف کیس پر تھی"
" نظر بہک بھی سکتی ہے "
" جی نہیں " حادی خوداعتمادی سے بولا
" پھر وہ لوگ کون ہو سکتے ہیں؟ " داریان بڑبڑایا
" میرے داماد کے خالو کے چچا کے سالے کے بھتیجے کے دادازاد بھائی " حادی بولا اور داریان اسے محض گھور کر رہ گیا
"میں کہتا ہوں کہ اگر وہ بریف کیس میرے ہاتھ میں ہوتا تو میں کہاں ہوتا؟ " حادی ناک بھوں چڑھا کر بولا
" جہنم میں "داریان نے مختصراً جواب دیا حادی اس کا جواب سن کر دوسری طرف متوجہ ہو گیا. پھر وہ کچھ کہنے کے لئے داریان کی طرف مڑا ہی تھا مگر داریان کی کرسی خالی تھی.
جب حادی نے داریان کی کرسی خالی دیکھی تو وہ بوکھلا کر چاروں طرف دیکھنے لگا مگر داریان کا کہیں اتا پتا نہیں تھا. حادی اس کا انتظار کرتا رہا. آدھا گھنٹہ گزر گیا اور پھر حادی کی اکتاہٹ بڑھنے لگی وہ اٹھنے کا ارادہ کر ہی رہا تھا کہ ایک چھوٹا لڑکا اس کے قریب آکر کھڑا ہو گیا اور ایک مڑا تڑا کاغذ نکال کر حادی کو پکڑا دیا. اس کاغذ پر تحریر تھا،
      فوراً کیفے کے سامنے والی روڈ پر آؤ!
نیچے داریان کے دستخط تھے. حادی نے داریان کو دیکھا جو ایک ٹیکسی روکوائے  اسی کے انتظار میں کھڑا تھا. قریب پہنچنے پر اس نے اسے اندر بیٹھنے کا اشارہ کیا اور خود بھی بیٹھ گیا.اور ٹیکسی چل پڑی. "غائب کیوں ہوئے تھے؟" حادی نے آہستہ سے پوچھا
"عمران " داریان نے مختصراً کہا
" کہاں تھا؟ " حادی بولا
" جہاں ہم بیٹھے ہوئے تھے"
"وہاں تھا "حادی نے حیرت سے کہا
" وہاں وہ کسی کا انتظار کر رہا تھا. پھر کسی آدمی نے فٹ پاتھ سے کسی قسم کا اشارہ کیا اور وہ وہاں سے اٹھ گیا اور اب دونوں اگلی ٹیکسی میں ہیں "
دوسرا آدمی کون تھا؟ "
"کوئی اچھا آدمی نہیں معلوم ہوتا "داریان بولا
" کیا آپ اس بنا پر اس کا تعاقب کر رہے ہیں کہ اس کا ساتھی صورت سے کوئی اچھا آدمی نہیں معلوم ہوتا "حادی بولا
" میں صبح سے اس کا تعاقب کر رہا ہوں " داریان نے کہا
" آپ تو اسے پہچانتے نہیں "
" صبح اس کے گھر گیا تھا! "داریان بولا
" گھر گئے تھے........! "حادی متحیرانہ لہجے میں بولا مگر داریان خاموش رہا. تھوڑی دیر بعد اگلی ٹیکسی سیرینیٹی پلازا(serenity plaza) کے سامنے رک گئی. داریان کی ٹیکسی آگے بڑھ گئی. پیچھے رکی ہوئی  ٹیکسی سے دو آدمی نکل کر سیرینیٹی پلازا میں داخل ہو گئے. پھر داریان نے اپنی ٹیکسی رکوائی. سیرینیٹی پلازا کا شمار شہر کے بہترین تفریح گاہوں میں ہوتا تھا. پلازا کے مشرقی سرے پر ایک طویل و عریض لائیبریری تھی جس کی بالائی منزل بعض پبلک تقریبات کے موقعوں پر نشست گاہ کا کام بھی دیتی تھی. داریان اور حادی پلازا میں داخل ہوئے اور انھوں نے ان دونوں آدمیوں کو اوپری منزل کے زینوں پر چڑھتے دیکھا. داریان اور حادی بھی اوپری منزل پر پہنچ گئے اور ایک طرف کو پڑے فرنیچر کے انبار کے پیچھے دونوں چھپ گئے.
عمران کا ساتھی ایک وجیہہ آدمی تھا جس کا بھاری جبڑا اس کی ازیت پسند طبعیت کی غمازی کر رہا تھا.
"مجھے لگا کہ تم سمجھدار آدمی ہو! " وہ عمران سے کہ رہا تھا
" میں مجبور ہوں........! " عمران کپکپاتی آواز میں بولا
" تم لوگ کڑوڑ پتی ہو" آدمی بولا
"تمہیں کیسے بتاؤں کے دادا جان........!"
"تمھارے دادا جان کو تمھاری زندگی عزیز نہیں ہے " آدمی تلخی سے بولا
" میں نے انہیں نہیں بتایا "
" تو بتا دو"
"وہ پولیس کو اطلاع دے دیں گے "
" جس کا نتیجہ تمھاری پھانسی ہو گی" آدمی مسکرایا
"میں اس وقت تمھیں دس لاکھ دے سکتا ہوں" عمران بولا
"پچاس لاکھ یکمشت "آدمی بولا اور عمران اسے گھورنے لگا
"تم مجھے کچھ مہلت دے دو"
"ہمممممم......... "
" میں صرف اس مہلت کے لئے تمہیں دس لاکھ دے سکتا ہوں اور پچاس لاکھ کا انتظام میں ایک ہفتے میں کر لوں گا " عمران بولا اور وہ آدمی سوچ میں پڑ گیا
" بولو...... جلدی کرو.......! " عمران کا ہاتھ جیب میں گیا اور پھر باہر نکلا. اس کی گرفت میں ریوالور تھا. دوسرا آدمی چونک کر ایک قدم پیچھے ہٹ گیا.
" نکالو......!وہ پیکٹ مجھے دو ورنہ یہیں ختم کر دوں گا " عمران غرایا
دوسرا آدمی حیرت سے اسے دیکھتا رہا
"نکالو......! " عمران دانت پیس کر بولا
حادی کچھ کہنے کے لئے داریان کی طرف پلٹا لیکن وہ پھر غائب ہو چکا تھا. حادی کو حیرت تو ہوئی مگر اس وقت ہال کا منظر اس سے کہیں زیادہ تحیر انگیز تھا.
" اچھا تو تم اس طرح دھمکاؤ گے " آدمی عمران سے بولا
" پیکٹ میرے حوالے کرو" عمران  چیخا
"میں پیکٹ اپنے ساتھ لئے نہیں گھومتا" آدمی تنزیہ بولا
"میں تمھیں نہیں چھوڑوں گا " عمران بولا
" تم یہ نہ سمجھو کہ میں تنہا ہوں" آدمی نے کہا
دفعتاً حادی نے اپنے شانے پر بوجھ سا محسوس کیا. وہ چونک کر مڑا. اور دوسرے ہی لمحے ریوالور اس کی کنپٹی سے چپک گیا.
"آواز نہ نکلے " بھاری بھر کم آدمی بولا اور اس نے حادی کو ایک طرف چلنے کا اشارہ کیا. حادی خاموشی سے چلنے لگا. وہ اسے ہال میں لے آیا. اب وہاں کئی آدمی تھے اور عمران فرش پر چت پڑا تھا. وہ بیہوش ہو گیا تھا.
" ارے......! وہ پیکٹ کہاں گیا "وہ آدمی جو عمران کو اپنے ساتھ لایا تھا اپنی جیبیں ٹٹولتا ہوا بولا
" کیا.......! " بھاری بھر کم آدمی بولا
" وہ پیکٹ اسی جیب میں تھا" آدمی بوکھلا کر بولا "گدھے.....!"  بھاری بھر کم آدمی دانت پیس کر غرایا "اس کا گلا گھونٹ دو"  اور وہ اپنے ساتھیوں سے مخاطب ہوا
تین آدمی اس پر ٹوٹ پڑے اور تھوڑی ہی دیر میں وہ بےحس و حرکت ہوگیا.
لیکن دوسرے ہی لمحے میں حادی کے سر پر کوئی وزنی چیز ماری گئی اور وہ تکلیف کی شدت سے بوکھلا کر ایک آدمی پر جھپٹ پڑا مگر دوسرا وار پڑتے ہی وہ لہرا کر فرش پر آگرا تھا.
                      ..........................
GOOD READS ♥️
ENJOY THE EPISODE 😊
CONTINUE...................

اندھیرے کا مسافر  (Complete)Where stories live. Discover now