ہمارے پرکھوں کو کیا خبر تھی..

61 7 8
                                    


ہمارے پرکھوں کو کیا خبر تھی؟
کہ ان کی نسلیں اداس ہونگی
ادھیڑ عمری میں مرنے والوں کو کیا پتہ تھا؟
کہ ان کے لوگوں کی زندگی میں
جوان عمري ناپید ہوگی
سمے کے بہنے سے کام ہوگا
بڑھاپا محو کلام ہوگا
ہر ایک چہرے میں راز ہوگا
حواس خمسہ کی بدحواسی،
بس ایک وحشت کاساز ہوگا
زمیں کے اندر آرام گاہوں میں،
سونے والے مصوروں کو کہاں خبر تھی؟
کہ بعد ان کے
تمام منظر،
تمام تصور،
ادھورے ہونگے
دعائیں عمروں کی دینے والوں کو کیا خبر تھی؟
دراز عمری عذاب ہوگی۔۔۔.

#copied

میری ڈائری سے چند ورق...Where stories live. Discover now