حجاب جس کے معنی پردہ کے ہیں۔پردہ دو طرح کا ہوتا ہے۔نظر کا اور ظاہری پردہ۔پردے کا حکم صرف عورت کو ہے کیا؟ ہر گز نہیں پردہ تو سب کے لیے ہوتا ہے۔کوئ نظروں کو جھکا کر تو کو خواہشات نفس کو مار کر پردہ کرتا ہے۔یہ ایک طویل گفتگو جسے میں چند الفاظ میں سمیٹنے کی کوشش کروں گی۔عورت لفظ جس کو اسلامی معاشرے میں بےپناہ عزت حاصل ہے۔آج کے معاشرے میں یہ عورت کیا کردار ادا کرتی ہے؟ اسلام نے عورت کو ماں،بہن،بیوی، بیٹی کے روپ میں تحفظ فراہم کیا۔ماں کے قدموں تلے جنت،بیٹی کو رحمت جبکہ بیوی کو بہترین ہم سفر قرار دیا۔ہم انسانوں کی فطرت ایسی ہے کہ ہم کسی بھی حال میں خوش نہیں رہ سکتے ۔عورت ایک معاشرے کو سنوار بھی سکتی یے اور بگاڑ بھی سکتی ہے۔جب ایک عورت باپردہ اور باحیا ہوگی تو اس سے ایک بہترین معاشرہ پروان چڑھے گا۔
کہتے ہیں "حجاب عورت کا زیور یے " اب یہاں زیور کو بطور استعارہ استعمال کیا گیا ہے۔عورت کو پردے کا حکم اسلام دیتا ہے۔قرآن میں ارشاد ہے:
" اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں اور صاحبزادیوں اور مسلمان کی عورتوں سے فرمادیں کہ باہر نکلتے وقت اپنی چادریں اپنے اوپر اوڑھ لیا کریں"
جو عورتیں پردہ کرتی ھیں انہیں اپنے آپ پر فخر ہونا چاہئے کیونکہ دنیا میں بہت سی کتابیں ہیں مگر غلاف صرف قرآن پاک کو ہی چڑھایا جاتا ہے۔دنیا میں بہت سی عمارتیں ہیں مگر صرف خانہ کعبہ کو ڈھانپا جاتا ہے۔دنیا میں کثیر عورتیں ہیں مگر پردہ صرف نیک عورتیں کرتی ہیں یعنی کہ ہمیشہ عزت والی چیزوں کو پردے میں رکھا جاتا ہے۔
آج کل پردے کو conservative سمجھا جاتا ہے۔لوگ پردہ کرنے والی عورت کو تنگ نظر سمجھتے ہیں اور یہ لوگ وہی لوگ ہیں جو خود تنگ نظر ہوتے ہیں۔جو خو تو اصلاح کرتے نہیں اور دوسروں پر تنقید کرتے ہیں۔لوگوں کو ہر چیز سے مسئلہ ہوتا ہے۔اگر کوئ پردہ کرتا ہے تو بھی اسے مختلف باتیں سنا کے دل برداشتہ کر دیتے ہیں ۔اگر کوئ نہیں کرتا تب بھی اس پر ہی تنقید کرتے ہیں۔آپ کا فرض ہے کہ آپ اللہ کے احکامات پر عمل کریں۔اسی طرح مردوں کو بھی نظر کے پردے کا حکم ہے۔انہیں حکم ہے کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں۔
سر پر دوپٹہ رکھنے سے عورت اللہ کی رحمت کے سائے میں رہتی ہے۔حیا بڑی دولت ہے اور جو عورت اس دولت کو سنبھال کر رکھتی ہے وہ کبھی کنگال نہیں ہوتی۔
نہ حسن نے معاملے میں
نہ کشش کے معاملے میں
عورت کی خوبصورتی "حیا " میں ہے ۔
عورت کی عزت "پاکدامنی" میں ہے۔
عورت کا رتبہ "بلند اخلاق" کی وجہ سے ہے۔
سب سے بڑھ کر عورت کا تحفظ "پردے" میں ہے۔
ہم کسی پر زبردستی نہیں کرسکتے۔اگر کوئ پردہ کرتا ہے تو اس پر تنقید کرنے کی بجائے اسے سراہیں اور جو نہیں کرتا اس پر بھی تنقید نہ کریں۔اللہ ہر کسی کو مختلف طرح سے ہدایت سے نوازتا ہے اور جسے نواز دیتا یے وہ معتبر ہوجاتا یے۔اگر اللہ نے چاہا تو سب بہتر ہوگا انشااللہ۔یہ یاد رکھئے گا کہ ہمیں ڈھانپ کے وہی رکھنا چاہتا ہے جس کے لیے ہم قیمتی ہوتے ہیں چاہے وہ ہمارا رب ہو یا ہم خود۔
(بقلم رابعہ اسد)
اے بنت آدم تیرا حجاب تیرا وقار ہے
سنبھال کر رکھ اسے کہ اسی سے تو با کمال ہے
(از رابعہ)