چلے تھے جو منزل کو
وہ راستے طویل تھے
بہت عزیز تھے ہمیں
جو ہمسفر ملے تھے
موڑ مڑے ایک ایسا ہم
کہ ہاتھ چھوٹے
جو ساتھ کبھی تھے
دل کی بستی میں راکھ اڑی ہے
لگتا ہے جیسے کوئی یاد جلی ہے
اے دل تیری ضد کے آگے ہارے ہیں ہم
تجھ کو بھی تو زخم لگے ہیں
کہتے نہیں ہیں ہم زمانے سے
پر اب ہم دکھتے سنسنان بڑے ہیں
ہوئی زندگی خیال ساری تمام ساری
تیرے انتظار کہ اب انداز نئے ہیں
جسے چھوڑدیا اسے بھلا دیا
پر اس دل کواب مالال بڑےہیں
بنتِ انور
چلے تھے جو منزل کو
وہ راستے طویل تھے
بہت عزیز تھے ہمیں
جو ہمسفر ملے تھے
موڑ مڑے ایک ایسا ہم
کہ ہاتھ چھوٹے
جو ساتھ کبھی تھے
دل کی بستی میں راکھ اڑی ہے
لگتا ہے جیسے کوئی یاد جلی ہے
اے دل تیری ضد کے آگے ہارے ہیں ہم
تجھ کو بھی تو زخم لگے ہیں
کہتے نہیں ہیں ہم زمانے سے
پر اب ہم دکھتے سنسنان بڑے ہیں
ہوئی زندگی خیال ساری تمام ساری
تیرے انتظار کہ اب انداز نئے ہیں
جسے چھوڑدیا اسے بھلا دیا
پر اس دل کواب مالال بڑےہیں
بنتِ انور
بِسمِ اللہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِيم ۔
اسلامُ علیکم !
ایک بار پھر اپنی تحریر آپکے سامنے پیش کرہی ہوں ۔امید کرتی ہوں قارائن میری اس قلمی کاوش پر بھی توجہ فرما کر مجھے شکرگزاری کا موقع فراہم کرینگے ۔۔۔
اُمیمہ انور
Assalam-o-Alaikum! Check out my first book (A Message of Hope). Do remember to give feedback, whether positive or negative. I would be honored to know about your views.
Salaam! Jazakallah for the follow sis! Do chk my book,The Female Knight' A muslim mughal/warrior/family story. Im sure you would like it. Do comment and vote and indulge in the lives of Azad Raizaada and the knight in disguise, Alia, striving to save the kingdom from the evil!
@RahmathNisha4 وعلیکم سلام ۔
Yes sure why not I already admired your way of writing ...In Sha Allah soon I'll read the suggested one ,looks kinda interesting
Also inviting you to have a look on my first work as shown on my profile JazakAllah