ہر انسان کو اپنے عمل کا حساب مل کر رہتاہے۔کچھ لوگ بظاہر بہت اچھے طریقے سے ہم لوگوں سے ملتے ہیں لیکن اندر کہیں حسد کا شکار ہوتے ہیں۔اسی طرح کچھ لوگ اپنے عمل سے کسی کے ساتھ زیادتی کرتے ہیں۔۔وقتی طور پر دنیا والے بھی انکی طرف ہوتے ہیں۔تب انکو لگتا ہے کہ ہم تو بس دنیا کو فتح کر چکے ہیں لیکن وہ یہ نپیں جانتے کہ ایک چال ہم کھیلتے ہیں دوسری چال اللہ کھیلتا ہے۔پھرایک وقت آتا ہے وقت کا پئیہ گھومتا ہے۔اور جب وقت کا پئیہ گھومتا ہے تو تب اچھے اچھوں کے کس بل نکل جاتے ہیں۔جنکو لوگ کل کچھ نہیں سمجھ رہے ہوتے ہیں وہ آج کے مقدر کے سکندر ہوتے ہیں۔
کچھ لوگوں کا جب اچھا وقت چل رہا ہوتا ہے تب وہ اپنی سازشی تدابیر سے لوگوں کو اپنا ہمنوا بنا کر سمجھتے ہیں کہ جی ہم تو بس نہایت اعلی مقام لوگ ہیں۔کسی کو کچھ پت بھی نہیں چلا اور ہم یہ کر گئے۔لیکن وہ یہ بات سوچتے ہوئے یہ بات بھول جاتے ہیں کہ اوپر ایک زات ایسی بیٹھی ہے جو جب تک کن ناں کہ دے تب تک انسان تو کیا پتہ بھی نہیں ہل سکتا۔۔
کچھ لوگ بظاہر آپکو ایسا محسوس کراتے ہیں کہ وہ آپ سے مخلص ہیں لیکن اندر کہیں ان کے دل میں بدلہ کی خلش پائی جاتی ہے۔ایسے لوگ کسی اچھے موقع کی تلاش میں ہوتے ہیں اور جب انکو وہ موقع مل جاتا ہے تو وہ چھرا آپکی پیٹھ میں گھونپ دیتے ہیں۔کچھ لوگ کسی دوسرے کو نیچا دکھانے کے لئے حسد میں اس سے آگے جانے کی کوشش کرتے ہیں۔لیکن یہ بیچارے لوگ یہ نہیں جان پاتے کہ اللہ نے اگر کسی کو عزت دی ہے تو کوئی دوسرا اسکی عزت کو نیلام چاہ کر بھی نہیں کر سکتا۔وقتی طور پر شاید کچھ لوگ آپکے مخالف ہو بھی جائیں لیکن پھر اللہ ایک ایسا وقت بھی لاتا ہے کہ وہی لوگ آپکے مختاج ہوتے ہیں۔کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم کسی کو نیچا دکھاکر یا آگے جاکر سکون پالیں گے۔لیکن ایسے لوگ کچھ بھی حاصل نہیں کر پاتے۔بے سکونی انکا مقدر ہوتی ہے۔۔۔اللہ ہمیں حسد کرنے والوں سے بچائیں ور اس چیز سے بھی بچائیں کہ ہم کسی سے حسد کریں۔آمین۔