❤️short story❤️

26 3 2
                                    

الحمدللہ!

الحمدللہ ہر اس چیز کیلئے جو اللہ نے مجھے مانگنے پر عطا کی! الحمدللہ ہر اس چیز پر جو اللہ نے بن مانگے عطا کی! حتی کہ الحمدللہ ہر اس چیز پر جس سے مجھے محروم رکھا گیا کیونکہ مجھے پتا ہے رب ذوالجلال اپنے بندے کے ساتھ زیادتی نہیں کرتا!

                      ************
میرا نام دعا رحمن ہے۔میری عمر 22 سال ہے۔میں ایم-بی-بی-ایس کے تیسرے سال میں ہوں۔میں نہ صرف میڈیکل کر رہی ہوں ساتھ ہی ساتھ ایک نامور لکھاری بھی ہوں۔میں اب تک کئی کتابیں لکھ چکی ہوں،کئی کہانیاں لکھ چکی ہوں لیکن اج جو کہانی میں اپکو سنانے جارہی ہوں وہ کافی الگ ہے۔الگ اس طرح ہے کہ وہ دعا رحمن کی زنگی کی سچی کہانی ہے۔امید ہے کہ اپ لوگوں کو پسند ائے گی!

                       ************
میں نے زنگی میں بہت سی مشکلات کا سامنا کیا۔چھوٹی سی عمر سے آزمائشوں میں صبر کرنا سیکھ لیا تھا میں نے!سونے پر سہاگا جب میں 16 سے 17 و
سال کی تھی اپنی سے دگنی عمر کے شخص سے محبت کر بیٹھی۔شروع شروع تو سب ٹھیک لگتا تھا۔مانو میں جھلی سی یہ سوچ بیٹھی تھی کہ وہ بھی مجھ سے محبت کرتا ہے بھلا کتنی کم عقل تھی نا میں۔وہ صرف دکھاوا کرکے میری محبت کی تذلیل کرتا تھا۔لیکن میں نے اسکے پیچھے تین سال برباد کردئے،اسے اتنا چاہا کہ اپنے باپ کی چاہت کو بھلا بیٹھی۔بہت مانگا،ہر بار مانگا،ہر دعامیں مانگا۔وہ جب جب دل دکھاتا ،زیادہ تڑپ کے ساتھ مانگا۔میں اسکیلئے جان بھی قربان کر سکتی لیکن وہ بے حس تھا۔خیر میں کسی کی بھی برائی کرکے اسکی دل ازاری نہیں کر سکتی۔بڑی مشکل سے،اللہ سے مدد مانگ کر،دوستوں سے بات کرکے میں تھوڑا بہت اس مرحلے سے نکلی۔

             کچھ عرصہ بعد مجھے محبت سے،پیار سے کسی نے سہارا دیا۔مجھے لگنے لگا کہ اللہ کی مدد آگئی ہے۔میرے دن پھرنے لگے ہیں۔بے شک اللہ بہتر لیکر بہترین سے نوازتاہے۔ بے شک وہ بڑا مہربان ہے۔لیکن وہ بھی محض ایک ازمائش تھی۔شاید میرا اللہ مجھ سے بہت پیار کرتا ہے تب ہی ہر دفعہ ازمائش میرے پر ائی۔وہ انسان مجھے ایسے موقع پر چھوڑ گیا جہاں مجھے اسکی سب سے زیادہ ضرورت تھی۔مجھے اج بھی وہ رات اچھی طرح یاد ہے کہ جب میں امتحان کی تیاری کر رہی تھی اور یک دم موبائل کی سکرین روشن ہوئ تھی۔میں نے کھولا تو اسکا اتنا لمبا وضاحتوں کا میسج تھا۔بھئی اگر تم صحیح تھے تو وضاحتیں کیوں پیش کر رہے تھے۔لیکن خیر اسکی بات بھی غلط نہیں تھی۔وہ کہتا تھا کہ تم خاندان کی لڑکی ہو تم سے بات کرنا ٹھیک نہیں ہوگا،رشتہ دار کیا کہیں گے۔باہر والیوں سے تو میں گلے بھی مل لوں۔بس تم دور رہو کیونکہ اس میں بھی تو میرا قصور تھا کہ میں خاندان کی لڑکی ہوں۔

پھر شروع ہوا میری زنگی کا اہم اور بڑا مسئلہ!میں نے ایک کہانی لکھنی شروع کی۔کافی چل گئی۔ہر کوئی تعریف کر رہا ہے۔ہیرو ایسا ہے،ہیرو ویسا ہے وغیرہ۔ہیرو کا نام عفان تھا۔شروع میں رو مجن نے سنی ان سن کردی۔لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا گیا میں دلچسپی کے ساتھ عفان کے سینز لکھنے لگی۔لوگ پسند ہی اتنا کرتے تھے۔میں نے زیادہ غور
کیا تو  عجیب لگاو سا ہونے لگا تھا۔ایسا لگتا تھا عفان حقیقت میں ہے۔اتفاق ہے کہ وہ کہانی ختم کرنے کے بعد میں اداس رہنے لگی تھی۔اتنی عادت ہوگئی تھی عفان کی۔

Vous avez atteint le dernier des chapitres publiés.

⏰ Dernière mise à jour : May 27, 2021 ⏰

Ajoutez cette histoire à votre Bibliothèque pour être informé des nouveaux chapitres !

میرے خوابوں میں جو ائے!Où les histoires vivent. Découvrez maintenant