یہ پوسٹ لڑکیوں کے لیے ہے وہ ذرا اس پر توجہ دیں۔ آپ کے پاس موبائل ہے۔آپ سوشل میڈیا پر ایکٹیو ہیں۔دونوں چیزیں ٹھیک ہیں، لیکن دونوں چیزوں کا استعمال ٹھیک ہے یا نہیں یہ آپ کو عقل و شعور سے طے کرنا ہے۔فون ایک مکمل آزادی کی حیثیت لے چکا ہے۔ چند سو روپے کا ڈیٹا آپ کو پوری دنیا سے جوڑ دیتا ہے۔آپ دنیا میں جس سے چاہے رابطہ رکھنے میں آزاد ہیں۔ان فیکٹ یہ آزادی نہیں تباہی ہے۔ کیونکہ اگر عقل وشعور نہیں تو آپ کھائی میں گرنے کے لیے تیار ہیں۔
ہر چیز ایک ہتھیار کی طرح ہوتی ہے،اگر اس کا درست استعمال نہ سیکھا ہو۔کچن میں رکھی چھری ضرورت کی چیز ہے، اگر اس سے گلے کاٹنے شروع کر دیے تو وہ ہتھیار ہے۔لکڑی کی ایک شاخ بھی ہتھیار ہے۔یہ آپ پر ہے کہ کس چیز کو زہر، تلوار، اورہتھیار بنا لیں۔
آپ سوشل سائیٹس پر ہیں، کوئی بھی آپ سے رابطہ کر سکتا ہے، دوستی کر سکتاہے۔ آپ کو میسج یا کال پر کچھ معلومات دی جاتی ہے کہ میں یہ ہوں، وہ ہوں ...دو چار جملے آپ کی تعریف میں کہے جاتے ہیں۔تمہاری آواز بہت پیاری ہے۔تم کتنی پیاری باتیں کرتی ہو۔ تمہاری سوچ نے مجھے متاثر کیا،لڑکیا ں تو بہت ہیں لیکن تمہاری بات الگ ہے۔ مجھے تم جیسی لڑکی ہی پسندہے(جوہر لڑکی سے کہا جاتاہے)۔وغیرہ وغیرہ۔آپ آنکھ بند کر کے یقین کر لیتی ہیں۔پھر آپ گھر والوں سے ہر بات چھپاتی ہیں۔کیونکہ ظاہر ہے کہ گھر والے تو منع کریں گے اور وہ تو ظالم سماج ہیں۔پھر یہ دوستی اتنی بڑھ جاتی ہے کہ آپ تصویریں شیئر کرنے لگتی ہیں۔ گھر کی باتیں بتانے لگتی ہیں۔ مختلف فیملی فگشن کی ویڈیوز دیتی ہیں۔کیونکہ اس ایک انسان پر تو آپ کو سب سے زیادہ ٹرسٹ ہے۔ساری دنیا دھوکے باز ہے لیکن ایک یہ اچھا والا ہے۔ اور پھر آپ وہ سنہری جملہ بولتی ہیں۔"دیکھ کر ڈیلیٹ کر دینا، میں نے تم پر ٹرسٹ کیا توڑنا مت۔"
یعنی اس نے آپ کو کانٹریکٹ لکھ کر دیا ہے کہ وہ وعدہ خلافی نہیں کرے گا۔ آپ اتنی بھولی ہیں کہ دیکھ کر ڈیلیٹ کردینا پر بہل جاتی ہیں۔میں صرف ایک سچی کہانی مناسب الفاظ میں بتا سکتی ہوں کہ آپ نصیحت لے سکیں۔ایک لڑکی کی ایسے ہی دوستی ہوئی، اور پھر وہ لڑکا اس کے گھر تک پہنچ گیا۔ لڑکی کے والد نہیں تھے،وہ لڑکی کو دھمکانے لگا۔ اور پھر اس لڑکی کی جان پوری طرح جال میں پھنس گئی۔
آپ اسکول جاتی ہیں، کالج اور اکیڈمی جاتی ہیں اس کا مطلب یہ نہیں ہے آپ بہت بھنے خان ہیں اور آپ کو تو جی سب کچھ معلوم ہے۔ جو ہوش مندی ہے نا یہ آنکھیں کھول کر رکھنے سے آتی ہے۔ چینی کہاوت ہے کہ جو دیکھو اس پر آدھا یقین کرو، جو سنو اس پر تو یقین ہی نہ کرو۔"(میں نے پوری طرح سے اس کہاوت کو اپنی لائف پر اپلائی کیا ہوا ہے)تو جو آپ میسج اور کال پر سنتے ہیں، اس پر یقین نہ کریں۔آپ کے پاس اس معلومات کی سچائی کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ بہت سی لڑکیوں کو بہانے سے کسی جگہ بلا لیتے ہیں۔ان کی کال ریکارڈ کر لیتے ہیں۔ تصویروں والی بات تو اب پرانی ہوچکی ہے لیکن پھر بھی لڑکیاں نصیحت نہیں لیتیں۔ یورپین ملکوں میں یہ وباء عام ہے کہ وہاں لڑکیوں کی تصویریں لیک کر دیتے ہیں اور وہ لڑکیاں خود کشیاں کر لیتی ہیں۔تو پاکستان میں تو پھر عزت ہی سب کچھ ہوتی ہے۔یہ جو آئی ڈی آپ دیکھتی ہیں آپ کو معلوم بھی ہے کہ اس آئی ڈی کا وہی نام ہے جو اس پر لکھا ہے۔سامنے والا وہی کچھ ہے جو بتا رہاہے۔ایک لڑکی کو بتایا گیا کہ لڑکا بیرو ن ملک انجینئر ہے، جبکہ وہ عام سا ورکر تھا۔پلس لڑکی کے آئی ڈی سے بات کرنے والوں سے کیوں بات کرتی ہیں؟ جانتی کیاہیں اس لڑکی کے بارے میں؟فون پر آواز سنی، وہ لڑکی ہی نکلی، پر اس لڑکی کے پیچھے کوئی اور نہیں ہے آپ کے پاس کیا ثبوت ہے؟
آپ کا کیا جاتاہے کہ آپ صرف اپنی فیملی سرکل اور کلوز فرینڈز کو ایڈ کریں۔ اور خدا کے لیے زندگی کے ساتھ تجربات کرنا بند کر دیں۔ کہ جی میرے بھی بہت سارے فرینڈز ہونے چاہیے۔میں بھی ان کے ساتھ ہلاگلا کروں۔ میرے انٹرنیشنل فرینڈز بھی ہونے چاہیے وغیرہ وغیرہ۔کیا وجہ ہے کہ آپ لوگ اتنی بدھو کم عقل بنی ہوئی ہیں۔آپ لوگوں کے ہاتھ میں ایک موبائل اور کیمرہ کیا آگیا آپ نے تو خود کو ہی تباہ کرنا شروع کر دیا۔ یہ ایک آنکھ کیمرہ اور ایک اسکرین آخر ہے کیا؟ پوچھیں خود سے۔ آخر ایسا کیا ہو گیا فیس بک، انسٹا، واٹس ایپ، اور موبائل سے۔ وہی دنیا ہے...لیکن لوگ وہی نہیں ہیں۔ آپ کی زندگی وہی پہلے والی نہیں ہے یہ دن بدن تباہ ہو رہی ہے۔آپ کو بہت سی چیزیں کول لگنے لگی ہیں جو کول نہیں ہیں، وہ آپ کو تباہ کر رہی ہیں۔اپنی دوستیوں، اپنے رابطوں پر باشعور یعنی ہوش مندانہ نظر رکھیں۔منہ اٹھا کر کسی بھی ،بہت اچھا ہے وہ ،کو تصویریں نہ بھیجیں، ویڈیو نہ دیں۔ کسی جگہ ملنے نہ جائیں۔ اپنے گھر کے ایڈریس نہ دیں۔ اپنے خاندان کے بارے میں معلومات نہ دیں۔ "وہ کہتا ہے ہم کورٹ میرج کر لیتے ہیں بعد میں وہ گھر والوں کومنا لے گا۔"اسے کہو جب گھر والوں کو منا لو گے تو بے شک کورٹ میں ہی بار ات لے آنا۔اور ایسے کورٹ میرج،چھپ کر نکاح کرنے والوں کو بلاک کیوں نہیں کرتیں آپ؟ کسی کی جرات کیسے ہو کہ وہ آپ سے یہ بات کرے۔
اس لیے کہ یہ اجازت آپ دیتی ہیں۔ اپنی خامیوں کوتسلیم کریں۔ انہیں درست کریں۔چند جملوں کی تعریفوں پر اتنا نہ پھسل جائیں کہ کسی گہری کھائی میں جا گریں۔ہواؤوں میں کیے وعدوں پر اپنی زندگی کی تحریروں کو برباد نہ کریں۔یہ سب دلدل ہے، ایک بار اس میں گریں تو کون نکالے گا؟زمانہ یا صدی کوئی بھی ہو، سچی محبت کا قصہ صرف ایک ہوتاہے۔فی زمانہ اس نام کی کوئی چیز نہیں پائی جاتی۔اوپر سے ٹی چینل والے سوشل میڈیا کی سچی محبتوں کو اتنا ہائی لائٹ کرتے ہیں کہ سب کو لگتا ہے کہ یہاں سے ہی سارے ہیرو ملتے ہیں۔یہ جو میں نے لکھا ہے اسے غور سے پڑھیں۔ بار بار پڑھیں۔ اور اپنی زندگیوں کوبرباد کرنے سے باز رہیں۔والدین پر رحم کریں،خود کو عقل کل نہ سمجھیں۔ ہر بات کسی نہ کسی باشعور سمجھدار انسان سے ضرور شیئر کریں اور اس کی نصیحت پر عمل کریں۔ زندگی کوئی فلم نہیں ہیں جہاں اینڈ میں سب ٹھیک ہو جاتاہے۔خود کو واقعا ت اور حادثات سے بچائیں۔اپنی جانوں پر رحم کریں۔
سمیراحمید
BẠN ĐANG ĐỌC
|Islamic Posts|
Tâm linhHere! you will find posts in both languages English & Urdu... Masalam...!!