part-18

0 1 0
                                    

ماما کون شریک حیات ثابت ہو گی بھائی کے لئے اور یہ چپ چپ کے کیا باتیں ہو رہی ہے؟؟؟
حیا اور زیان نے روم میں داخل ہو کر پوچھا۔
بھائی ماما بھابھی کی بات کر رہی ہے نا؟؟؟
حیا نے ماما کے جواب کا انتظار کئے بغیر ارمان سے سوال کیا۔
کونسی بھابھی پرنسز!!!
ارمان نے انجان بنتے ہوئے پوچھا۔
بھائی مجھے سب پتا ہے میں نے پہلے بھی آپ سے کہا تھا کہ آپ نے ہماری بھابھی ڈھونڈ لی ہے لیکن آپ بتا نہیں رہے اور اب تو مجھے کنفرم ہے کہ یہاں پر بھابھی کی ہی بات ہو رہی تھی اب شرافت سے بتائیں میری بھابھی کون ہے،
حیا بنا رکے مسلسل بولے جارہی تھی اور زیان دانت کچکچاتے ہوئے اسے گھورے جارہا تھا جیسے ابھی کچا چبا جائے گا اسے۔کیوں مجھے گھورے جا رہے ہو کب سے؟؟؟
ساتھ ساتھ حیا نے زیان سے بھی سوال کیا
میڈم اگر آپ کی اجازت ہو تو میں بھی اہنے بھائی سے کچھ پوچھوں؟؟؟؟
زیان نے طنزیہ انداز میں اس سے پوچھا۔
جی جی بھیا پوچھے مابدولت کی اجازت ہے آپ کو۔۔۔۔۔
حیا نے دانت دکھاتے ہوئے شرارتی انداز میں کہا۔
شکریہ جناب!!!
زیان نے سر تسلیم خم کیا۔
ہاں تو بھائی بھابھی تو آپ نے ڈھونڈ لی ہے یہ تو حیا کو بھی پتا ہے اور مجھے بھی لیکن حیا کو یہ نہیں پتا کہ بھابھی ہے کون،
زیان نے رازداری سے کہتے ہوئے کن انکھیوں سے حیا۔کی طرف دیکھا۔
ہاں تو آپ کو کونسا پتا ہے جو مجھے نہیں پتا۔۔۔۔
حیا نے دانت نکالتے ہوئے کہا۔
مجھے تو پتا ہے کیوں بھائی؟؟؟
آپ نے بتایا تھا نا مجھے اس دن بھابھی کے بارے میں،
زیان نے شرارت سے کہہ کر ارمان کو آنکھ ماری کیونکہ اس نے جھوٹ بول کر ارمان کو پھنسا دیا تھا اور اب وہ لاکھ کہہ دے کہ میں نے اسے کچھ نہیں بتایا حیا نے نہیں ماننا تھا۔کیا بھائی!!!!!!!
آپ نے بھیا کو بتایا ہے اور مجھے یعنی کہ اپنی پرنسز کو نہیں بتایا۔
حیا نے زیان کی بات سن کر چیختے ہوئے صدمے سے پوچھا تو ارمان زیان کو گھور کر رہ گیا۔
ایسی کوئی بات نہیں ہے پرنسز!! میں نے اس گدھے کو کچھ نہیں بتایا اور کیا ایسے ہو سکتا ہے کہ میں اسے بتاؤں اور اپنی پرنسز کو نہیں؟؟؟
ارمان نے اسے سمجھاتے ہوئے آخر میں اس سے سوال کیا تو حیا کا سر خودبخود نفی میں ہل گیا۔اچھا بھائی اب تو بتا دیں نا کہ بھابھی کون ہے؟؟
حیا نے پوچھا۔
گڑیا وہ۔۔۔۔
ابھی ارمان کچھ کہنے والا تھا جب ماما نے حیا کو ڈانٹ کر چپ کرا دیا۔
حیا اور زیان دونوں چپ ہو جاؤ اور جب بھابھی آجائے گی تب پتا چل جائے گا دونوں کو اب بھاگو یہاں سے،
ماما ان دونوں کو وقت سے پہلے کچھ نہیں بتانا چاہتی تھی کیونکہ دونوں کو حریم بہت پسند تھی ور انہیں خدشہ تھا کہ اگر رشتہ نہیں ہوا تو وہ دونوں پھر خفا ہو نگے۔لیکن ماما کوئی ہنٹ تو دے نا!
زیان نے منہ بنا کر کہا تو حیا نے بھی اس سے متفق ہوتے ہوئے اثبات میں سر ہلایا۔
کوئی ہنٹ ونٹ نہیں جاؤ حیا سٹڈی کرو اور زیان تم بھی جاؤ آج کرکٹ میچ ہے تمہارا یاد ہے کہ نہیں؟
ماما نے دونوں کو اپنے اپنے کام یاد دلائے تو زیان تو کرکٹ کا سن کر دوڑتے ہوئے باہر گیا اور کرکٹ کٹ اٹھا کر گھر سے نکل گیا اور حیا ابھی بھی منہ بنا کے کھڑی تھی اور عاجزانہ نظروں سے ارمان کو دیکھ رہی تھی
بھائی آپ ہی بتائیں نا!!
ماما کو کچھ کام یاد آیا تھا اس لئے وہ روم سے جیسے ہی باہر نکلی حیا ارمان کے پاس آکر جڑ کے بیٹھ گئی اور اس جے گلے میں دونوں ہاتھ ڈال کر لاڈ بھرے انداز میں کہا تو ارمان کو اس پہ ترس آگیا۔
اچھا حیا گیس کرو کون ہو گی تمہاری بھابھی؟؟؟
ارمان اسے بتانے والا تھا لیکن پہلے اسے تنگ کر رہا تھا
ہمممممم!!! کون ہوگی کون ہو گی؟
حیا چہرے پہ انگلی رکھ کر سوچنے لگیسوچو سوچو!!!
ارمان نے شرارت بھرے انداز میں کہا کہ اتنے میں ماما آگئی۔
حیا تم اب تک یہی ہو؟؟
ماما نے اسے گھورتے ہوئے پوچھا تو وہ دانت دکھانے لگی۔
اچھا ماما اسے بتا دے آپ خیر ہے بچی ہے،
ارمان نے اس کی سائیڈ لی تو ماما حیا کو چھوڑ کر ارمان کو گھورنے لگی۔
ماما پلیز پلیز! اچھی ماما ہے آپ۔
حیا نے ماما کو تھوڑا نرم دیکھ کر مکھن لگایا۔
حریم بنے گی تمہاری بھابھی اگر اللّٰہ نے چاہا تو،
بالآخر ماما نے اسے بتا ہی دیا اور حریم کا سن کر پہلے تو وہ ساکت رہ گئیں اور پھر جیسے خوشی سے پاگل ہونے لگی۔
ہائے بھائی سچ میں حریم آپی نا یعنی کہ اپنی حریم آپی میری بھابھی بنے گی،
حیا کو یقین نہیں ارہا تھا کہ اس کی فیورٹ حریم آپی اب اس کی بھابھی بن کر ہمیشہ کے لئے ان کے گھر آجائے گی۔
ہاں گڑیا تمہاری ہی حریم اپی!
ارمان نے مسکراتے ہوئے کہا تو حیا اٹھ کر خوشی سے ڈانس کرنے لگی اور ماما اور ارمان مسلسل اس کی حرکتوں پہ ہنس رہے تھے۔
لیکن کیا ارمان کو یہ خوشی مل جائے گی یا پھر وہ تہی داماں رہ جائے گا؟؟
کیا حریم آرمان کی ہو پائے گی یا پھر اس گھر کی خوشیاں غم میں بدل جائے گی۔
یہ صرف اس اللّٰہ تبارک وتعالیٰ کو معلوم ہے جس نے قسمتیں لکھی ہے اس کو معلوم ہو گا کہ ارمان کی قسمت میں حریم ہے یا نہیں۔
              ⚡⚡⚡⚡
حریم کل ماما آئے گی اور پلیز اگر تم سے کوئی پوچھے نا تو انکار مت کرنا پلیز!
ارمان رات کو لیٹ کر حریم کو میسج پہ آگاہ کر رہا تھا۔
حریم رپلائی دو نا!
تھوڑی دیر انتظار کے بعد بھی جب حریم۔کا میسج نہیں آیا تو ارمان نے پھر سے میسج کیا۔اور دوسری طرف حریم کل چاند کے آنے کا سن کر کپکپانے لگی۔
ارمان مجھے بہت ڈر لگ رہا ہے پلیز تم مت کرو یہ سب پلیز ارمان!
حریم کو پتا نہیں ایک دم کیا ہو گیا تھا کہ وہ پھر سے ارمان کو منع کرنے لگی۔
یہ تم کیا کہہ رہی ہو یار! اور تم ڈر کیوں رہی ہو کچھ نہیں ہو گا فکر مت کرو اور ویسے بھی تمہارا نام کہیں پر بھی نہیں آئے گا آئی پرامس یو،
ارمان نے اسے تسلی دیتے ہوئے پرامس کیا۔
لیکن ارمان۔۔۔۔۔۔
حریم نے کچھ کہنا چاہا لیکن بات ادھوری چھوڑ دی۔
لیکن کیا؟؟؟
ارمان نے پوچھا۔
کچھ نہیں بس چھوڑو!
اچھا تم ٹینشن مت لو یار اور یہ فکر بالکل مت کرنا کہ میں تم پر کوئی بات آنے دونگا ایسا کبھی بھی نہیں ہوگا۔
ارمان اب بھی اسے تسلیاں دے رہا تھا ۔اوکے!!!
حریم نے یک لفظی جواب دیا۔
میں اب سونے جارہی ہوں اللّٰہ حافظ!!
حریم اس سے زیادہ بات نہیں کرنا چاہتی تھی اس لئے بہانہ بنایا۔
اوکے سو جاؤ اور پلیز یار ٹینشن مت لو پلیز!
ارمان نے بات کرتے کرتے ایک بار پھر نصیحت کی۔
اوکے!!
حریم نے جواب دے کر فون رکھ دیا اور تکیے پہ سر رکھ کر سوچوں میں گم ہو گئی۔
           ⚡⚡⚡⚡

دل امیدWhere stories live. Discover now